زراعت اور تجارت کے غیر روایتی شعبوں پر توجہ بڑھانے کی ضرورت ہے‘ملکی برآمدات کے فروغ کے لئے منصوعات کی ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ نئی مارکیٹس بھی تلاش کی جائیں، تاجر ملکی تشخص اور وقار کے لئے اپنا کردار ادا کریں، پاکستان نے کورونا وباء کے خلاف سمارٹ لاک ڈائون کی حکمت عملی کے تحت کامیابی حاصل کی، ان کامیابیوں کو دنیا میں اجاگر کیا جانا چاہیے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے زیر اہتمام آٹھویں ایف پی سی سی آئی اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب

جمعہ 25 ستمبر 2020 00:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے زراعت اور تجارت کے غیر روایتی شعبوں پر توجہ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی برآمدات کے فروغ کے لئے منصوعات کی ویلیو ایڈیشن کے ساتھ ساتھ نئی مارکیٹس بھی تلاش کی جائیں، تاجر ملکی تشخص اور وقار کے لئے اپنا کردار ادا کریں، پاکستان نے کورونا وباء کے خلاف سمارٹ لاک ڈائون کی حکمت عملی کے تحت کامیابی حاصل کی، ان کامیابیوں کو دنیا میں اجاگر کیا جانا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے زیر اہتمام آٹھویں ایف پی سی سی آئی اچیومنٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار محمد حماد اظہر، وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ اور ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صدر مملکت نے ایوارڈز حاصل کرنے والے تاجروں اور صنعتکاروں کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی معاشی ٹیم کی کاوشوں سے آج پاکستان کے بڑے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ہے، پاکستان نے کورونا کی وباء پر قابو پانے میں جس طرح کامیابی حاصل کی ہے وہ دنیا کے لئے مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خلاف پاکستان کی سمارٹ لاک ڈائون کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے، یہ ہمارے لئے بڑا اعزاز ہے، اس کامیابی کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا چاہیے۔

اس حوالے سے بیرون ملک پاکستانی سفارتکاروں کو خصوصی تلقین کی گئی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ دنیا میں کوئی دوسرا ملک ایسا نہیں جس نے کورونا کی وباء کے دوران اپنے غریبوں کا اس طرح خیال رکھا ہو جس طرح پاکستان کی حکومت نے رکھا ہے، کورونا جیسے بحران کے دوران پاکستان سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی مستقبل کے امکانات کی عکاسی کرتی ہے۔ صدر مملکت نے تاجروں اور صنعتکاروں پر زور دیا کہ وہ روایتی شعبوں کے ساتھ ساتھ نئے اور غیر روایتی شعبوں پر بھی توجہ دیں، اپنی مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کریں اور نئی منڈیاں تلاش کریں۔

اس سلسلے میں حکومت معاونت اور رہنمائی فراہم کرے گی۔ انہوں نے افریقہ، وسطی ایشیاء اور جنوبی امریکہ کی مارکیٹوں پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جو قومیں ترقی کرتی ہیں وہی دنیا کی قیادت کر سکتی ہیں، اس حوالے سے دیگر عوامل کے ساتھ ساتھ اداروں کا کردار بہت اہم ہے، مغربی اور مشرقی یورپ کے درمیان ترقی کے فرق کی بنیاد بھی ادارے ہی ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ جمہوریت میں شور شرابہ غیر معمولی بات نہیں تاہم اس عمل میں قومی کامیابیوں کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے، معاشرتی اعتماد کے فروغ کے لئے حکومتی کامیابیوں کا تذکرہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ملک کے وقار اور تشخص کے لئے کام کرنا چاہیے، اس لسلے میں تاجروں اور صنعتکار کے کردار کی بڑی اہمیت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا چاہیے، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے، مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کے باعث بھارت تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر بھرپور طور پر اجاگر کیا گیا ہے اور وزیراعظم عمران خان نے حقیقی معنوں میں کشمیریوں کے سفیر کا کردار ادا کیا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کی معاشی کامیابیوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ موجودہ حکومت کو بھاری قرضوں اور خساروں کا بوجھ ورثے میں ملا، ملک کے ڈیفالٹ کرنے کا خطرہ تھا تاہم موثر اور جامع پالیسیوں کی بدولت آج حالات بہت بہتر ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی مشکلات کے باوجود ملک کے غریب طبقہ کے لئے سماجی تحفظ کے بجٹ میں دوگنا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ملک میں کاروبار اور صنعت کے فروغ کے لئے درکار سہولیات اور آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ عالمی ریٹنگ اور مالیاتی اداروں نے پاکستان کی کاروبار دوست پالیسیوں کا اعتراف کیا ہے۔ وفاقی وزیر حماد اظہر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں موجودہ حکومت نے کورونا کے باعث سخت حالات میں کاروبار کو کھولنے کا ایک مشکل فیصلہ کیا جو وقت نے درست ثابت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہماری معیشت دیگر ممالک کی نسبت بہتر نمو کو ظاہر کر رہی ہے۔ موجودہ حکومت کی درست پالیسیوں اور بروقت اقدامات کی بدولت کاروبار میں آسانی کے لحاظ سے پاکستان کی درجہ بندی میں 28 درجے بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نجی شعبہ کو کاروبار میں قائدانہ کردار دینے کے لئے کوشاں ہیں، ملک میں انڈسٹرلائزیشن، مسابقت اور پیداواریت کو فروغ دینے پر توجہ دی جائے گی، اس طرح چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباروں کے مسائل بھی حل کئے جاسکیں گے جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

تقریب سے ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے بھی خطاب کیا اور ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے حوالے سے حکومتی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر صدر مملکت نے نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تاجروں اور صنعتکاروں میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے۔