اسلام آباد ہائیکورٹ ،نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر

اشتہارات کی تعمیل کرنے والے افسران کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا

منگل 24 نومبر 2020 17:39

اسلام آباد ہائیکورٹ ،نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر
․ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 نومبر2020ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے اشتہارات کی تعمیل کرنے والے افسران کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ منگل کو ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ہدایت کی تھی کہ وہ اشتہاری مجرم قرار دیے جانے سے بچنے کے لیے 24 نومبر تک عدالت میں پیش ہوجائیں۔سماعت میں دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر یورپ مبشر خان کی جانب سے نوازشریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کی تعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہورہے، نوازشریف عدالت میں زیر سماعت کیس سے متعلق مکمل طور پر آگاہ ہیں۔

دفتر خارجہ نے بتایا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں نواز شریف کے اشتہار جاری ہونے کی خبر پاکستان اور بیرون ملک میڈیا پر نشر ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ نوازشریف کی لندن رہائش گاہ پر طلبی کا اشتہار رائل میل کے ذریعے موصول ہوا۔اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کر دیا گیا اور اس سلسلے میں دفتر خارجہ نے دو رپورٹس عدالت میں جمع کرائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دو اخبارات میں نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کیا گیا، لندن میں نواز شریف کی طلبی کے اشتہار لگائے گئے جبکہ جاتی امرا، ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر بھی اشتہار چسپاں کیے گئے۔تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج نواز شریف کو اشتہاری قرار نہیں دیا اور اشتہارات کی تعمیل کرنے والے افسران کے بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا۔

عدالتی حکم کے مطابق نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے سے پہلے اطمینان کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی ای) لاہور کے افسر اعجاز احمد اور طارق مسعود کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔سماعت میں جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ مطمئن ہیں کہ نواز شریف کی حاضری یقینی بنانے کی تمام کوششیں کی گئی ہیں۔بعدازاں عدالت نے نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت 2 دسمبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔