پیپلز پارٹی کے چمچے عمران خان پر تنقید سے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں،خرم شیر زمان

اپوزیشن جماعتیں مودی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں، کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی ذمہ داری پی ڈی ایم پر عائد ہوتی ہے،رہنما پی ٹی آئی

جمعرات 29 اکتوبر 2020 20:09

پیپلز پارٹی کے چمچے عمران خان پر تنقید سے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں،خرم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اکتوبر2020ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں ایک بار پھر کورونا کے وار شروع ہو گئے ہیں۔ کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کی ذمہ داری پی ڈی ایم پر عائد ہوتی ہے۔ جس طرح انہوں نے گزشتہ دنوں جلسے اور ریلیاں منعقد کی ہیں اس کی وجہ سے عوام میں کورونا دوبارہ پھیلنا شروع ہوا ہے۔

شاید پی ڈی ایم اس لئے پریشان تھی کہ کس طرح وزیرا عظم عمران خان نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے اقدامات کیے تھے۔ وزیر اعظم عمران خان کے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات اور حکمت عملی کو ڈبلیو ایچ اوسمیت دنیا بھر سراہا گیا ہے لیکن سیاسی مخالفین سے عمران خان کی کوئی بھی کامیابی ہضم نہیں ہوتی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ہمراہ اراکین سندھ اسمبلی جمال صدیقی، ارسلان تاج، بلال غفار، رمضان گھانچی اور دیگر موجود تھے۔

خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی 12ناکام سیاسی جماعتوں نے ملک میں حالات خراب کرنے کی کوشش کی۔ اگر کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو کاروباری شخصیات سمیت پوری عوام کو ایک بار پھر پریشانی کا سامنا ہوگا۔ پی ڈی ایم میں وہ سیاسی جماعتیں ہیں جو ملک کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتی ہیں، جو ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہیں، یہ وہ جماعتیں ہیں جو اداروں کے خلاف باتیں کرتی ہیں۔

عوام اب ان چوروں اور لٹیروں کو پہچان چکے ہیں۔ خرم شیر زما ن نے مزید کہا کہ وہ سیاسی جماعت جس نے سندھ میں تباہی پھیلائی ہے وہ گلگت میں کھڑے ہو کر اپنی تعریفیں کرتے نظر آتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین اور وزراء کے بیانات سن کر لگتا ہے کہ سندھ کے اندر دودھ کی نہریں بہہ رہی ہیں۔پچھلے دنوں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی پلی بارگیننگ ہوئی ۔پلی بارگین میں حسین لوائی کا نام سر فہرست ہے۔

حسین لوائی کے بینک کو کمیشن خوری، منی لانڈرنگ جیسے کاموں کے لئے استعمال کیا گیا۔ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ حسین لوائی اور آصف علی زرداری کے تعلقات کیسے ہیں۔فہرست میں دوسرا نام انوار مجیدکا ہے، یہ بھی سب جانتے ہیں کہ انور مجید اور آصف علی زرداری کا کیا تعلق ہے۔ فہرست میں تیسرا نام منظور کاکا کے نام ہے۔ منظور کاکا جیسے لوگوں نے آصف زرداری کی مدد سے سندھ میں لوٹ مار کا بازار گرم کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی نیک نیتی اور ایمانداری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تب ملک کا دیوالیہ نکل چکا تھا، وزیر اعظم عمران خان کی انتھک محنت کی وجہ سے ملک بہتری کی طرف جارہا ہے ۔ پیپلز پارٹی کے چمچے عمران خان پر تنقید سے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ احتساب اسی طرح جاری رہا تو ان کا نام و نشان ختم ہوجائے گا۔

وزیر اعظم عمرا ن خان نے کہا تھا کہ جب ان پر ہاتھ ڈالا جائے گا تو یہ سارے چور اکھٹا ہوجائیں گے۔ اپوزیشن جماعتیں مودی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں پی ڈی ایم کے جلسے میں صحافی سنجے سادھوانی کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ جن لوگوں نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا وہ جیل جانے کے بجائے صوبائی وزیر سعید غنی کے ساتھ گھومتے نظر آرہے ہیں۔

پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے ہمیشہ حق اور سچ کی آواز کو دھونس اور تشدد کے ذریعے دبانے کی کوشش کی ہے چاہے وہ سیاسی مخالفین ہوں یا پھر صحافی حضرات۔خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس کے خلاف آواز اٹھانے پر وزیراعظم عمران خان کو سلام پیش کرتے ہیں۔ عمران خان نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ وہ مسلم امہ کے لیڈر ہیں۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی بلال غفار کا کہنا تھا کہ جب پیپلز پارٹی رہنماوں پر جعلی اکاونٹ کیس کھلا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ جب کیس چلا تو 16ریفرنس فائل ہوئے اور اس کیس میں انہوں نے قبول کیا ہے کہ انہوں نے کرپشن کی ہے اور 9ارب روپے نیب کے ذریعے حکومت پاکستان کو جمع کروائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے اپنا ایک اور وعدہ پورا کیا کہ ملک کا لوٹا ہوا پیسا واپس لائیں گے۔