وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ حاصل، اسپیکرقومی اسمبلی نے صدرمملکت کوآگاہ کردیا

وزیرِاعظم کو قومی اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل ہے، وزیرِ اعظم کو قومی اسمبلی میں 178 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ خط کا متن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 6 مارچ 2021 18:50

وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ حاصل، اسپیکرقومی اسمبلی نے صدرمملکت کوآگاہ ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 مارچ2021ء) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم کے حق میں اعتماد کے ووٹ سے صدر مملکت کو خط ارسال کردیا، انہوں نے صدر مملکت کو آگاہ کیا کہ وزیرِاعظم کو قومی اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل ہے، وزیرِ اعظم کو قومی اسمبلی میں 178 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم کے اعتماد کے ووٹ میں کامیابی پر صدرمملکت عارف علوی کے نام خط لکھا ہے کہ خط میں صدر مملکت کو آگاہ کیا گیا کہ وزیرِاعظم عمران خان کو قومی اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل ہے۔

اعتماد کا ووٹ آئین کے آرٹیکل91 کی شق 7 کے تحت حاصل کیا گیا۔ وزیرِاعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا۔ وزیرِ اعظم کو قومی اسمبلی میں 178 ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ ملنے کی خوشی میں مختلف مقامات پر جشن منایا گیا، اس موقع پر مٹھائیاں تقسیم کی گئیں جبکہ کارکنان ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے ہوئے قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے، کارکنان نے وزیر اعظم عمران خان کے حق میں مال روڈ پر بھی مظاہرہ کیا۔

اسی طرح جمہوری وطن پارٹی نے بھی وزیر اعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دیا۔ ہفتہ کو وزیر اعظم عمران خان کی قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے موقع پر جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ دیا۔ اسی طرح وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے اعتماد کی قرارداد کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے اتحادیوں اراکین اور اپنی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

ان کا منصوبہ یہ تھا کہ اڑھائی سال سے بڑے بڑے ڈاکو اکٹھے ہو کر عمران خان پر اتنا دباوڈالیں کہ جنرل مشرف کی طرح وہ انہیں این آر او دے دے ۔ جنرل مشرف کے ساتھ سپریم کورٹ‘ فوج تھے۔ انہوں نے این آر او دے کر ظلم کیا۔ اس وقت اپوزیشن لیڈر مولانا فضل الرحمان اس سے ملا ہوا تھا‘ یہ این آر او بڑا جرم تھا۔ دونوں نے اس کے بعد ملک لوٹا۔ ملکی قرض دو ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 30 ہزار ارب تک پہنچا دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب میں وزیراعظم منتخب ہوا تو پہلے روز مجھے ایوان میں تقریر نہیں کرنے دی گئی کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ کرپشن کے کیسز معاف نہیں کرے گا۔ یہ کیسز ہم نے نہیں بنائے ان کے اپنے دور میں بنائے گئے۔ نیب کا چیئرمین ان کا لگایا ہوا تھا۔ پاکستان کا 60 ملین ڈالر سوئٹزرلینڈ میں پڑا ہوا تھا‘ اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو سپریم کورٹ کی طرف سے کہا گیا کہ وہ یہ پیسے پاکستان واپس لانے کے لئے خط لکھے‘ یہ پیسہ ان کے باپ کا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں اس طرح پھر رہا ہے جیسے نیلسن منڈیلا ہے۔