سابق چیئرمین سینیٹ کا ہتھکڑی لگی فلسطینی لڑکی کی تصویر پر ردِعمل

فلسطینی لڑکی مسجد کے احاطے میں ہتھکڑی کے ساتھ بندھی بیٹھی تھی، جس کے چہرے پر انتفاضہ کی قوت واضح ہے۔رضا ربانی کھر

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 مئی 2021 17:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مئی2021ء) سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی نے بھی ہتھکڑی لگی فلسطینی لڑکی کی تصویر پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے فلسطینی سفارتخانے سے ٹیلیفونک رابطہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ اقصی مسجد اور غزہ میں رہائشی علاقے کے شہریوں پر اسرائیلی دہشت گردی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

اسرائیل بیت المقدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کے حق سے انکار نہیں کرسکتا۔سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کے عوام اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف فلسطینیوں کی جدوجہد میں ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی لڑکی مسجد کے احاطے میں ہتھکڑی کے ساتھ بندھی بیٹھی تھی، جس کے چہرے پر انتفاضہ کی قوت واضح ہے۔

(جاری ہے)

قبوضہ بیت المقدس میں گرفتاری کے وقت مسکرانے والی فلسطینی لڑکی مریم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوج سے مقابلے کیلئے نہتے فلسطینیوں نے ایک نیا "ہتھیار" ڈھونڈ لیا۔

یہ ایک ایسا "ہتھیار" ہے جس کا کسی بھی تباہ کن ہتھیار سے مقابلہ کرنا ناممکن ہے۔ ظالم اسرائیلی فوج کے مسلسل مظالم کا سامنا کرنے والے نہتے فلسطینیوں نے اب اپنی مسکراہٹ سے ظالموں کا مقابلہ کرنا شروع کر دیا۔ سوشل میڈیا پر ایسی کئی تصاویر وائرل ہوئی ہیں جن میں نہتے فلسطینیوں کو گرفتاری کے وقت مسکراتے ہوئے دیکھا گیا۔ جبکہ ایک نہتی فلسطینی لڑکی مریم کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خاصی وائرل ہوئی۔

اس ویڈیو میں فلسطینی لڑکی مریم افیفی ظالم اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کے وقت گھبرانے کی بجائے مسکرا رہی ہے۔
دھماکوں،گولیوں اور گرفتاری کا خوف نڈر فلسطینی لڑکی کے چہرے پر نظر نہیں آیا، مسکراہٹ چہرے پر سجالی اور کہا وہ نہیں چاہتی کہ فلسطینی بچے بھی خوف کے سائے میں پرورش پائیں، ہمارے چہرے پر خوف اب نہیں ہوگا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مریم کو ایک لڑکی کو تشدد سے بچانے پر گرفتار کیا گیا۔ جبکہ گرفتاری کے وقت مسکرانے پر اسرائیلی فوج کے درندوں نے حواس باختہ ہو کر معصوم لڑکی کو سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔