پی ایس پی کی کراچی میں شدید گرمی اور لاک ڈائون کے دوران جاری لوڈ شیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر بجلی کی طویل اور بلا جواز بندش کی سخت ترین الفاظ میں مذمت

جمعہ 26 جون 2020 18:07

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2020ء) پاک سر زمین پارٹی کی مرکزی نیشنل کونسل کے رکن اور سابق ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ نے کراچی میں شدید گرمی اور لاک ڈائون کے دوران کے الیکٹرک کی طرف سے جاری لوڈ شیڈنگ اور لوڈ مینجمنٹ کے نام پر بجلی کی طویل اور بلا جواز بندش کی سخت ترین الفاظ میں مزمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ ہزاروں افراد گھروں میں قرنطینہ ہیں، طلبا و طالبات کی آن لائن کلاسز ہورہی ہے جو بجلی نا ہونے کی وجہ سے شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔

بجلی نا ہونے کے سبب شہر کراچی جو پہلے ہی بوند بوند پانی کو ترس رہا تھا اب پانی کی شدید قلت کا سامنا کررہا ہے۔ ارشد وہرہ نے کہا کہ چئیر مین پاک سر زمین پارٹی سید مصطفی کمال نے حکومت پاکستان کو کے الیکٹرک کی من مانیوں اور لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا قابل عمل حل بتا دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ بجلی کی خریداری اور ترسیل کے لیے کے الیکٹرک کی اجارہ داری کو ختم کرکے سیلولر کمپنیز کی طرز پر مختلف کمپنیز کو کراچی میں بجلی کی خریداری اور فراہمی کے لائسنس جاری کیا جائے تاکہ نا صرف کاروبار میں مقابلہ پیدا ہو اور ہر کمپنی سہولیات کو بہتر بنانے کی کوشش کرے بلکہ صارفین بھی زاہد بلوں اور لوڈ شیڈنگ کے عزاب سے محفوظ رہ سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ایس پی کے چئیر مین سید مصطفی کمال نے کراچی کے دو کروڑ سے زائد صارفین کیساتھ کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کے بارے میں اب تک چیئرمین نیپرا کو دو خطوط ارسال کیے ہیں جس میں کے الیکٹرک کراچی کے ڈھائی کروڑ صارفین کے تقریبا 55 ارب کی واپسی، پرانے واجبات کی مد میں 9.5 ارب روپے زائد وصولی کے خاتمے، کے الیکٹرک کو عوام الناس سے ناجائز منافع خوری سے روکنے نیز سندھ ہائی کورٹ کے اسٹے آڈر کے حوالے سے کے الیکٹرک کی جانب سے مستقبل میں وصول ہونے والے 25.2 ارب سے لے کر 43.6 ارب مالیت کے واجبات کے خاتمے کے لیے نیپرا نے ابتک کیے گئے اقدامات پر سوالات اٹھائے تھے لیکن چئیر مین نیپرا اب تک سید مصطفی کمال کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جواب دینے سے قاصر ہیں۔