ملک میں دہشت گردی فتنہ انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خاتمے کے لیے سخت شکنجہ ڈالا جائے .شیخ رشید

سمجھوتہ کے تحت ایم پی او اور فورتھ شیڈول کے لوگوں کو چھوڑا جائے گا تاہم سعد رضوی اس میں شامل نہیں ہیں. وفاقی وزیر داخلہ کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 اپریل 2021 16:00

ملک میں دہشت گردی فتنہ انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خاتمے کے لیے سخت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2021ء) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ایم پی او کے تحت گرفتار کیے گئے لوگوں کو بھی رہا کریں گے اور اس وقت تک 733 میں سے 669 افراد کو رہا کیا جاچکا ہے، ان میں زیادہ تر افراد جنوبی پنجاب، فیصل آباد ڈویژن میں رہا کیے گئے.

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے بتایا کہ پر تشدد مظاہروں کے دوران 30 گاڑیاں جلائی گئی ہیں اور ٹی ایل پی نے 5 گاڑیاں واپس کی ہیں جبکہ 12 یرغمالی پولیس اہلکاروں کو 19 اپریل کی رات ہی رہا کردیا گیا تھااسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے زخمی اہلکاروں کو سی-ون اور سی-ٹو کے سرٹیفکیٹس اور 4 کروڑ روپے دیے جارہے ہیں وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے پر ان کی جانب سے 30 روز کے اندر اپیل کی جانی ہے جس میں وہ جواب دیں گے، اس پر ایک کمیٹی بنے گی جو اس کیس کا فیصلہ کرے گی.

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بذات خود ناموسِ رسالت ﷺ کے معاملے پر مغربی ممالک کے حکمرانوں کو اعتماد میں لینے جارہے ہیں اور ایسی سوچ پائی جارہی ہے کہ اس معاملے کی مسلمانوں کے لیے جو اہمیت ہے اس سے ساری دنیا کے انسانوں کو آگاہ کیا جائے شیخ رشید نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 11 (بی) کے تحت ٹی ایل کو کالعدم قرار دیا گیا تھا اور 11 (سی) کے تحت انہیں اپیل کا حق حاصل ہے.

انہوں نے کہا کہ اتوار تک ہم بہت بہتر پوزیشن میں تھے لیکن اتوار کو بعض ملک دشمن قوتوں نے پروپیگنڈا کیا، ایسے لوگوں کی ویڈیو دکھائی جنہوں نے بعد میں خود اپنے مردہ ہونے کی تردید کی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 700 پولیس والے زخمی ہوئے، ٹی ایل پی کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے لیکن یہ ساری باتیں خوش اسلوبی سے اس لیے طے ہوگئیں کہ ملک کی خاطر، اسلام کی خاطر ناموس رسالت ﷺ کی خاطر ہم دوبارہ بیٹھے حالانکہ اس سے قبل ہماری تمام کوششیں ناکام ہوگئی تھیں.

انہوں نے یہ کہا کہ ٹی ایل پی نے بھی خوش اسلوبی سے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اور جو قرار داد پیش کی گئی اس میں یہ شق شامل کی گئی ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کے معاملات ریاست کو طے کرنا ہیں، کوئی فرد، گروہ یا جماعت اس حوالے سے بے جا یا غیر قانونی دباﺅ نہیں ڈال سکتا نواز شریف کی واپسی کے بارے میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ برطانوی ہائی کمشنر کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی اور ہم نے کہا کہ انہیں ڈی پورٹ کیا جائے کیوں کہ وہ یہاں مختلف کیسز میں مطلوب ہیں تاہم برطانوی حکام نے کہا کہ مجرمان کی حوالگی کے قانون کے تحت رابطہ کریں جس کے تحت حکومت سے حکومت کی سطح پر بات ہوگی لیکن انہوں نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا.

برطانیہ کی سفری پابندی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانوی حکام نے بتایا کہ وہاں پاکستانیوں کی آمد و رفت سب سے زیادہ ہے اس لیے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا شیخ رشید نے بتایا کہ ہم نے اعتراض اٹھایا تھا کہ بھارت میں یومیہ کیسز کی تعداد لاکھوں میں ہے لیکن بھارت کو ریڈ لسٹ نہیں کیا گیا جس پر برطانوی ہائی کمشنر نے بتایا کہ بھارت کو بھی شامل کردیا گیا ہے لیکن وہاں سے آنے والے مسافروں کی تعداد بہت معمولی ہے.

برطانوی حکام کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں جانے والے مسافروں میں زیادہ کیسز پاکستانی مسافروں میں سامنے آرہے ہیں اور 10 فیصد مسافر یہاں سے انگلینڈ جارہے ہیں جبکہ دنیا کے کسی ملک سے مسافروں کی اتنی بڑی تعداد نہیں آرہی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی نے گرفتار افراد کی رہائی کی بات نہیں کی، یہ ہمارا سمجھوتہ تھا کہ ایم پی او اور فورتھ شیڈول کے لوگوں کو چھوڑا جائے گا تاہم سعد رضوی اس میں شامل نہیں ہیں.

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ محرم الحرام کی سیکیورٹی، عید میلاد النبیﷺ کے جلوسوں، مساجد میں خطاب، مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی لانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی فتنہ انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خاتمے کے لیے سخت شکنجہ ڈالا جائے انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسا قانون لانا چاہتے ہیں کہ کسی کے فرقے کو چھیڑا نہ جائے اور اپنے فرقے کو چھوڑا نہ جائے.

شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سب سے بڑا ہتھیار سوشل میڈیا کا استعمال ہوا جس پر وزارت خارجہ نے اجلاس کیا ہے اور پاکستان کے حساس ادارے بھی سوشل میڈیا کے اس کردار کو دیکھ رہے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اتوار کے روز بھارت، کوریا اور بڑی تعداد میں لوگ امریکا سے لانچ ہوئے جس کا مقصد پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنا ہے.

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے کردار پر پوری تحقیق جاری ہے، ایک وقت میں بھارت سے 2، 2 لاکھ افراد آن لائن تھے، اس پر قانون سازی کرنے والے ہیں خیال رہے کہ اس حوالے سے گذشتہ روز پاکستان کی قومی اسمبلی میں قرارداد بھی پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے مسئلہ پر بحث کی جائے اور تمام یورپی ممالک بالعموم اور فرانس بالخصوص کو اس معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے اس کے علاوہ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام مسلم ممالک سے معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے اور اس مسئلے کو اجتماعی طور پر بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے.

شیخ رشید نے کہا کہ عمران خان واحد شخصیت ہیں جنہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسلاموفوبیا پر بات کی اور پوری دنیا کا میڈیا یہ خبریں شائع کر رہا ہے کہ ختم نبوتﷺ کا سب سے بڑا سپاہی تو پاکستان کا وزیر داخلہ ہے شیخ رشید نے کہا کہ پیش کی جانے والی قرارداد میں شامل کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کے معاملات ریاست کو طے کرنے ہیں اور کوئی گرو یا فرد بے جا غیرقانونی دباﺅ نہیں ڈال سکتا.

وفاقی وزیر نے قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد کے حوالے سے بتایا کہ 19 اپریل کو ہی فیصلہ ہو گیا تھا کہ 20 کو قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کر دی جائے گی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ تحریک لبیک کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف اپیل کرنے کا حق رکھتی ہے شیخ رشید نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان خود کو کالعدم قرار دیے جانے کے خلاف 30 دن کے اندر اپیل کر سکتی ہے.

انہوں نے کہا کہ تاحال تو ان کی جانب سے کوئی اپیل نہیں کی گئی ہے تاہم اگر وہ ایسا کرتی ہے تو سیکرٹری داخلہ قانون کے مطابق کمیٹی بنائیں گے جو اس کیس کا فیصلہ کرے گی واضح رہے کہ رواں ماہ ہی وزارت داخلہ نے تحریک لبیک کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے سیکشن 11 بی کے تحت کالعدم قرار دیا تھا شیخ رشید نے کہا کہ آج ریاست کسی کے دباﺅ میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حالات قابو میں تھے مگر بعد میں سوشل میڈیا پر غیرملکی سازشیں شروع ہوئیں.

تحریک لبیک سے معاہدے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی سے معاہدے میں طے پایا ہے کہ تمام کارکنان کو رہا کیا جائے گا انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کسی کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سعد رضوی سمیت 210 ایف آئی آر قانونی عمل سے گزریں گی.

انہوں نے بتایا کہ ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو رہا کیا جائے گا جبکہ 733 میں سے 669 افراد کو رہا کیا جا چکا ہے واضح رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا شیڈول تبدیل،قومی اسمبلی کا 22 اپریل 2021کو دن 2 بجے ہونے والے اجلاس کا شیڈول تبدیل کرتے ہوئے 20اپریل کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا کالعدم ٹی ایل پی نے ملک بھر سے دھرنوں کو ختم کردیا ہے‘کالعدم ٹی ایل پی کے لاہور کے علاقے ملتان روڈ یتیم خانہ کے قریب مرکزی ہیڈکواٹرزاور گرد ونواح کے علاقوں کو بھی بحال کردیا گیا ہے.