اسلامی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 6 کروڑ ڈالر کے ضمنی فنڈ کی منظوری دیدی

جنیوا میں پولیو وائرس کے بین الاقوامی پھیلاﺅسے متعلق ہنگامی کمیٹی کا 25 واں اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 6 جولائی 2020 13:51

اسلامی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے لیے 6 کروڑ ڈالر کے ضمنی فنڈ کی منظوری ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 جولائی ۔2020ء) اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی بی) نے پولیو کے خاتمے کے پروگرام میں مزید شراکت کے طور پر پاکستان کے لیے 6 کروڑ ڈالر کے ضمنی فنڈ کی منظوری دے دی ہے. رپورٹ کے مطابق اس میں 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا اسلامی ترقیاتی بینک مرباہا اور آئی ایس ڈی بی کے زیر انتظام زندگی اور روزگار فنڈ (ایل ایل ایف) کی طرف سے 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی گرانٹ بھی شامل ہے اس نئی فنانسنگ کی منظوری اسلامی ترقیاتی بینک کے بورڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے اس ہفتے کے اوائل میں اسلامی ترقیاتی بینک کے صدر ڈاکٹر بندر ہجر کی زیرصدارت جدہ میں منعقدہ ورچوئل اجلاس میں دی.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک اس سے قبل بھی اسی منصوبے میں 10 لاکھ کا تعاون کرچکا ہے تاہم نئی اضافی مالی اعانت کے بعد اس کی کل شراکت ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائے گی دریں اثنا جنیوا میں منعقدہ پولیو وائرس کے بین الاقوامی پھیلاﺅسے متعلق ہیلتھ ریگولیشنز کے تحت ہنگامی کمیٹی کے 25 ویں اجلاس نے مشاہدہ کیا گیا کہ پاکستان اور افغانستان میں وائرس کی ترسیل کے خاتمے کے لیے ابھی بھی بہت زیادہ کام کرنا باقی ہے.

خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان میں جو پولیو انفراسٹرکچر تیار کیا گیا تھا اسے کورونا وائرس ردعمل کے سلسلے میں ٹریکنگ اور ٹریسنگ میں مدد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے انٹرنیشنل ہیلتھ ایمرجنسی (آئی ایچ آر) ایمرجنسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں وائرس کی بڑے پیمانے پر ترسیل جاری ہے جس کی نشاندہی دونوں فلیسڈ پیرالیسز (اے ایف پی) کی نگرانی اور ماحولیاتی نمونے لینے سے ہوتی ہے.

بیان میں کہا گیا کہ ڈبلیو پی وی ون کا پھیلا وسیع پیمانے پر جاری ہے اور جنوبی خیبر پختونخوا ڈبلیو پی وی ون نیا گڑھ بن چکا ہے جبکہ کراچی اور کوئٹہ بلاک کے بھی چند علاقوں میں بلا رکاوٹ وائرس کی ترسیل جاری ہے واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ اور پنجاب میں پولیو سے پاک علاقوں میں ڈبلیو پی وی ون کے پھیلاﺅ میں اضافہ ہوا ہے. رواں سال ملک بھر سے اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 56 ہے جبکہ گزشتہ برس پولیو کے 144 کیس سامنے آئے تھے 2018 میں یہ تعداد 12 اور 2017 میں 8 تھی پولیو ایک انتہائی معتدی مرض ہے جو زیادہ تر 5 سال تک کی عمر کے بچوں کو اپنا شکار بناتا ہے، یہ اعصابی نظام پر اثر انداز ہو کر معذوری بلکہ موت کا سبب بھی بن سکتا ہے.

پولیو کا اب تک کوئی علاج دریافت نہیں ہوا البتہ ویکسینیشن بچوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھنے کا سب سے موثر طریقہ ہے ہر مرتبہ جب ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو وائرس سے اس کی حفاظت میں اضافہ ہوجاتا ہے.