گذشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوار نے چھ سو ووٹ لیے اب بھی کوئی ایک یونین کونسل جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ‘ڈاکٹر راجہ محمد مشتاق خان

منگل 13 جولائی 2021 14:15

+ہٹیاں بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2021ء) جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق سیکرٹری جنرل،وزیراعظم آزاد کشمیر کے مدمقابل حلقہ چھ،جہلم ویلی سے نامزد امیدوار اسمبلی ڈاکٹر راجہ مشتاق خان وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان پر سخت ترین الفاظ میں برس پڑے۔

(جاری ہے)

اپنی رہائش گاہ سراں میں پر ہجوم ہنگامی پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی حلقہ چھ کے نامزد امیدوار اسمبلی ڈاکٹر راجہ محمد مشتاق خان نے کہا کہ ہمارے حلقہ میں پی ٹی آئی کا کونسا بڑا قد کاٹھ والا امیدوار ہے جو اس سے ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے گذشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوار نے چھ سو ووٹ لیے اب بھی کوئی ایک یونین کونسل جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اس سے کیا اتحاد کریں گے پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت سے بھی اتحاد کی بات چیت میں کوئی صداقت نہیں ہے یہ صرف پراپگنڈہ کیا جا رہا ہے عوام اس پر توجہ نہ دیں کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ میں واپس بیرون ملک چلا جاؤں گااور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پروپیگنڈہ کر رہے ہیں انھیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں انکی سیاسی قبر کھودنے کے لیے آیا ہوں اللہ تعالی نے جس ڈاکٹر مشتاق کی وجہ سے آپکو عروج دیا تھا اسی کے زریعے وہ آپکے زوال کا بندوبست اس الیکشن میں کر رہا ہے جب بھی میں نے الیکشن لڑا تو وزیراعظم آزاد کشمیر کسی بھی الیکشن میں کامیاب نہیں ہوئے آپکی جلد سیاسی قبر کھودے گی،سیاسی لاش ان شائاللہ دفن ہو گی اس کی آخری سلیپ ان شائاللہ ڈاکٹر مشتاق ڈالے گا اور آپکی سیاسی قبر پر فاتحہ پڑھنے کے بعد عوام کے ساتھ ملکر کفن پہننے تک عوامی حقوق کے لیے جہدوجہد کروں گاہمارے ووٹرز جن کو آپکی کرپشن رشوت ستانی اور ظلم نے تنگ کیا ہے اور اپنے انھیں مڈل مین کے زریعے پیسے لیکر پریشان کیا ان کی بحالی تک جہدوجہد جاری رکھوں گا ان شائاللہ مکمل طور پریہاں رہ کر عوام کے حقوق کی جنگ لڑوں گا میرا سٹیٹ سبجیکٹ آزاد کشمیر کا ہے تمہیں بھولنا نہیں چاہیے میں اب تمہارے تعاقب کے لیے پوری قوت کے ساتھ نکلا ہوں تمہارا سیاسی نظام برپا کر کے پھر ان شائاللہ یہاں کے نظام کو درست کرنے کی جہدوجہد کروں گا اور مرتے دم تک اپنے دیس اور گھر میں رہوں گا ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر اپنے اقتدار کے دوران عوام کے لیے کچھ نہیں کر پائے وزیراعظم نے تقریبا دو ارب روپے سکیموں کے نام پر خزانہ سے ڈرا کروا کر مختلف اکائونٹوں میں رکھے ہوئے ہیںاور زمین پر صرف 42سکیم پائی جاتی ہیںان میں سے بھی کچھ مکمل اور کچھ نہ مکمل ہیںہم یہ جاننا چاہا رہے ہیں ہمارا چیف سیکرٹری اور چیف الیکشن کمشنر سے سوال ہے کہ انھوں نے جو رقم ڈرا کی ہوئی ہے وہ کن اکآنٹس میں ہے اس کی چھان بین ہونی چاہیے وہ رقم فاروق حیدر نے زمین پر تو نہیں لائی وہ رقم اب لوگوں کے ضمیر خریدنے کے لیے استعمال کی جا رہی ہے اس طرح الیکشن کی شفافیت پر سوال اٹھ رہے ہیںفاروق حیدر کا بیٹا جو انتہا درجے کا راشی رہا ہے وہ لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لیے پرانی تاریخوں میں تقرریوں کے آرڈر دے رہا ہے چیف سیکرٹری بتائیں کہ فاروق حیدر کی اہلیہ اور بیٹا کس حیثیت سے آج بھی اختیارات کا استعمال کر رہے ہیں ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ میں نے ایک الیکشن اسحاق ظفر مرحوم اور دو الیکشن راجہ فاروق حیدر کے لیے چھوڑ کر اسمبلی پہنچایااب عوام میرا ساتھ دیں اگر فاروق حیدر اور ان کے حواری ووٹ خریدنے کے لیے پیسے اور جعلی آرڈر دیتے ہیں تو پیسے آرڈر لے لیں لیکن ان کو ووٹ نہیں دینا ہے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو اگر اسحاق ظفر اور ان کی قبر سے پیار ہے تو وہ اب کی بار مجھے ووٹ دیں مسلم لیگ ن کے کارکن بھی دیگر جماعتوں میں جانے کے بجائے میرا ساتھ دیتے ہوئے میرا سیاسی قرض چکائیںہم نے ساری زندگی کسی سے ایڈجسمنٹ کا ٹھیکہ نہیں اٹھایا ہوامیں نے عوامی مفاد کی خاطر پیپلز پارٹی کے سابق صدر مرحوم اسحاق ظفر اور فاروق حیدر کا ساتھ دیا اسحاق ظفر تو الیکشن کے چند ماہ بعد دنیا سے رخصت ہو گئے لیکن فاروق حیدر نے دو بار وزیراعظم بن کر بھی عوام کے لیے کچھ نہیں کیافاروق حیدر اپنی اننگز کھیل چکے ہیں اب حلقہ چھ میں سیاسی قیادت مجھ سے جو نیئر ہے ہماری ایڈجسٹمنٹ ایک ہی صورت ہو سکتی ہے جو نیئر میرے ساتھ مل کر مجھے کامیاب کروائیں باقی ایڈجسٹمنٹ کاخارج از امکان ہے البتہ الیکشن کے بعد ہم عوامی مفاد میں ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ کریں گے عوام الناس کا بے حد شکر گذار ہوں جو جس ولوے اور جذبے کے ساتھ سکیم اور رشوت خوروں کے خلاف باہر آئے ہیں میں انھیں سلام پیش کرتا ہوںمیں اس سے قبل اسحاق ظفر اور فاروق حیدر کے حق میں دستبردار ہوا تو وہ جماعت اسلامی کی شوری کا فیصلہ تھا میرا ذاتی فیصلہ نہیں تھااس سے قبل کے اتحاد کا میں اکیلا نہیں بلکہ پوری جماعت ذمہ دار ہے اس پر ہم غور کریں گے کہ ہم نے ایڈجسٹمنٹ کی سیاست میں کیا کھویا اور کیا پایا ہے ایک بات درست ہے کہ اگر میں دستبردار نہ ہوتا تو آج میرے مقابلہ میں کوئی نہ ہوتا 1998میں جب بھارتی فائرنگ سے فاروق حیدر کے پی آر او شہید ہوئے تو فاروق حیدر نے ادھر جانے کی جرت نہیں کی میں برستی گولیوں میں وہاں پہنچا خود قبر کھودوائی اور جنازہ پڑہا تھا ہم نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی ہم ان کی طرح بذدلی کا مظاہرہ نہیں کرتے رہے اس بات سے حلقہ کا بچہ بچہ واقف ہے ڈاکٹر مشتاق نے مزید کہا کہ ہم یہ الیکشن جیت کے لیے لڑ رہے ہیںفاروق حیدر نے پانچ سالوں میں بد عہدی کی میں انکی شکل دیکھنا گہوارہ نہیں کرتا اتحاد کرنا تو دور کی بات ہے یہ بے ایمان لوگ ہیںان کے ساتھ کبھی نہیں چل سکتا ہوںمیں نے اپنے حلقہ انتخاب کی چھ یونین کونسلوں کا دورہ مکمل کر لیا اس دوران میں نے دیکھا ہے لوگ میری پہلے سے بڑھ کر حمایت کر رہے ہیں اللہ سے امید ہے کہ پہلے الیکشن سے زیادہ ووٹ حاصل کروں گامقبوضہ کشمیر میں اب تک تحریک آزادی کشمیر کی خاطر ہمارے 8ہزار ارکان شہید ہو چکے ہیں ہماری سیاست کا مقصد آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میں تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنانا اور کشمیر یوں کو ان کا بنیادی حق خودارادیت دلانا ہے جس کا اقوام متحدہ نے ان سے وعدہ کر رکھا ہے علی گیلانی نے بڑے عہدے ٹھکرا دیے لیکن کشمیر کی آزادی کی جہدو جہد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاپوری کشمیری قوم سید علی گیلانی کی پشت پر کھڑی ہے اور کشمیر کی آزادی تک کھڑی رہے گی جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو مقبوضہ کشمیر،آزاد کشمیر اور گلگت میں موجود ہی2019ئکے بعد وزیراعظم آزاد کشمیر نے کشمیر کی آزادی کے لیے کوئی رول ادا نہیں کیاصرف میڈیا کے سامنے رو کر ڈرامے کیے گئے بیس کیمپ کا کمانڈر روتا نہیں للکارتا ہوتا ہے مگر مچھ کے آنسو اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے فاروق حیدر نکالتے رہے ان شائاللہ 25جولائی کے روز عوام فاروق حیدر کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے ووٹ کی پرچی سے دفن کردیں گے۔