مقبوضہ کشمیر ہمارا گھر ،آگ کے شعلوں میں جل کر بھسم ہو رہا ہے،سردار مسعود خان

جب گھر کو آگ لگتی ہے تو اس کو بجھا کر گھر کو بچانا ہی پہلی اور آخری ترجیح ہو تی ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ظلم وجبر پر مبنی کشمیر پالیسی کو دوسرے بھارتی ریاستوں میں دوہرانے جا رہا ہے اور اگر اُس نے ایسا کیا تو بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا،صدر آزاد کشمیر

منگل 9 فروری 2021 15:42

مقبوضہ کشمیر ہمارا گھر ،آگ کے شعلوں میں جل کر بھسم ہو رہا ہے،سردار ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2021ء) صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر ہمارا گھر ہے جو آگ کے شعلوں میں جل کر بھسم ہو رہا ہے، جب گھر کو آگ لگتی ہے تو اس کو بجھا کر گھر کو بچانا ہی پہلی اور آخری ترجیح ہو تی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ظلم وجبر پر مبنی کشمیر پالیسی کو دوسرے بھارتی ریاستوں میں دوہرانے جا رہا ہے اور اگر اُس نے ایسا کیا تو بھارت کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔

یہ بات انہوں نے منگل کے روز اسٹرٹیجک ویژن انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ’’پاکستان کی کشمیر پالیسی کا جائزہ: اوسط اور طویل المدتی حکمت عملی‘‘ کے عنوان پر ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ویبی نار سے سابق وفاقی وزیر دفاع جنرل (ر) نعیم خالد لودھی، بھارت میں پاکستان کے سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی، سابق کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل (ر) مسعود اسلم، ریسرچ ایسوسی ایٹ ہارث بلال ملک اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ کشمیر کو بچانے کے لئے اوسط المدتی طویل المدتی پالیسی نہیں بلکہ قلیل المدتی پالیسی کی ضرورت ہے کیونکہ کوئی بھی اوسط المدتی پالیسی پانچ سے چھ سال کے لئے ہوتی ہے جبکہ نریندر مودی کشمیر کا مسئلہ بھارت میں اگلے انتخابات سے پہلے حل کرنا چاہتا ہے اور اس مقصد کے لئے برق رفتاری سے اقدامات کر رہا ہے۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ ریاست میں بھارتی فوج نے محاصرہ کرنے، اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے اور تقسیم شدہ حصوں کو بھارتی یونین ٹریٹریز قرار دینے کے بعد جو سب سے خطرناک قدم اٹھایا وہ بھارتی شہریوں کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں آباد کر کے ریاست کی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے جس اگر نہ روکا گیا تو اگلے دو تین سال میں کشمیر، کشمیر نہیں رہے گا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال سے چشم پوشی کرتی رہی تو کشمیر کے مسئلے پر پاکستان اور بھارت جنگ کی طرف جا سکتے ہیں اور اگر یہ جنگ ہوئی تو اس تپش لندن، برسلز، نیویارک اور ٹوکیو میں بھی محسوس کی جائے گی اور پوری دنیا اس سے متاثر ہوگی۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوج کے جنگی جرائم کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کی پراسیکیوٹر فاتو بن سویدا نے فلسطینی علاقوں میں جنگی جرائم کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کا جو عندیہ دیا ہے وہی جرائم یا اُس سے بھی زیادہ سنگین جرائم بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں کررہا ہے لیکن ان جرائم کی منصوبہ بندی کرنے والا دہلی میں حکومت کے تخت پر بیٹھا اور مسلسل کشمیریوں کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے لیکن عالمی برادری نے اُس کے جرائم سے آنکھیں موند کر رکھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ عالمی برادری اور تمام بااثر ممالک کے علم میں ہے لیکن وہ اپنے اقتصادی اور اسٹرٹیجک مفادات کے باعث بھارت کے خلاف لب کشائی نہیں کر رہے ہیں۔ بعض مغربی ممالک بھارت کو چین کے خلاف مہرے کے طور پر استعمال کرنا چاہتے ہیں اور خود بھارت بھی مہرہ بننے کیلئے تیار ہے۔ ویبی نار کے شرکاء کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا اگر دنیا چھوٹے چھوٹے سیاسی مفادات کو سامنے رکھ کر عالمی برادری غنڈا گردی کی اجازت دیتی رہی تو دنیا میں امن و استحکام اسی طرح تباہ و برباد ہو جائے گا جیسے جنگ عظیم دوئم کے بعد ہوا تھا۔