عمران خان کی حکومت بالکل ناکام ہو چکی ہے ،گزشتہ اڑھائی سالوں میں نان ایشوزکو ایشوز بنا کر گزارہ کر رہی ہے،لیاقت بلوچ

کشمیر کے بارے میں یہ تاثر گہرا ہوتا جارہا ہے کہ حکومت زبانی جمع کرکے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے، حکومت کشمیر کا سودا کر چکی ہے ہر دہشت گردی کے پیچھے بھارت کے بد ترین عزائم پوشیدہ ہیں،نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان

اتوار 22 نومبر 2020 17:45

اوکاڑہ /کرمانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2020ء) عمران خان کی حکومت بالکل ناکام ہو چکی ہے ۔گزشتہ اڑھائی سالوں میں نان ایشوزکو ایشوز بنا کر گزارہ کر رہی ہے، ملکی نظریاتی بنیادیں اقتصادی صورتحال اور وحدت کو نقصان پہنچایا گیا، کشمیر کے بارے میں یہ تاثر گہرا ہوتا جارہا ہے کہ حکومت زبانی جمع کرکے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔

حکومت کشمیر کا سودا کر چکی ہے ہر دہشت گردی کے پیچھے بھارت کے بد ترین عزائم پوشیدہ ہیں۔ ان خیا لات کا اظہار نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اوکاڑہ پریس کلب میں میٹ دی پریس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے کوئی مسلمہ قومی حکمت عملی ترتیب نہیں دی جس کی وجہ سے مہنگائی ،بے روزگاری اور سود جیسی لعنت سے چھٹکارا حاصل نہیں ہو رہا۔

(جاری ہے)

کسانوں کے مطالبات کے جواب میں ان پر تشدد اوران کو قتل کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف ،ایف اے ٹی ا یف و دیگر اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو غدار بنانے،ریاستی طاقت کو ملیامیٹ کرنے کی بجائے آئین کی بالا دستی انتخابات میں شفافیت کو تقویت دی جائے۔ حالیہ گلگت بلتستان کے انتخابات نے شک وشبہات پیدا کر دئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جمہوری قوتوں کو ملکر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لئے آئین جمہوریت اور پارلیمانی نظام کو بچانے کے لئے قومی ترجیحات پر متفق ہونا چاہیئے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کی تحریک کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں ۔ایک سوال کہ آپ پی ڈی ایم میں اتحاد کا حصہ کیوں نہیں بنے انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے بہت سے اتحادوں میں جماعت اسلامی شامل رہی ہے لیکن اس کا نتیجہ خاطر خواہ نہیں نکلا۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے اتحادکی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب میں فون پر جو رابطہ ہو اہے اس سے تعلقات کی بہتری کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کرونا کے پیچھے چھپنے کی بجائے عوامی مسائل کا حل کرے۔انہوں نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مولانا خادم حسین رضوی کے جنازے میںشریک ہوا اور جنازہ بہت بڑا تھا جس میں تمام مسالک،تمام سیاسی جماعتوں کے افراد شریک تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بچپن میں اپنے والد کے ہمراہ امیر شریعت سید عطا اللہ شاہ بخاری اور بعد ازاں سید ابو الاعلیٰ مودودی ، جنرل ضیاء الحق اور عاشق رسول ممتاز قادری کے جناز ے میں شریک ہونے کے مواقع ملے اور تما م جنازے تاریخی اہمیت کے حامل تھے مولانا خادم حسین رضوی کا جنازہ بھی تاریخی اہمیت حاصل کر گیا۔یہ وہ ہستیاں ہیں جن کی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ والہانہ عقیدت تھی جس کی بنا پر عوام نے انہیں بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔

ایک سوال پرکہ حافظ محمد سعید کو دس سال سے زائد کی سزا سنا دی گئی ہے اس پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ ظلم و زیادتی ہے محب وطن اور کشمیر کے لئے ان کی لازوال قربانیاں ہیں ۔ایک سوال کہ موجودہ حکومت کی کوئی ایس کارکردگی ہے جسکی جماعت اسلامی تائید کرے ،لیاقت بلوچ نے جواب دیا کہ ہم اس پر ایک کمشن قائم کرکے فیصلہ کریں گے جس پر صحافی نے کہا کہ اڑھائی سال سے آپ نے کمشن کیوں نہیں بنایا۔ آخر میں انہوں نے اس سوال پر کہ اپوزیشن اگر حکومت کو گرانے کے لئے آخری آپشن کے طور پر پارلیما ن سے متفقہ طور پر استعفے دے دے تو جماعت اسلامی بھی مستعفی ہوگی انہوں نے جواب دیا کہ جماعت اسلامی کا اپنا موقف ہے ہم حالت کے مطابق فیصلہ کریں گے۔