طیار ہ حادثے کی ذمہ داری کسی پر نہیں ڈالی گئی ، ابتدائی رپورٹ کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ‘غلام سرور خان

․کورونا کی وجہ سے پی آئی اے کا خسارہ 4بلین سے دوبارہ بڑھ گیا ہے ،قوانین میں بہت سی خامیاں موجود ہیںجن کو دور کرنے کی ضرور ت ہے شہدا کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے پہنچا دیے ،انشورنس کی رقم کی منتقلی میں 4 سی6 ماہ ،طیارہ حادثے کی مکمل رپورٹ آنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں‘وفاقی وزیر ہوا بازی کی پریس کانفرنس

جمعرات 4 جون 2020 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کراچی طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ 22جون کو پبلک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیٹا اور وائس باکس مل چکے، ابھی تک کسی پر ذمہ داری نہیں ڈالی گئی،ابتدائی رپورٹ کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،کورونا کی وجہ سے پی آئی اے کا خسارہ 4بلین سے دوبارہ بڑھ گیا ہے ،ہمارے قوانین میں بہت سی خامیاں موجود ہیںجن کو دور کرنے کی ضرور ت ہے ،شہدا کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے پہنچا دیے گئے ،انشورنس کی رقم کی منتقلی میں 4 سی6 ماہ لگ سکتے ہیں ۔

وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان پی آئی اے آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ غلام سرور نے کہا فرانسیسی ٹیم دونوں باکس ساتھ لے کر فرانس چلی گئی ہے۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ آئندہ ایک ہفتے میں ابتدائی معلومات سامنے آجائیں گی۔ انٹرنیشنل ایئر ایکسڈنٹ اور پاک فضائیہ افسران تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ہیں،11رکنی ٹیم میں ایئر بس ، انجن اور ان کے سی اے اے کے لوگ بھی ہیں، ابتدائی انکوائری رپورٹ 22 جون تک پبلک کردیں گے۔

انہوںنے کہاکہ 97معصوم جانوں کا ضیاع ہوا،کسی کی کوتاہی کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا لیکن قبل ازوقت کوئی ایسی بات کرکے کسی کی دل آزاری نہ کی جائے، ماہرانہ رائے اور انکوائری رپورٹ آنے تک کوئی موقف نہیں دیناچاہیے۔غلام سرور خان نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے ایئرکرافٹ اور انجن بارے الگ الگ انکوائری کی جا رہی ہے۔ ابھی تک کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ طیارہ حادثہ پر سب کو بڑا افسوس ہے۔ طیارے میں عملے سمیت 99 افراد سوار تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ فی الحال طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہو سکا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، کپتان کا 25سالہ تجربہ تھا اس سے ماضی میں کبھی غلطی نہیں ہوئی، طیارہ حادثے کی انکوائری مکمل ہونے سے پہلے کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔

انہوںنے کہاکہ 10،10 لاکھ روپے شہید کے لواحقین تک پہنچا دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی انکوائری جلد ازجلدشفاف، منصفانہ اور غیر جانبد ارانہ ہو۔ طیارہ حادثے کی تین میتوں کی شناخت ابھی باقی ہے۔وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس شروع ہورہا ہے۔ طیارے حادثے پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی بات ہوگئی۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ طیارے حادثے کی تحقیقات جلد از جلد ہو۔

قومی اسمبلی میں ایئربلو سمیت تمام حادثوں کی رپورٹ پیش کریں گے۔وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے پہنچا دیے گئے ہیں۔ انشورنس کی رقم کی منتقلی میں 4 سی6 ماہ لگیں گے۔ طیارہ حادثے کی مکمل رپورٹ آنے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں۔غلام سرور نے کہا کہ انہوں نے خود جائے حادثہ کی جگہ کا بھی دورہ کیا ہے۔ جائے حادثہ پر گھروں میں کام کرنے والی 3 لڑکیوں میں سے ایک جاں بحق ہوگئی۔

جاں بحق لڑکی کے ورثا کو بھی امدادی طور پر 10لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔ طیارے حادثے میں زخمیوں کو 5،5لاکھ روپے دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جائے حادثہ پر مکانات اور گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔ جائے حادثہ کے تمام متاثرہ لوگوں کو بھی امداد دی جائے گی۔غلام سرور خان نے کہا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لا رہے ہیں۔ امریکہ سے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے خصوصی پرواز چلائی ہے۔

ہماری پوری کوشش ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی مدد کی جائے۔ ایک لاکھ کے قریب اوورسیز پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پی آئی اے اپنی تمام ذمہ داریاں انجام دے رہا ہے اور دیتا رہے گا۔ متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ چترال سے آنے والے حادثے کا شکار اے ٹی آرطیارے کی انکوائری رپورٹ بھی سامنے لائے۔انہوںنے نیب انکوائری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ نیب کو اپنے خلاف انکوائری پر خوش آمدید کہتا ہوں کیونکہ نیب ایک خودمختار ادارہ ہے،جنہوںنے 35سالوں میں اس ملک کو لوٹا ان کی انکوائری ہوتی ہے تو وہ شور کیوں مچاتے ہیں۔

غلام سرور نے استعفے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ مجھ سے استعفیٰ مانگا گیا نہ ہی میں نے ایسی پیشکش کی اور نہ کسی کا مطالبہ تھا، طیارہ حادثہ انکوائری کے بعد ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا سوچا جاسکتاہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی صورتحال کے باعث معیشت مزید دبا کا شکار ہوئی، کورونا سے پہلے پی آئی اے کا خسارہ 4بلین سے کم کرکے ایک بلین پر لائے، کوروناکی صورتحال کی وجہ سے پی آئی اے کا خسارہ دوبارہ بڑھ گیا ہے بدقسمتی ہے کہ ہمارے قوانین میں بہت سی خامیاں موجود ہیں، کئی 100روڈ حادثے ہوئے اور کئی اموات ہوئیں مگر سزا نہیں ہوتی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان شہید ائیرہوسٹس فضائی میزبان انعم خان کے گھر گئے اور ان کی والد سے ملاقات کر کے مرحومہ کی مغفرت کے لیے دعا بھی کی ۔