کورونا وائرس کی پہلی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی، چین کے اعلی طبی ماہرین نے خبردار کر دیا

کورونا وائرس سارس کی طرح ایک دم نہیں جائے گا بلکہ یہ ہمارے زندگی گزارنے کے طریقے تبدیل کر دے گا، ماہرین

Khurram Aniq خُرم انیق منگل 30 جون 2020 16:51

کورونا وائرس کی پہلی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی، چین کے اعلی طبی ماہرین ..
چین (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-30جون2020ء) کورونا وائرس کی پہلی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی، چین کے اعلی طبی ماہرین نے خبردار کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ اس کی لہر ختم ہو گئی ہے، لیکن ہمیں اس بات کا اندازہ ہونا چاہیئے کہ کورونا وائرس کی پہلی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی۔ بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس سارس کی طرح ایک دم نہیں جائے گا بلکہ یہ ہمارے زندگی گزارنے کے طریقے تبدیل کر دے گا۔

ماہرین کی جانب سے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس انسانوں کے ساتھ لمبے عرصے تک رہے گا۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ کورونا وائرس ختم ہو گیا ہے، لیکن گزشتہ 3 ہفتوں سے چین کے شہر بیجنگ میں کورونا کے مزید سامنے آ گئے ہیں جس سے ہمیں اس بات کا اندازہ ہو رہا ہے کہ اس کی پہلی لہر ابھی ختم نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

تا ہم ماہرین کی جانب سے تمام ممالک کو خبردار کر دیا گیا ہے کہ احتیاط کی جائے اور ہر گز نہ سمجھاجائے کہ اس کی پہلی لہر ختم ہو گئی ہے۔

۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس اس وقت پوری دنیا میں پھیل چکا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اب تک دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد 1 کروڑ 4 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 5 لاکھ سے زیادہ افراد کورونا کا شکار ہر کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ برازیل، برطانیہ، اٹلی، فرانس، اسپین اور میکسیکو ایسے ممالک ہیں جہاں ہر ملک میں کورونا وائرس سی20 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق برازیل اور امریکہ میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ دنیا کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکہ ہے جہاں متاثرین کی تعداد 26 لاکھ سے زیادہ ہے جبکہ ملک میں اب تک ایک لاکھ 28 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے جن ممالک میںکورونا سے سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں ان میں امریکہ اوربزازیل سر فہرست ہے۔ امریکہ میں اب تک 128,400، برازیل میں57,174، برطانیہ میں43,550، اٹلی میں 34,738، فرانس میں 29,778، سپین میں 28,343، میکسیکو میں 26,381، بھارت میں 16,487، ایران میں 10,508، بیلجیئیم میں 9732، پیرو میں 9135، روس میں 9073، جرمنی میں 9029، کینیڈا میں 8522 اورہالینڈ میں 6105 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔