جماعتی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ہی ”عمرانی حکومت“ نے ہتھیار ڈال دئیے ہے،حافظ حسین احمد

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 21 ستمبر 2020 11:49

جماعتی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ہی ”عمرانی حکومت“ نے ہتھیار ڈال دئیے ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 ستمبر2020ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کے انعقاد سے قبل ہی ”عمرانی حکومت“ نے ہتھیار ڈال دئیے ہے، اے پی سی کے انعقاد کے موقع پرمیڈیا پر جاری پابندیوں سمیت انٹرنیٹ بند کرکے مزید قدغن لگائے جانے کا امکان ہے،مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف کوپیپلز پارٹی کی جانب سے ورچوئل خطاب کی دعوت سے ہی حکومت کے ہاتھ پاوٴں پھول گئے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ نوازشریف کے اے پی سی سے ورچوئل خطاب سے خوفزدہ حکمرانوں نے نواز شریف کو باہر بھیجنے اور خاموش رہنے کے لیے شعوری منصوبہ بندی اور کاوش کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 20ستمبر کو اے پی سی کے انعقاد پر الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کا بھی امتحان ہے کہ وہ حکومت کے فاشسٹ احکامات پر سرتسلیم خم کریں گے یا اظہار آزادی کے علم کو ہر صورت بلند رکھیں گے، جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ یہ اے پی سی حکومت سے زیادہ اپوزیشن رہنماوٴں کے لیے بھی چیلنج کا درجہ رکھتی ہے کہ وہ ابھی یا کبھی نہیں کی بنیاد پرموثر، مخلصانہ عملی اقدامات کا متفقہ فیصلہ کریں، انہوں نے کہا کہ دو سال تک شیر آیا شیر آیا کے نعرے کے بعد اب شیر کوسچ مچ آنا چاہئے، حافظ حسین احمدنے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اور اس کے شانہ بشانہ دیگر 8جماعتیں اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کو عملی میدان میں لانے کے لیے کوشاں ہیں لیکن بدقسمتی سے بیانیہ اور وعدے کے باوجود اس میں کامیابی حاصل نہ کی جاسکی، انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ اب بھی ”ہومیوپیتھک“ٹائپ کا کوئی فیصلہ کیا گیا توپھر سنجیدہ چھوٹی پارلیمانی پارٹیاں حتمی عملی اقدام کی طرف جاسکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اے پی سی میں موجودہ سلیکٹیڈ حکومت کے خاتمے کے لیے بھرپور احتجاج اور قومی و صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ کی تجویز سامنے لائے گی، جے یو آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ ان ہاوٴس تبدیلی سے دھاندلی کے ذریعے قائم کردہ پارلیمنٹ ہاوٴس کے طے شدہ حیثیت اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کو تبدیل کرنے کے مترادف ہوگا۔