کینیڈا میں شہید پاکستانی خاندان کےقتل کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر دی گئیں

صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن کی عدالت میں ملزم نیتھینیل ولٹمین کی جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی ہوئی، ملزم کے خلاف 4افراد کے قتل کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کا اضافہ کر دیا، ذرائع

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 14 جون 2021 23:44

کینیڈا میں شہید پاکستانی خاندان کےقتل کے مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات ..
کینیڈا (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون2021ء) کینیڈا میں پاکستانی خاندان کے قتل کا واقعہ، ملزم کے خلاف مقدمے میں قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے بعد دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئیں- تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں پاکستانی خاندان کے 4 افراد کےقتل کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کردی گئیں۔ کینیڈین میڈیا کے مطابق صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن کی عدالت میں ملزم نیتھینیل ولٹمین کی جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی ہوئی۔

عدالت نے 4افراد کے قتل کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات کا اضافہ کر دیا، اس سے قبل ملزم کے خلاف قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کینیڈا میں اسلامو فوبیا کے شکار دہشت گرد نے پاکستانی خاندان کے 4 افرادکو ٹرک تلے روند ڈالا تھا۔

(جاری ہے)

دہشت گردی کی واردات میں عمر رسیدہ ماں، فزیوتھراپسٹ بیٹاسلمان، بہومدیحہ اور پوتی جاں بحق ہوئی جب کہ 9 برس کا پوتا شدید زخمی ہوا۔

واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے جنہیں ایک شخص نے ٹرک تلے کچل دیا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ یہ قتل کوئی حادثہ نہیں تھا، یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا، جو ہماری برادریوں میں سے ایک کے دل میں نفرت کا نتیجہ تھا۔

حملے کے فورا بعد ہی گرفتار کیے گئے 20 سالہ ملزم پر پہلے درجے کے قتل اور قتل کی کوشش کے چار الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ مسلم برادری کے متعدد رہنماؤں نے عدالتوں سے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اتوار کی شام کینیڈا کے وسطی صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں پیش آنے والا واقعہ 'نفرت' کا نتیجہ تھا۔

کینیڈا کے وزیر پبلک سیفٹی بل بلیئر نے اس حملے کو اسلامو فوبیا کا خوفناک اقدام قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اس خاندان کو اس کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور یہ حملہ بظاہر حملہ آور کی مسلمانوں سے نفرت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔پولیس کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایک خاندان کے افراد ایک ساتھ فٹ پاتھ پر چل رہے تھے اور اسی دوران وہ سڑک پار کرنے کا سوچ ہی رہے تھے کہ ایک کالے پک اپ ٹرک نے انہیں کچل دیا۔

اونٹاریو کے شہر لندن کے میئر ایڈ ہولڈر کے مطابق مارے گئے چار افراد ایک ہی خاندان کی تین نسلوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ان پانچ میں سے 4 افراد موقع پر ہلاک جبکہ ایک بچہ زخمی اور ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب امید کرتے ہیں کہ کمسن لڑکا اپنی چوٹوں سے جلد صحت یاب ہو جائے گا حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اس بزدلانہ اسلاموفوبک حملے کی وجہ سے ہونے والے نقصان، دکھ اور احساس سے نکلنے میں طویل عرصہ لگے گا۔

کینیڈا کی مسلم ایسوسی ایشن نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس خوفناک حملے کے خلاف نفرت اور دہشت گردی کی کارروائی کی جائے۔جاسوس سپرنٹنڈنٹ پاول ویٹ نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت ناتھینل ویلٹ مین کے نام سے ہوئی ہے جو حفاظتی سامان سے لیس تھا اور اسے جائے حادثہ سے 7کلومیٹر دور ایک مال سے گرفتار کیا گیا تھا۔