مولانا فضل الرحمان عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے کراچی کے احتجاج میں عوام کو آمد کے ذرائع کا بھی بتا دیتے،شہباز گل

ملکی اداروں کے خلاف پی ڈی ایم کا بیانیہ ہی اصل میں اسرائیل اور بھارت کا بیانیہ ہے، پاکستان کبھی بھی کسی بھی صورت میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا ، معاون خصوصی

جمعرات 21 جنوری 2021 17:11

مولانا فضل الرحمان عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے کراچی کے احتجاج میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے کراچی کے احتجاج میں عوام کو آمد کے ذرائع کا بھی بتا دیتے۔ معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے آج کراچی کے احتجاج میں عوام کو ان آمد کے ذرائع کا بھی بتا دیتے، اسرائیل سے مبینا فنڈنگ لینے والے مولانا آج اپنے ڈونر ملک کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، ملکی اداروں کے خلاف پی ڈی ایم کا بیانیہ ہی اصل میں اسرائیل اور بھارت کا بیانیہ ہے، پاکستان کبھی بھی کسی بھی صورت میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کر سکتا ،وزیر اعظم عمران خان ہر فورم پر یہ بات واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ نواز شریف کے دور حکومت میں اسرائیل سے بات چیت کے لئے وفود بھیجے گئے تب مولانا تو حکومت کے مزے لے رہے تھے۔احتجاج، جلسے، ریلیاں، استعفوں کے بعد اب مولانا یہ چورن بیچنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہاکہ وزیراعظم کے اوپن سماعت کے بیان نے درباریوں کے چھکے چھڑا دیئے، فارن فنڈنگ کیس میں بھی ذلت ورسوائی نااہل لیگ کا مقدر ہے، میاں مفرور نے پارٹی اکاؤنٹس کے زریعے بھی منی لانڈرنگ کی، نااہل لیگ نے ہمیشہ عوام کو گمراہ کیا، ریکارڈ دبانے والے، رسیدیں چھپانے والے آپ ہیں پی ٹی آئی نے 40 ہزار ڈونرز کا ریکارڈ دیا، ریکارڈ کے نام پر قطری خط، جعلی ٹرسٹ ڈیڈ والے پروپیگنڈا میں مصروف ہیں، جعلی کیلبری فونٹ استعمال کرنے والی جعلسازی محترمہ احتجاج کا ڈھونگ رچا رہی ہیں، اداروں کو دھمکانے کے بجائے الیکشن کمیشن میں ریکارڈ جمع کروائیں۔

ڈاکٹر شہباز گِل نے کہاکہ شفاف احتساب کا عمل چور لٹیروں کیلئے دردِ سر ہے، مکالمہ نہیں، کرپٹ ٹولہ این آر او کا متمنی ہے جوکہ نہیں ملنے والا، این آر او کیلئے کرپٹ درباریوں کے دھمکیوں میں نہیں آنے والے، دھاندلی زدہ سیٹ پر 4 سال تک سٹے آرڈر کے پیچھے چھپنے والے اپنا گریبان میں جھانکیں، کرپشن کیسسز میں ضمانتی آج قانون و انصاف پر لیکچر دے رہے ہیں، پرائز بانڈز کے نام پر اربوں کی کرپشن کرنے والوں نے قانون کا مذاق بنایا، کئے کرتوتوں کی وجہ سے مقدمات بھگتنے والے اسے سیاسی رنگ نہ دیں،کرپٹ ٹولے کو وہی انصاف پسند ہے جو انکے حق میں ہو،آقاؤں سمیت درباریوں نے جواب دینے کے بجائے ہمیشہ سیاسی انتقام کا بہت راگ الاپا۔