پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے نہیں جا رہا،فلسطین کے مسئلے کو حل کئے بغیر معاملات آگے نہیں برھ سکتے،طاہر محمود اشرفی

عمران خان اقتدار چھوڑ سکتا ہے ،کشمیر اور فلسطین کے مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا،وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق بین المذاہب ہم آہنگی کے سلسلے میں گراس روٹ لیول پر کام کرنے جارہے ہیں،جبری اسلام، جبری نکاح، زبردستی شادی کی بات ہو ہم اس کو غور سے دیکھیں گے،معاو ن خصوصی

بدھ 25 نومبر 2020 18:32

پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے نہیں جا رہا،فلسطین کے مسئلے کو حل کئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 نومبر2020ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ علامہ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہاہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے نہیں جا رہا،فلسطین کے مسئلے کو حل کئے بغیر معاملات آگے نہیں برھ سکتے،عمران خان اقتدار چھوڑ سکتا ہے ،کشمیر اور فلسطین کے مسئلے سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا،وزیراعظم عمران خان کی سوچ کے مطابق بین المذاہب ہم آہنگی کے سلسلے میں گراس روٹ لیول پر کام کرنے جارہے ہیں،جبری اسلام، جبری نکاح، زبردستی شادی کی بات ہو ہم اس کو غور سے دیکھیں گے۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ توہین رسالت کے واقعات میں 90 فیصد کمی ہوئی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے نہیں جا رہا،فلسطین کے مسئلے کو حل کئے بغیر معاملات آگے نہیں برھ سکتے،کشمیر اور فلسطین کو مسئلے کو پس پشت نہیں ڈالا جاسکتا ،وزیراعظم چاہتے اسلامی عالمی برادری متحد ہو ،محرم سے قبل پاکستان میں مذہبی انتشار پھیلانے کی کوشش کی لیکن حکومتی کوشش سے یہ منصوبہ ناکام ہوا ۔

(جاری ہے)

طاہر اشرفی نے کہاکہ نہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے جارہا ہے ، نہ کرے گا ،کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کا موقف واضح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت عالمی دہشت گرد انتہاپسندوں کی مدد کررہا ہے ،بھارت عالمی دہشت گرد تنظیموں کو سپورٹ کررہا ہے ،کشمیر ہماری کشمیر ہماری شہہ رگ ہے ،وزیراعظم کی سوچ ہے مسلم امہ متحد ہو ،محرم الحرام میں مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی سازش پکڑی گئی ،کراچی میں بھی کئی دہشت گرد پکڑے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے کراچی اور بلوچستان میں مختلف تنظیموں کی مدد کی۔مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ ہم دین اسلام کے نام کو استعمال نہیں ہونے دیں گے،جبری اسلام، جبری نکاح، زبردستی شادی کی بات ہو ہم اس کو غور سے دیکھیں گے،ملک میں کورونا کے باعث تمام اجتماعات منسوخ کئے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ 27 نومبر کو اس سلسلے میں عوامی آگاہی دی جائیگی،او آئی سی کے وزراء خارجہ کے اجلاس میں ہمارے وزیر خارجہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف آواز اٹھائیں گے،گزشتہ روز جدہ میں آئل کی سپلائی لائن کے ڈپو پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ حرمین شریفین کے تقدس کے لیے پاکستان کا تعاون ہمیشہ رہا ہے،تمام غیر مسلمز کو یقین دلاتا ہوں آپ کا تحفظ ہماری ذمے داری ہے،کوشش ہے تمام مسلم امہ گستاخانہ خاکوں پر ایک مؤقف سامنے رکھیں۔ انہوںنے کہاکہ او آئی سی مسلمانوں کو مشترکہ فورم ہے،کمزوری اپنی جگہ لیکن او آئی سی کشمیر کے مؤقف پر پاکستان کے ساتھ ہے۔علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ پاکستان کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا،ہماری اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے کسی ذمے دار نے سعودی عرب کا دورہ نہیں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان سچا عاشق رسول ہے،موجودہ حکومت نے ختم نبوت کو مزید تقویت دی۔