بھارتی ہیکز کی پاکستان کی حساس سرکاری معلومات تک رسائی کی کوشش

بھارتی گروپ حکومتی محکموں کو ٹارگٹ کرنے اور سافٹ وئیر کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہا ہے، بھارتی گروپ اے پی ٹی کے خلاف ایک اور ایڈوائزری جاری کر دی گئی

Khurram Aniq خُرم انیق پیر 27 جولائی 2020 11:26

بھارتی ہیکز کی پاکستان کی حساس سرکاری معلومات تک رسائی کی کوشش
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-27جولائی2020ء) بھارتی ہیکز کی پاکستان کی حساس سرکاری معلومات تک رسائی کی کوشش۔ تفصیلات کے مطابق ہر محاذ پر شکست کا سامنا کرنے کے بعد اب مودی کی جانب سے ہیکرز کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کی حساس سرکاری معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے بھارتی گروپ اے پی ٹی کے خلاف ایک اور ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی گروپ حکومتی محکموں کو ٹارگٹ کرنے اور سافٹ وئیر کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہا ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ یہ ہیکرز واٹس ایپ کے ذریعے معلومات چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مودی سرکار نے سائبر محاذ پر بھی سرگرم ہویت ہوئے حساس سرکاری معلومات تک رسائی کی ناکم کوشش کی ہے اس سلسلے میں بھارتی گروپ اے پی ٹی کے خلاف ایک اور ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ایڈوائزی میں خبردار کیا گیا کہ بھارتی گروپ حکومتی محکموں کو ٹارگٹ کرنے اور سافٹ وئیر کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہا ہے۔

انڈین ہیکرز سوشل میڈیا پلیٹ فارم واٹس ایپ کے ذریعے معلومات چرانے کی کوشش کر رہے ہیں، بھارتی گروپ سافٹ وئیر، یوزر نیم پاس ورڈ اور بیک اپ فائلز چرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ایڈوائزری میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لئے دوہری تصدیق کا نظام اپنانے کی سفارش کرتے ہوئے ای میل کے ساتھ ایم ایس ورڈ فائل کو اوپن نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تاہم بھارتی ہیکز کے حملے کے بعد بھی پاکستانی حکام کی جانب سے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اس ہیکنگ کی کوشش کو ناکام بنا دیا گیا ہے جس کے بعد اب ایک نئی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے جس کے مطابق بتایا گیا ہے کہ بھارتی گروپ حکومتی محکموں کو ٹارگٹ کرنے اور سافٹ وئیر کے ذریعے حساس معلومات تک رسائی کی کوشش کر رہا ہے۔

انڈین ہیکرز سوشل میڈیا پلیٹ فارم واٹس ایپ کے ذریعے معلومات چرانے کی کوشش کر رہے ہیں، بھارتی گروپ سافٹ وئیر، یوزر نیم پاس ورڈ اور بیک اپ فائلز چرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔