بھارت کی نئی میڈیا پالیسی مقبوضہ کشمیرمیں آزادی صحافت پر ایک حملہ ہے ، پروفیسر بٹ

پیر 15 جون 2020 14:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2020ء) مقبوضہ کشمیر میں سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کشمیری صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی نئی میڈیا پالیسی مقبوضہ علاقے میں صحافیوں اور آزادی صحافت پر کھلا حملہ ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پروفیسر عبدالغنی بٹ نے سرینگر میں صحافیوں کی ایک ٹیم سے ملاقات کے دوران گفتگو میں مکمل یکجہتی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ بھارت کی طرف سے حال ہی میںاعلان کردہ میڈیا پالیسی آزادی صحافت پر واضح حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اظہارکی آزادی اور آزادی صحافت بنیادی حق ہے اورنئی میڈیا پالیسی کے ذریعے ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ نئی پالیسی کے تحت بھارتی حکومت شائع اورنشر ہونے والے مواد کی نگرانی کرے گی۔

(جاری ہے)

پروفیسر بٹ نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے میر واعظ اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیری سیاسی رہنمائوںکی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

میر واعظ عمر فاروق گزشتہ سال 5 اگست سے مسلسل سرینگر میں نظر بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیاجاناچاہیے ۔ انہوں نے واضح کیاکہ جنوبی ایشیاء میں قیام امن دارومدار اس دیرینہ تنازعہ کے پر امن حل سے وابستہ ہے۔