m پیپلز پارٹی سندھ کا 18ویں ترمیم پر حملے کی سازش، این ایف سی میں زیادتی، ٹڈی دل اور کورنا پر وفاق کے کردار ادا نہ کرنے پر کراچی میں رواں ہفتے ملٹی پل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا اعلان

اتوار 7 جون 2020 19:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جون2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے 18ویں ترمیم پر حملے کی سازش، این ایف سی میں زیادتی، ٹڈی دل اور کورنا پر وفاق کے کردار ادا نہ کرنے پر کراچی میں رواں ھفتے ملٹی پل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا ہے کے ملٹی پل پارٹیز کانفرنس رواں ھفتے کراچی میں ہوگی جس کے لئے سلسلے میں ن لیگ، جماعت اسلامی، جے یوآئی، جے یوپی، اے این پی۔

نیشنل پارٹی، پختونخواہ عوامی ملی پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رھنماؤں سے رابطے کئے ہیں. جبکے قومپرست رھنماؤں ایاز لطیف پلیجو اور ڈاکٹر قادر مگسی سے بھی فون پر رابطہ کرکے ان کو بھی ملٹی پل پارٹیز کانفرنس کے لئے اعتماد میں لیا ہے۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے سیاسی جماعتوں کے رھنماؤں اور قومپرست رھنماؤں کو کانفرنس میں شرکت کے لئے باضابطہ دعوت نامے بھی بھیجے جائینگیاورملٹی پل پارٹیز کانفرنس کے لئے دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کئے جائینگے۔

(جاری ہے)

ملٹی پل پارٹیز کانفرنس میں 18 ویں ترمیم، این ایف سی، ٹڈی دل کے حملوں سے فصلوں کی تباھی اور کورونا پر وفاق کے کردار ادا نہ کرنیپر مشترکہ بیانیہ اپنایا جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت کے پیٹ کا اصل درد 18ویں ترمیم اور این ایف سی ہے اس لئے سندھ پر حملے کئے جا رہے ہیں اور وفاق کو یہ بات کانٹا بن کر چھب رہی ہے کے این ایف سی میں صوبوں کا حصہ مرکز سے زیادہ کیوں ہے اس لئے وفاق کسی طرح این ایف سی میں صوبوں کا حصہ کم کرکے صوبوں کو معاشی طور پر کمزور کرنا چاھتا ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کے وفاقی حکومت مرکز کو قرضوں کی ادائگی کا جواز بنا کر صوبوں کے معاشی حقوق پر ڈاکہ ڈال کر وفاق کو مضبوط کرنا چاھتی ہے مگر سندھ کسی صورت این ایف سی میں کٹوتی والے ایسے کسی بھی فارمولے کو تسلیم نہیں کرے گی ان کا کہنا تھا کے آئینی طور پر قرضوں کی ادائگی اور میگا پراجیکٹس چلانا وفاقی حکومت کی ذمیداری ہے تو پہر صوبے اس مد میں وفاق کو این ایف سی کے اپنے حصے میں سے وفاق کو رقوم کیوں ادا کریں نثار کھوڑو نے مزید کہا کے وفاق جب صوبوں سے سروسز اور گڈز کی مد میں ٹیکسز وصول کرتا ہے تو پہر این ایف سی میں صوبوں کے حصے سے کٹوتی صوبوں کے حق پر ڈاکہ ہوگا مگر سندھ کسی صورت این ایف سی میں اپنیحصے سے کٹوتی برداشت نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کے وفاقی حکومت 18ویں ترمیم اور این ایف سی پر راگنی آلاپ کر اپنی ھر محاذ پر ہونے والی ناکامی پر پردہ ڈالنے چاھتی ہے۔ وفاق اگر قرضوں کی ادائگی میں ناکام ثابت ہوا ہے تو وفاق اپنی ناکامی صوبوں کو معاشی طور پر کمزور کرکے نہ چھپائے۔ نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے پیپلز پارٹی 18 ویں ترمیم اور این ایف سی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کے خوشحال صوبے خوشحال وفاق کی ضمانت ہیں مگر پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت ملک میں الٹی گنگا بھانا چاھتی ہے۔ ایسی سوچ سے ملک کو نقصان ہوگا اوروزیراعظم کی آمرانہ سوچ صوبائی خودمختاری اور صوبوں کے معاشی مضبوطی کے خلاف ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے جب نئے قومی مالیاتی ایوارڈ کے اجرائ کے مطالبے ہورہے ہیں تو وفاق قرضوں کی ادائگی اور میگا پراجیکٹس میں صوبوں کا حصہ شامل کرنے کے لئے این ایف سی کے فارمولے میں نظرثانی کی باتیں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کے 18ویں ترمیم کے تحت آئینی طور پر این ایف سی میں صوبوں کا حصہ بڑھایا جا سکتا ہے مگر کم نہیں کیا جا سکتا۔ نثار کھوڑو نے کہا کے سندھ کو این ایف سی کی مالیاتی کمیشن کی تشکیل پر آئینی اعتراض ہے اس لئے مالیاتی کمیشن کی تشکیل آئینی طور پر کی جائے اور فوری طور نئے قومی مالیاتی ایوارڈ کے اجرائ کے لئے صوبوں سے مشاورت شروع کی جائے اور صوبوں کا حصہ %57 فیصد میں سے بڑھا کر %60 فیصد کیا جائے۔

نثار کھوڑو کا کہنا تھا کے وفاقی حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد کا بھی ثمر صوبوں کو نہیں ملتا اور میگا پراجیکٹس پر غیرملکی فنڈنگ کے باجود وفاق نے پہلے سال کے بجٹ میں ایک ھزار ارپ روپے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی جس سے صوبے میں ترقیاتی کام متاثر ہوئے اب وفاق کی صوبوں کے این ایف سی کے حصے پر بھی نظر ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے ٹڈی دل نے سندھ کے مختلف اضلاع میں فصلوں کی تباھی کردی ہے مگر وفاق ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کر رہا اور وفاقی حکومت کی نا سمجھ پالیسی کی وجہ سے کوتونا کی وبا بڑھی اور زیادہ اموات ہوئیں۔

انہوں نے کہا کے اگر کورونا کے پہلاؤ کی روک تھام کے لئے سندھ کی تجاویز مانی جاتی تو آج کیسز اتنے نہیں بڑھتے۔ نثار کھوڑو نے مزیدکہا کے کانفرنس میں ان اشوز پر بات کرنے کے بعد مشترکہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔