کوئٹہ ،پشتون من حیث القوم اپنی طویل تاریخ میں دہشتگرد ،تنگ نظراور نہ ہی مذہبی جنونی رہے ہیں،ترجمان پشتونخواملی عوامی پارٹی

جمعرات 22 اپریل 2021 00:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2021ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتون من حیث القوم اپنی طویل تاریخ میں دہشتگرد ،تنگ نظراور نہ ہی مذہبی جنونی رہے ہیں بلکہ پشتون اپنی تاریخ میں پُر امن ومہذب قوم رہی ہے، پشتون، وطن دوست ، قوم دوست پارٹیوں اور تحریکوں پر لگنے والے دہشتگردی کے الزامات ہمیشہ سے خودساختہ اور من گھڑت تھے اور ہیں پشتونخوامیپ نے ہر موقع پر اس کی سخت مذمت کی ہے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی تشکیل سے پہلے فرنگی سامراج کے خلاف خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی عدم تشدد کا فلسفہ اپنایا تھا اور اپنی زندگی کی آخری ایام تک اس پر کاربند رہے اور انجام کاراس عظیم حریت پسند اور قوم دوست رہنماء کوتشدد سے شہید کیا گیا ۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ نے محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں مسلسل عدم تشدد کے سیاسی جمہوری راستے کو اپنایا ۔

ملک کی تاریخ میں جو رائے شروع سے ہمارے سیاسی جمہوری وطن دوست تحریک کے عظیم لیڈر خان شہید پیش کرتے رہے جس پر انہیں بار بار قیدبامشقت اور آخر میں دو مرتبہ عمر قید کی سزائیں دی گئی تھیں ان تمام اقدامات کو ایک دن ملک کی اعلیٰ عدالت نے غلط قرار دیا جس میں آئین ساز اسمبلی کاآئین کے لیئے بنیادی اصولوں کی کمیٹی کی تشکیل اور کمیٹی نے متعدد فارمولے پیش کیئے اور آخری فارمولے کو آئین ساز اسمبلی نے اپنایا تھا۔

لیکن عملدرآمد کو التواء کا شکار بنایاگیا اور آخرکار 1955کا ون یونٹ ، 1956کا نام نام نہاد آئین ، 1958کا ایوبی مارشل لاء ، 1962کا مارشل لاء ، 1970کے انتخابات کے نتائج سے انکار کے نتیجے میں ملک کا دولخت ہونا ، اور 26سال کے طویل عرصے کے بعد اُس وقت ملک کو آئین دیا گیا جب ملک ٹوٹ چکا تھا۔ پھر 1977کا ضیائی مارشل لاء ، 1999کا پرویز مشرف کا مارشلاء اور اس طرح دیگر تمام غیر جمہوری ، غیر آئینی اقدامات کے خلاف پارٹی کی تاریخی جدوجہد پر مہر تصدیق ثبت کی اور ان اقدامات کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کو ملکی ہیروز قرار دیا گیا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی غلط داخلہ وخارجہ پالیسیاں جس کے نتیجے میں آج ملک شدید ترین بحرانوں میں مبتلا ہوچکا ہے ملک کو انجانوں نے پالیسی کے تحت دہشتگردی کا اڈہ بنایا تمام دنیا سے چن چن کر دہشتگرد لائے گئے اور پشتونخوا وطن اور پشتون سرزمین پر انہیں رکھا گیا اور ان کے ذریعے 40سال تک افغانستان اور محکوم ومنقسم پشتونخوا وطن میں دہشت اور وحشت سے پشتون قتل عام کا بازار گرم رکھا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست کی دہشتگردانہ پالیسی اور اس کو عروج پر پہنچانے کا نزلہ جب پشتون وطن اور ان کے پر امن باسیوں پر اتارنے کی کارروائی شروع ہوئی جس میں سرکاری اعداد وشمار کے مطابق تقریباً70ہزار لوگ مارے گئے اور سوات کے 25لاکھ باشندوں کوآئی ڈی پیز بناکر ہجرت پر مجبور کیا گیااور وسطی پشتونخوا (فاٹا)وزیر ستان سے 15لاکھ لوگوں کو بنو کے میدانوں میں بے سروسامانی کے حالت میں پھینکا گیا صرف یہی نہیں ان کے خالی کیئے گئے 2لاکھ مکانوں کی مسماری ، ہزاروں بنی بنائی دکانیں ، مارکیٹیں اور بازار ہموار کیئے گئے۔

اس تمام خونخوار ،وحشت ناک اور دہشت کی کارروائی کے خلاف پشتونخواملی عوامی پارٹی مسلسل آواز اٹھاتی چلی آرہی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بربادی کے اس تمام صورتحال کے خلاف پشتون تحفظ موومنٹ PTMنے پر امن جمہوری آواز بلند کی پی ٹی ایم خودایک جانب دہشتگردوں اوردوسری جانب ریاستی دہشتگردی کا شکار رہی ہیںلورلاائی میں پروفیسر ابراہیم عرف ارمان لونی شہید، وانا میں عارف وزیر شہید اور خڑ کمر کے دہشتگردانہ واقعہ میں بے گناہ پشتون نوجوانوں کے شہادتوں کے واقعات ہم سب کے سامنے ہیں۔

اور ایم این اے علی وزیر کے خلاف غیر آئینی غیر قانونی مقدمات قائم کیئے گئے جو اب تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔پی ٹی ایم کی اس پر امن تحریک کے بدولت انہیں پشتونخوا وطن میں بھرپور پذیرائی حاصل ہوئی۔ پشتون تحفظ موومنٹ نے پشتون اکابرین خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی ودیگرکی طرح عدم تشدد کے ذریعے اپنے حقوق اور پشتو ن وطن پر جاری دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی اوراسی طرح پی ٹی ایم نے اپنے مطالبات ملک کے دو وزیراعظم کے سامنے رکھ چکے ہیں اور دونوں نے پی ٹی ایم کے مطالبات کوآئینی اور قانونی قرار دیا تھا۔

ظلم وجبر، ناروا بے عزتی ، بے توقیری اور اپنے سرومال کی حفاظت کیلئے آواز اٹھانا ملکی آئین کے تحت ہر فرد کا آئینی وقانونی حق ہے اور پشتونخوامیپ ملک کے اندر قوموں اور عوام کی سیاسی جمہوری آئینی اور قانونی حق کیلئے آوازپہلے بھی اٹھاتی رہی ہے اور اب بھی اٹھاتی رہیگی اور پی ٹی ایم کے برحق آئینی جمہوری سیاسی مطالبات کی حمایت کرتی رہیگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ دہشتگردی زروزور اور زبرستی کے خلاف اپنا برحق آواز اور مطالبہ کرتی رہیگی اور انشاء اللہ ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر پارٹی اور اس کے رہبر ی کو سرخروئی ملے گی