زراعت گاڑی اور خوراک منزل ہے،جمشید اقبال چیمہ

وزیراعظم نے پہلا بندا ہے جس نے درختوں، صاف پانی، سیاحت پر کام کیا، اب خوراک پر کام کررہے ہیں ،25ہزار ارب پر زراعت جی ڈی پی لے جائینگے ، معاون خصوصی

منگل 22 جون 2021 16:31

زراعت گاڑی اور خوراک منزل ہے،جمشید اقبال چیمہ
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2021ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہاہے کہ زراعت گاڑی اور خوراک منزل ہے،وزیراعظم نے پہلا بندا ہے جس نے درختوں، صاف پانی، سیاحت پر کام کیا، اب خوراک پر کام کررہے ہیں ،25ہزار ارب پر زراعت جی ڈی پی لے جائینگے ۔منگل کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ قومی و پنجاب اسمبلی میں زراعت پار بات ہوئی ہے ،وزیراعظم سب سے زیادہ بات زراعت پر کرتے ہیں،وزیراعظم کا ٹرانفارمیشن پلان خوراک پر ہے،ہم لوگ کمرشل زراعت پر شفٹ نہ ہوسکے۔

انہوںنے کہاکہ زراعت گاڑی اور خوراک منزل ہے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا 28 سو چھبیس ملین ٹن گرینز کھاتی ہے،200 کلو پر کیپٹا گرین پاکستانی کھاتے ہیں،ہم 21سو کیلوریز روز کھاتے ہیں،21 سو کیلوریز کے بعد ہی انسان کا جسم درست کام کرتا ہے،ہم لوگوں نے بھوکے بچے پیدا کیے، جو بوجھ ہیں،لوگ تعلیمی کی بات کرتے ہیں، بھوکے کی کیا تعلیم ،لوگ کہتے ہیں عمران خان سیانہ نہیں ہے،وزیراعظم نے پہلا بندا ہے جس نے درختوں، صاف پانی، سیاحت پر کام کیا،اب وہ شخص خوراک پر کام کر رہا ہے،وزیراعظم چاہتے ہیں کہ دنیا کے برابر خوراک ہو۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ 10 سال میں صرف 3 لاکھ ایکڑ آباد ہوا۔ انہوںنے کہاکہ پی پی پی نے 5 لاکھ ٹن، ن لیگ نے 4 لاکھ ٹن گرین بڑھایا، ہم نے ساڑھے 4 لاکھ ٹن گرین بڑھایا، یہ کافی نہیں،13 ملین ٹن جانور کو خوراک چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ فوڈ، فیڈ اینڈ فایبر کو مکمل کریں گے،ایک کروڑ ایکڑ زیتون کے لیے مختص کیا ہے،ایک ارب 35 کروڑ زیتون کے درخت لگائیں گے،ایک ایکڑ سے بیس ٹن زیتون ملے گا،ایک کروڑ ایکڑ میں 30ملین ٹن زیتون کا تیل ہوگا،رواں سال 50 لاکھ زیتون کاشت کریں گے۔

انہوںنے کہاکہ ملک کی بڑی آبادی دیہات میں رہتی ہے،یہ آبادی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے،62 ملین ٹن دودھ اس وقت پیدا کر رہے ہیں۔ انہ;ںنے کہاکہ سب سے زیادہ دودھ سندھی پیتے ہیں،بلاول،نواز شریف،زرداری نے زراعت پر کیا کیا ۔عابد قیوم سلہری ممبر ایس ڈی پی آئی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ جیسے ملک میں خوراک پر بلوے ہوئے،پاکستان میں خوراک ہر شخص کے دسترس میں تھی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں قحط سالی نہیں پیدا ہوئی،احساس پروگرام سمیت سب چل رہا تھا،بیرونی و اندرونی فیکٹر کا لائن میں آنا لازم ہے،محدود وسائل کو بھی طرح استعمال ہوسکتے ہیں۔