مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں نمایاں کمی

اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 400 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 12700 روپے کے بھاؤ پر بند کیا

ہفتہ 17 جولائی 2021 22:05

مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں نمایاں کمی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2021ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں صوبہ سندھ میں فی من 400 تا 500 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں فی من 600 تا 700 روپے کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اس غیر معمولی مندی کی وجہ بارش سے متاثرہ روئی بتائی جاتی ہے بارشی روئی کی وجہ سے کوالٹی گر جانے سے ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز نے خریداری روک دی ہے جبکہ کئی جنرز نے بارشی پھٹی خریدنا بند کردی ہے جس کے باعث جننگ فیکٹریاں جزوی طور پر بند کردی گئی کچھ جنرز کے پاس بارشوں سے پہلے کی کچھ پھٹی کا اسٹاک موجود تھا وہ نسبتا زیادہ بھاؤ طلب کررہے ہیں روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی کمی کی وجہ سے جنرز اور پھٹی کے بیوپاریوں میں اضطراب کی کیفیت دیکھی گئی کیوں کہ جنرز نے انچے داموں روئی کی اوور سیل کیا ہوا تھا انکے سودے کھٹائی میں پڑھ گئے اسی طرح پھٹی کے بیوپاریوں کے بھی اونچے بھاؤ کے سودے کھٹائی میں پڑھ گئے جس کی وجہ مارکیٹ میں ہلچل پیدا ہوگئی۔

(جاری ہے)

تاہم کاروباری حجم بھی کم ہوگیا ہے دوسری جانب عید الاضحی کی وجہ سے جانوروں کی ترسیل کے سبب ٹرکوں اور ٹرالوں کے کرایوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے مارکیٹ ذرائع کے مطابق روئی کا کاروبار عیدالاضحی کی تعطیلات کے بعد شروع ہوسکے گا۔ ان ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں اضافے کا رجحان ہونے کی وجہ سے مقامی کاٹن کے بھاؤ میں زیادہ مندی ہونے کا کم امکان ہے دوسری جانب روئی کی پیداوار میں نمایاں کمی ہونے کی وجہ سے بھی روئی کے بھاؤ میں زیادہ مندی ہونے کا امکان نہیں ہے۔

کوویڈ 19کی چوتھی لہر تشویشناک حد تک بڑھتی جارہی ہے اس وجہ سے دوبارہ لاک ڈا=ن کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ مقامی کپڑے اور یارن کی مانگ اور بھاؤ میں بھی استحکام ہے۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھا ؤفی من 13000 تا 13200 روپے سے 400 تا 500 روپے کم ہوکر فی من 12600 تا 12800 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 300 تا 400 روپے کم ہو کر 5200 تا 5700 روپے بنولہ کا بھاؤ فی من 1700 تا 1800 روپے رہا۔

صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 13600 تا 13800 سے 600 تا 700 روپے کم ہوکر فی من 13000 تا 13200 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 5200 تا 6100 روپے رہا بنولہ کا بھاؤ فی من 1900 تا 2000 روپے رہا۔ صوبہ بلوچستان میں صرف 3 جننگ فیکٹریاں چل رہی ہیں وہاں روئی کا بھاؤ فی من 12900 تا 13000 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 5700 تا 5800 روپے رہا جبکہ بنولہ کا بھاؤ فی من 1900 تا 2000 روپے رہا۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 400 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 12700 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر تیزی کا رجحان رہا۔ نیویارک کاٹن کے وعدے کا بھا بڑھ کر فی پانڈ 88 تا 90 امریکن سینٹ کے درمیان رہا USDA کی ہفتہ وار برآمدی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے نسبت برآمد میں 34 فیصد کمی واقع ہوئی تاہم ڈالر کے بھاؤ میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ مستحکم رہی گو کہ چین اور امریکا کے مابین دوبارہ تجارتی تنازع کی خبریں روئی کے بھاؤ پر اثر انداز نہیں ہوئی۔

چین، برازیل وسطی ایشیا کی ریاستوں اور افریقہ میں روئی کے بھاؤ میں مجموعی طور پر اضافہ کا رجحان رہا جبکہ بھارت میں روئی کے بھا ؤمیں نمایاں تیزی رہی جس کی ایک وجہ بھارت نے بنگلہ دیش کو روئی کی 10 لاکھ گانٹھیں فروخت کرنے کا معاہدہ کیا ہے جس کے باعث بھارت میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھا ؤمیں فی کینڈی 356 کلو800 تا 900 روپے کا اضافہ دیکھا گیا علاوہ ازیں CCI کاٹن کارپوریشن آف انڈیا نے بھی روئی کے بھا میں 200 تا 300 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔