صوبے میںخالی اسامیاں کی تعدادتقریباًایک لاکھ کے برابر ہے،تیمور سلیم جھگڑا

اگریہ اسامیاںدوتین ماہ میں پرہوجائیں توسیلری بجٹ کاحجم دگناہوجائیگا،، وزیرخزانہ

پیر 18 جنوری 2021 23:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2021ء) خیبرپختونخوااسمبلی کوبتایاگیاکہ صوبے میںخالی اسامیاں کی تعدادتقریباًایک لاکھ کے برابر ہے اگریہ اسامیاںدوتین ماہ میں پرہوجائیں توسیلری بجٹ کاحجم دگناہوجائیگا پیر کے روز اسمبلی اجلاس میںوقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے رکن سراج الدین نے سوال کیاکہ ضلع باجوڑمیںخالی اسامیوں کی وجوہات کیاہیں وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ صوبے میںخالی اسامیاں کی تعدادتقریباًایک لاکھ کے برابر ہے اگریہ اسامیاںدوتین ماہ میں پرہوجائیں توسیلری کاحجم دگناہوجائیگا پاکستان میں پرانی خالی پوسٹ ختم کرنے کاتورواج نہیں لیکن یہاں خالی پوسٹیں ضرورت سے زیادہ پڑی رہتی ہیں جہاں جہاں پوسٹیں پرکرناضروری ہے تو وہ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتی ہے جس پرظاہرہے ٹائم لگتاہے انہوں نے کہاکہ 10سے 15ہزاراور15 سے 20 ہزار نئی بھرتیاں ہر سال ہوتی ہیں امسال دو ہزار ایڈہاک ڈاکٹرزبھرتی کئے گئے ضلع لیول پر ایڈہاک بھرتیاں کرنے کاارادہ ہے اس سے نئی پالیسی کے تحت ہر محکمے کو ریکرومنٹ یانان سیلری بڑھانے کی آزادی دی گئی ہے ضرورت کے مطابق خالی اسامیوں پر بھرتیوں کاعمل جلد پوراکیاجائے۔

(جاری ہے)

وقفہ سوالات کے دوران آزادرکن میرکلام نے سوال کیاکہ حکومت افغانستان اوربکاخیل کیمپ کے متاثرین کوشمالی وزیرستان واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھار ہے وزیرقانون سلطان محمد نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں شمالی وزیرستان کے ایک لاکھ سے زائد خاندان پاکستان کے مختلف علاقوں میں نقل مکانی کرگئے تھے جبکہ کچھ خاندان افغانستان منتقل ہوگئے تھے پاکستانی علاقوں کے اندر نقل مکانی کرنے والے ٹی ڈی پیز خاندانوں کو حکومت ہرماہ بارہ ہزار روپے مالی امداد دے رہی ہے افغانستان میں ہجرت کرنیوالے متاثرین خاندانوں میں سے حکومت نے اب تک چھ ہزار664خاندانوں کو واپس لایاہے جن کو بھی وہی مراعات دی جارہی ہیں افغانستان میں اب بھی کچھ خاندان متاثرین ہیں بکاخیل ٹی ڈی پیز کیمپ میں2041خاندان رہائش پذیر ہیں اوریہ وہ لوگ ہیں جن کے علاقے ابھی تک کلیئرنہیں ہوسکے ہیں افغانستان او ربکاخیل متاثرین کی واپسی کیلئے متعلقہ سکیورٹی اداروں کے ساتھ قریبی رابطے جاری ہیں انہوں نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی خدشات تھے جس کی وجہ سے لوگ بے گھرہوئے ٹی ڈی پیزہمارے شہری اوربچے ہیں انکی تکالیف سے بخوبی آگاہ ہیں جتناہوسکتاہے کیمپوں میں متاثرین کو سہولیات فراہم کررہے ہیں مشکل وقت میں متاثرین کا بھرپور خیال رکھاہے۔

پی پی کی نگہت اورکزئی نے سوال کیاکہ محکمہ آبپاشی میں سال2015 میں ہونیوالی بھرتیوں میں کتنی خواتین اور معذورافرادکوبھرتی کیاگیاہے محکمے میں معذوروں کے کوٹے پر عمل نہیں ہوتا حکومت اس مسئلے پر توجہ دے کرکوٹے پرسوفیصدعمل یقینی بنائے ضمنی سوال اٹھاتے ہوئے عنایت اللہ نے کہاکہ معذورافرادمعاشرے کے سب سے زیادہ نظراندازہونیوالے لوگ ہیں سن اورمعذورکوٹہ پرعمل نہیں ہوتاجب تک اس پر رولنگ نہیں آئے گی مسئلہ حل نہیں ہوگا وزیرقانون سلطان محمد نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ مسائل ہرحکومت میں رہے ہیں محکمہ آبپاشی میں معذورکوٹے کے تحت بھرتیاں ہوئی ہیں سپیکرمشتاق غنی نے رولنگ دی کہ تمام محکمے خواتین،اقلیتی اورمعذوروں کے کوٹے پرسوفیصد عملدرآمد یقینی بنائیں۔

ایم ایم اے رکن عنایت اللہ نے سوال کیاکہ دیربالامیں براول وادی کے تین وادیاں نصرت درہ،بین درہ اورشنگاڑہ میں پانی کم ہوتاجارہاہے ان وادیوں کے لوگوں کاانحصارزراعت پر ہے وادیوں میں پانی کی قلت کودورکرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔وزیرقانون سلطان محمد نے کہاکہ پورے پاکستا ن میں پانی کی قلت کاسامناہے تاہم موجودہ اے ڈی پی میں ایک سکیم منظورہوچکاہے دیربالامیں ڈیم کیلئے اگرکوئی فیزیبلٹی سائٹ پائی گئی تو اس کو سٹڈی میں شامل کیاجائے گا۔