لاہور چیمبر میں جلد واسا ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا ،واسا صنعتی ٹیرف میں کمی کرے گا: امتیاز محمود

منگل 27 اکتوبر 2020 18:42

لاہور چیمبر میں جلد واسا ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے گا ،واسا صنعتی ٹیرف ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اکتوبر2020ء) وائس چیئرمین واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹی (واسا) امتیاز محمود نے کہا ہے کہ صنعتی پانی کے نرخوں میں کٹوتی زیر غور ہے۔ لاہور میں زمینی پانی کی سطح سالانہ 1 میٹر گر رہی ہے اور شہر کو پانی کی قلت کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ لاہور کی تاجر برادری، عام لوگوں کو چاہئے کہ وہ اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا شروع کریں اور پینے کے پانی جیسے قیمتی وسائل کا غلط استعمال کرنا بند کریں۔

وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان اور نائب صدر طاہر منظور چوہدری، منیجنگ ڈائریکٹر واسا زاہد عزیز، ایگزیکٹیو باڈی ممبرز لاہور چیمبر مردان علی زیدی، شاہد نذیر، ملک ریاض اقبال اور میاں مقبول صدیقی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وائس چیئرمین واسا نے کہا کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں محصولات میں فرق پانی کی کوالٹی کی وجہ سے ہے، فیصل آباد میں پانی کا معیار اتنا اچھا نہیں ہے جتنا کہ لاہور میں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ لاہور میں پانی کے نرخ زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری اور تاجروں کی سہولت کے لئے، واسا لاہور چیمبر میں ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کی تیاری کر رہا ہے، معلومات کا فقدان ہراساں کرنے کا باعث بنتا ہے اور یہ ڈیسک لاہور چیمبر اور واسا کے مابین رابطے کو بہتر بنائے گا اور مسائل کے حل کے لئے بھی کارآمد ثابت ہوگا۔امتیاز محمود نے کہا کہ واسا مارکیٹ کمیٹیوں کے ساتھ مل کر نکاسی آب کے نظام کو بہتر کرنے کیلئے کام کرے گی۔

انہوں نے مارکیٹ ایسوسی ایشن پر بھی زور دیا کہ وہ گند اور ویسٹ گندے نالوں میں پھینکنے سے گریز کریں تاکہ سیوریج کے نظام بند نہ ہو ۔انہوں نے کہا، وہ صنعتیں جو کرونا کے دوران کام نہیں کررہی تھیں ، اپنے بجلی کے بل تصدیق کے لئے فراہم کریں تاکہ واسا اُن کے پانی کے بلوں کو ختم کر سکے ۔ٹیرف کے معاملات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وائس چیئرمین نے یقین دلایا کہ اگر صنعت پینے کے پانی کے علاوہ استعمال کررہی ہے تو واسا ان کے پانی کے نرخوں پر نظر ثانی کرنے کے لئے تیار ہے اور بلوں کی قسطیں بنانے کے لئے بھی تیار ہے۔

صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح نے کہا کہ واسا نے صنعتی اور تجارتی صارفین کے لئے پانی کے نرخوں میں بہت اضافہ کیا ہے۔ واسا نے صنعت کے لئے 1 کیوسک اور ٰ کیوسک کے ٹیوب ویل کے ذریعے زمینی پانی نکالنے کے لئے بالترتیب ایک مہینہ میں ایک لاکھ اور،000 50 Rs ہزار روپے مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دیگر شہروں جیسے فیصل آباد اور ملتان کے مقابلے میں یہ نرخ انتہائی زیادہ ہیں ۔

لاہور چیمبر کی سفارش ہے کہ تمام شہروں میں پانی کے نرخوں کو یکساں کیا جائے۔میاں طارق مصباح نے کہا کہ توانائی کے زیادہ نرخوں، متعدد ٹیکسوں اور دیگر مختلف چیلنجوں سمیت کاروبار کرنے کی لاگت سے صنعت کو سخت معاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے، پانی کے معاوضوں کے تعین کے نقطہ نظر کو صنعتی شعبے کے لئے مزید چیلنجز لاحق ہوں گے۔واسا کو تمام صنعتی اور تجارتی اکائیوں پر میٹر لگانے چاہئیں تاکہ پانی کے اصل استعمال کے مطابق بلنگ تیار کی جاسکے۔

سینئر نائب صدر لاہور چیمبر ناصر حمید خان نے کہا کہ لاہور کا سیوریج کا نظام خصوصا لاہور کی پرانی منڈیوں میں جہاں سیوریج پائپ لائنوں کو یا تو نقصان پہنچا ہے یا غیر فعال ہے۔ زیادہ تر معاملات میں، پانی کی پائپ لائنز سیوریج سسٹم میں گھل مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں نلکے کا پانی آلودہ ہو رہا ہے اور عام لوگوں کے لئے صحت کے سنگین مسائل پیدا ہوگئے ہیں جو بوتل کا پانی پینے کے متحمل نہیں ہیں۔

لاہور چیمبرکے نائب صدر طاہر منظور چوہدری نے کہا کہ ہم مستقبل کے زیرزمین پانی کو بچانے کے لئے واسا کے واٹر مینجمنٹ کے نئے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں۔ واسا نے ٹیوب ویلوں کے چلنے کا وقت کم کرکے صحیح اقدام اٹھایا۔ زمینی پانی کو بچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھانا وقت کی ضرورت ہے۔