سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل میں مزید گرفتاریاں، اہم انکشافات

پولیس نے نور مقدم کے قتل کیس میں گرفتار ملزم کے خانساماں اور چوکیدار کو بھی گرفتار کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 24 جولائی 2021 13:38

سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کے قتل میں مزید گرفتاریاں، اہم انکشافات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جولائی 2021ء) : اسلام آباد میں سابق سفارتکار کی صاحبزادی قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ پولیس نے ملزم کے خانساماں اور چوکیدار کو بھی حراست میں لے لیا۔ آئی جی اسلام آباد نے تفتیشی ٹیم کو ملزم کا ریکارڈ امریکہ اور انگلینڈ سے بھی حاصل کرنے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق نور مقدم کے قتل کے الزام میں پولیس نے معروف بزنس مین ذاکر جعفر کے بیٹے ظاہر جعفر کو گرفتار کرکےعدالت سے دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی حاصل کیا گیا جو پیر کو ختم ہو جائے گا۔

ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد ہو چکا ہے جبکہ اسلام آباد پولیس نے وزارت داخلہ کو دہری شہریت رکھنے والے ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش بھی کی۔ پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم کے مطابق مقتولہ نور مقدم ملزم ظاہر جعفر کے گھر کتنا عرصہ رہی ، اس حوالے سے معلومات کے لیے موبائل فون کی لوکیشن اور سی ڈی ار کے لیے سی آئی اے معاونت طلب کرلی ۔

(جاری ہے)

تفتیشی ٹیم نے بیانات کے لیے ملزم کے والدین کو بھی طلب کرلیا اور اس حوالے سے سوالنامہ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔

واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں۔ قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کردیا گیا اور وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ظاہر جعفر معروف بزنس مین ذاکر جعفر کا بیٹا ہے اور مقتولہ نور مقدم کا دوست تھا۔ آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے بھی سینئر افسران کے ہمراہ جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور تحقیقات میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔

پولیس نے تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن ،ایس پی سٹی زون ،اے ایس پی کوہسار، ایس ایچ او کوہسار اور انوسٹی گیشن آفیسر کوہسار شامل ہیں۔ مقتولہ کے والد شوکت علی مقدم جنوبی کوریا اور قازقستان میں پاکستان کے سفیر رہ چکے ہیں۔ دو روز قبل سابق سفیر شوکت مقدم کی صاحبزادی نور مقدم کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

نماز جنازہ نیول انکرچ میں ادا کی گئی جس میں پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر و سابق سیکرٹری خارجہ ریاض کھوکھر نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں مقتولہ کے عزیز واقارب کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔سابق سفیر کی بیٹی کے قتل سے متعلق ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ گرفتاری کے وقت ملزم نشے میں نہیں تھا جب ملزم کو گرفتار کیا وہ ہوش و حواس میں تھا، ملزم نے انتہائی غلط اقدام کیا ہے۔

لیکن واقعہ کا کوئی عینی شاہد نہیں ہے۔ اسلام آباد کے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عطاالرحمٰن نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نور مقدم قتل کیس ہمارے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، اس کیس پر آئی جی صاحب نے اسپیشل ٹیم بھی لگائی ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ نور مقدم دو دنوں سے گھر پر نہیں تھی، متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عطاالرحمٰن نے کہا کہ ملزم کو جب پولیس نے گرفتار کیا اس وقت وہ نشے میں نہیں تھا، ملزم گرفتار کے وقت بالکل ہوش و حواس میں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کے گھر سے پستول برآمد ہوا جس میں گولی پھنسی ہوئی تھی، ملزم سے پسٹل برآمد ہوا ہے، تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی، گولی پھسنے کی وجہ سے پسٹل نہیں چلا، گرفتار ملزم پر ماضی میں کسی کیس کی تفصیل ہمارے پاس نہیں ہے۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے کہا کہ ملزم بحالی سینٹر میں رہا یا نہیں ہمیں اس سے کوئی واسطہ نہیں، ملزم کے ساتھ گھر کےملازموں سے بھی تفتیش کررہے ہیں۔

جبکہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعہ کا نوٹس لیا۔ وزیراعظم نے آئی جی کو کہا کہ اس کیس میں کوئی رعایت نہ کی جائے۔ گذشتہ روز وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل مقتولہ نور مقدم کے گھر گئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔ بعدازاں گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اس واقعے پر بہت دکھی ہیں اور انہوں نے ذاتی طور پر نوٹس لے لیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم ذاتی طور پرسابق سفارت کار کی بیٹی کے قتل کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے خود آئی جی اسلام آباد سے معاملے پر بات کی۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد میں قتل ہونے والی سابق سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کی پوسٹمارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہوئی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا کہ مقتولہ کا سر دھڑ سے الگ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مقتولہ نور مقدم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی موت کی وجہ دماغ کو آکسیجن سپلائی کی بندش ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر تشدد کے متعدد نشانات پائے گئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے گھٹنے کے نیچے کے حصے پر بھی زخموں کے متعدد نشانات ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے جسم پر متعدد مقامات پر چاقو کے گہرے زخم ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مقتولہ کے معدے سے لیا گیا مواد فارنزک کے لیے لیبارٹری بھجوایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مقتولہ نور مقدم کے معدے کی فارنزک رپورٹ پولیس کو تاحال موصول نہیں ہوئی ۔