جزائر پر صدارتی آرڈی ننس حرف آخر نہیں ،ترمیم کی جاسکتی ہے ،اٹارنی جنرل آف پاکستان

سندھ ہائی کورٹ نے جزائر کے حوالے سے دائر نئی درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے

پیر 26 اکتوبر 2020 17:29

جزائر پر صدارتی آرڈی ننس حرف آخر نہیں ،ترمیم کی جاسکتی ہے ،اٹارنی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2020ء) سندھ ہائیکورٹ میں سندھ کے جزائر کا انتظام وفاق کو دینے اور آرڈیننس کا تنازعہ ، عدالت نے نئی درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے، جبکہ اٹارنی جنرل پاکستان نے دلائل دیے کہ صدرارتی آرڈیننس حرف آخر نہیں ہے، ضرورت پڑنے پر سندھ حکومت کی مشاورت سے ترمیم بھی ہوسکتی ہے، عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے درخواستوں کی مزید سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ میں سندھ کے جزائر کا انتظام وفاق کو دینے اور آرڈیننس کا تنازعہ عدالت نے گذشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا جزائر کے تنازعہ پر مزید دو درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں ،عدالت نے نئی درخواست پر اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیے ، عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزاروں کو درخواست کی نقول اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو فراہم کرنے کی ہدایت کی ، درخواست گزاروں کی جانب سے ڈویلپمنٹ ورک روکنے سے متعلق حکم امتناع کی استدعا کی گئی تھی دوسری جانب اٹارنی جنرل آف پاکستان نے ابتدا ئی دلائل دیے، اٹارنی جنرل آف پاکستان کا کہنا تھا کہ عدالت ، وفاق اور صوبے کے درمیان تنازعے کی سماعت کا اختیار آئین کے آرٹیکل 184 کے تحت سماعت کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے ،وفاقی حکومت جزائر کے حوالے سے جاری آرڈیننس پر سندھ حکومت سے مشاورت کررہی ہے،سندھ حکومت کی مشاورت اور تعاون کے بغیر کوئی ترقیاتی کام شروع نہیں کئے جائیں گے،سندھ حکومت کے خدشات دور کئے جائیں گے، جزائر پر ترقیاتی کام سے قبل ماحولیات کا جائزہ لیا جائے گا اور منگریوز کو بھی محفوظ کیا جائے گا، آرڈیننس کا مقصد جزائر پر ترقیاتی کام ہیں، صدرارتی آرڈیننس حرف آخر نہیں ہے، ضرورت پڑنے پر سندھ حکومت کی مشاورت سے ترمیم بھی ہوسکتی ہے، عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کے بیان کو ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے درخواستوں کی مزید سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔