
مدرسہ پر حملہ درصل اسلام دشمنی ہے ،سربراہ پاک فوج
دہشت گردوں، سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، آرمی چیف پاکستان میں موجود افغان مہاجرین بھائیوں کو بھی اس سلسلے میں ایسی دشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہوگا ، جنرل قمر جاوید باجوہ اپر دیر مالا کنڈ ڈویژن کا دورہ ،استحکام آپریشنز اور بارڈر مینجمنٹ پر بریفنگ دی گئی، پشاور دھماکے کے زخمیوں کی بھی عیادت کی
بدھ 28 اکتوبر 2020 23:39

(جاری ہے)
انہوں نے جوانوں کو علاقے میں امن کے قیام کے لیے کی گئی کوششوں پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا اور شرپسند عناصر کی جانب سے حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے تناظر میں چوکنا رہنے کی ہدایت کی۔
آرمی چیف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں مدرسہ دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں اور دیگر افراد کی عیادت بھی کی اور ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔اس موقع پر جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ 16 دسمبر 2014 کو اے پی ایس پشاور میں معصوم بچوں کو ٹارگٹ کیا گیا، 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر دشمن نے ایک بار پھر اپنی سیاہ تاریخ اور مذموم عزائم کو دوبارہ پروان چڑھانے کے لیے مدرسہ کے معصوم بچوں کو خون میں نہلا دیا، ان بچوں میں افغان مہاجرین کے بچوں کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک نہ پہنچائیں، کل بھی پوری قوم نے دہشت گردوں کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے بے مثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا اور ہم آج بھی متحد ہیں اور مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان دونوں نے پچھلی دو دہائیوں میں دہشت گردی کا سامنا کیا ہے، پاکستان نے افغان مہاجرین بھائیوں کیلئے اپنے دل اور دروازے کھول دیے، ہم ہمیشہ افغان بھائیوں کے دکھ اور سکھ میں شریک ہیں جبکہ افغانستان اور پاکستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، ان کا نظریہ دہشت پھیلانا اور معاشرے میں خوف کی فضا پیدا کرنا ہے، مدرسے پر حملہ دراصل اسلام دشمنی ہے، مدرسہ، منبر، مساجد، امام بارگاہیں، گرجا گھر، مندر، تعلیمی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ معصوم شہری ان کا نشانہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور اس کیلئے بھرپور تعاون کرتا رہے گا، پاکستان میں موجود افغان مہاجرین بھائیوں کو بھی اس سلسلے میں ایسی دشمن قوتوں سے چوکنا اور دور رہنا ہوگا تاکہ وہ دانستگی اور نادانستگی میں دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال نہ ہو سکیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک۔افغان بارڈر فینس امن کی باڑ ہے، یہ صرف دہشت گردوں کی بارڈر کے دونوں اطراف غیر قانونی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے بنائی گئی ہے، پاکستان اور افغانستان دونوں موجودہ حالات میں کسی بدامنی اور انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے کیونکہ اس کے نتائج خطرناک ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دل پہلے بھی ساتھ دھڑکتے تھے اور اب بھی ہم آپس میں جڑے ہوئے ہیں، ہمہ جہتی اور اتحاد ہی وقت کی ضرورت ہے، ہم آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان دینے کے لیے کوشاں ہیں۔مزید اہم خبریں
-
پی ٹی آئی میں اگر کوئی عمران خان کو مائنس کرے گا تو وہ خود مائنس ہوجائےگا
-
شہباز شریف حکومت نے ایک سال میں ملکی قرضوں میں 8 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا
-
27 آئینی ترمیم اور الیکشن 2030 تک لے جانے کی خبریں کائٹ فلائنگ ہے
-
دلائی لاما کو 130 برس سے زائد کی عمر تک زندہ رہنے کی امید
-
جنگ میں چین اور ترکی کی حمایت ضرور حاصل تھی،لیکن لڑائی ہم نے خود لڑی ہے
-
دہشتگردوں کا تعاقب جاری رہے گا، دشمن کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیں گے
-
کراچی میں رہائشی عمارت کا انہدام، ہلاکتوں کی تعداد اب سولہ
-
برطانیہ میں تین عشرے بعد پانی کی شدید قلت، نئی رپورٹ
-
دہشت گردوں کا تعاقب جاری رہے گا، دشمن کے مذموم عزائم خاک میں ملا دیں گی: مریم نوازشریف
-
ٍپنجاب میں کریک ڈاؤن، غیرقانونی طور پررکھے گئے 13 شیر ضبط، 5 افراد گرفتار، مقدمات درج
-
پاک پتن اسپتال میں 20 بچوں کی اموات، سی ای او ہیلتھ اور ایم ایس کے خلاف مقدمہ درج
-
تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1520.94 فٹ ‘ ذخیرہ 41 لاکھ 37 ہزار ایکڑ فٹ ریکارڈ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.