فیصلہ کن وقت ہے گھٹنے ٹیک دیں یا پھر مافیا کیخلاف ڈٹ جائیں، عمران خان

اگر میں این آراو دے دوں تو پاکستان کی تباہی ہے، دھمکی دیتے ہیں کہ حکومت کو گرا دیں گے، الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو ثبوت دیں،جنرل مشرف نے این آراو دیا، اس سے نقصان ہوا۔ وزیراعظم عمران خان کی سوشل میڈیا نمائندوں سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 10 جنوری 2021 18:06

فیصلہ کن وقت ہے گھٹنے ٹیک دیں یا پھر مافیا کیخلاف ڈٹ جائیں، عمران خان
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 جنوری 2021ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیصلہ کن وقت ہے گھٹنے ٹیک دیں یا پھرمافیا کیخلاف ڈٹ جائیں، اپوزیشن دھمکی دیتی ہے کہ حکومت کو گرا دیں گے، اگر میں این آراو دے دوں تو پاکستان کی تباہی ہے، الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو ثبوت دیں۔انہوں نے سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں سے ملاقات میں کہا کہ میں جب باربار کہتا ہوں کہ این آراو نہیں دوں گا، میری زندگی اس سے آسان ہوجائے گی، یہ سارے لوگ ملکر چوری کررہے تھے، ان لوگوں نے ایک دوسرے کو این آراو دیا، اگر میں این آراو دے دوں تو پاکستان کی تباہی ہے، جنرل مشرف نے ان کو این آراو دیا، میں نے مخالفت کی، اس کو ڈر تھا میری کرسی نہ چلی جائے، اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہم جتنا ٹیکس اکٹھا کرتے ہیں اس میں آدھا ان کے قرضوں کی قسطوں پر چلا جاتا ہے، وزیردفاع اور وزیر خارجہ بیرون ،ملک ملازمت کررہا تھا، خواجہ آصف نے اقامہ لیا، اقامہ لے کر وہاں کے شہری بن گئے، وہ جو بینک میں پیسا ہوتا تھا وہ پاکستان کا نہیں دبئی کا سمجھا جاتا تھا، منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر لے کر گئے، میں وزیراعظم ہوں میرے وزیر کرپشن کریں گے تو ملک تباہ ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں فیصلہ کن تحریک چل رہی ہے ساری گیم چل رہی ہے کہ ہم مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیں یا پھر ڈٹ جائیں۔یا پھر دھمکی دیتے ہیں کہ ملک کو گرا دیں گے، کہتے الیکشن میں دھاندلی ہوئی کوئی ثبوت نہیں دیا، ٹرمپ کہہ رہا میں نہیں مانتا ان کا میڈیا کہتا ثبوت دیں ، ہم نے جب چار حلقوں کی بات کی تو سارے ثبوت دیے تھے، ہم سپریم کورٹ الیکشن کمیشن گئے تھے۔

جب عدالت گئے تو چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہوئی۔ ان کو پتا ہے الیکشن ٹھیک ہوا ہے۔ کورونا آیا توکہتے لاک ڈاؤن کردو، جب دوسری لہر آئی تو ہم نے لاک ڈاؤن کیا لیکن یہ جلسے جلوس کررہے ہیں۔ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر این آراو لینے کی کوشش کی گئی، آصف زرداری کو نوازشریف نے دو بار جیل میں ڈالا تھا، سارے کیسز ان کے ان ہی کے دور کے ہیں۔آج کرپشن بچانے کیلئے اکٹھے ہیں، فضل الرحمان 1992سے اقتدار میں رہا، پہلی بار اسمبلی ڈیزل کے بغیر چل رہی ہے۔ یہ عوام کو سمجھتے ہیں کہ باہر نکل آئیں گے، دنیا کرپشن کے خلاف نکلتی ہے۔