موجودہ تحریک آزادی شہدائے جموں و کشمیر کی قربانیوں کا تسلسل ہے‘مولانا محمد سجاد شاہد کشمیری

منگل 14 جولائی 2020 16:26

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) موجودہ تحریک آزادی شہدائے جموں و کشمیر کی قربانیوں کا تسلسل ہے ان بائیس عظیم نفوس قدسیہ کی عطمت کو سلام جنہو ں نے 13جولائی کے دن کلمات آذان کی تکمیل کے لیئے یکے بعد دیگرے اپنی جانیں نچھاور کر کے دائمی جنت حاصل کر لی ان خیالات کا اظہار تحریک ملت اسلامی جموں وکشمیر کے امیر اعلیٰ مولانا محمد سجاد شاہد کشمیر ی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ 1846میں معاھدہ امر تسر کے بعد کشمیر میں ڈوگرہ حکومت قائم ہوئی اس حکومت نے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہار توڑ ے یہی نہیں بلکہ انہوں نے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں بھی مداخلت شروع کر دی ڈوگرہ حکومت کے دور میں مسلمانوں کا معاشی استحصال ہوا سرکاری ملازمتوں میں مسلمانوں کی نمائیندگی نہ ہونے کے برابر تھی ساہوکاری نظام عروج پر تھا مسلمانوں کو تعلیمی طور پر پسماندہ رکھا جارہا تھا شہری حقوق سلب کیئے جارہے تھے کشمیری زندہ تو تھے مگر انکا جینا محال کیا جارہا تھا مگر مسلمان پھر بھی صبر و ضبط سے کام لے رہے تھے مگر 13جولائی 1931کو اس صبر کی انتہاء ہو گئی اور سری نگر جیل میں ایک آذان کی تکمیل کے لیئے 22نفوس قدسیہ نے اپنی جان جان آفرین کے سپرد کر دی یہ دن کشمیری مسلمانوں کے عزم آزادی کا پہلا دن تھا موجودہ تحریک آزادی کشمیر بھی اسی تحریک کا تسلسل ہے آج بھی کشمیری عوام ہندوستانی غلا می کے خاتمے کے لیئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ہمیں بھی آج کا دن یہ یاد دلاتا ہے کہ خونی لکیرکے اس پار آپکے بہن بھائی آپکی مدد و نصرت کے منتظر ہیں کہ اب تو مقبوضہ وادی کا ہر گلی کوچہ خون مسلم سے تر ہو چکا ہے -