اقبال پارک میں13 اگست کی رات تشدد توڑ پھوڑ کے مزید2 واقعات سامنے آگئے

پہلا واقعہ رات 11 بجے اور دوسرا رات 2 بجے ہوا، ہجوم نے گارڈ پر تشدد کیا، گیٹ نمبر5 کا تالا توڑا اور مینار پرچڑھ گیا، لیڈی کیبن، موٹرسائیکل کو آگ لگائی، ہجوم میں شامل 5 ہزار افراد کیخلاف فساد پھیلانے کا مقدمہ درج، پولیس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 21 اگست 2021 19:59

اقبال پارک میں13 اگست کی رات تشدد توڑ پھوڑ کے مزید2 واقعات سامنے آگئے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اگست2021ء) لاہورگریٹراقبال پارک میں 13 اگست کی رات تشدد توڑ پھوڑ کے 2 واقعات سامنے آگئے، پہلا واقعہ رات 11 بجے اور دوسرا رات 2 بجے ہوا، پہلے واقعے میں ہجوم نے گارڈ پر تشدد کیا، گیٹ نمبر5 کا تالا توڑا اور مینار پرچڑھ گیا، لیڈی کیبن، موٹرسائیکل کو آگ لگائی، واک تھرو گیٹس، سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیے، ہجوم میں شامل 5 ہزار افراد کیخلاف فساد کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور گریٹر اقبال پارک میں 13 اگست کی رات بھی تشدد اور توڑ پھوڑ کے 2 واقعات ہوئے، پہلا واقعہ رات 11 بج کر 15 منٹ پر ہوا اور دوسرا رات 2 بجے ہوا۔ ایف آئی آر کے متن میں بتایا گیا کہ  پہلے واقعے میں میں ہجوم نے گارڈز اور وقاص کو تشدد کا نشانہ بنایا، بےقابو ہجوم  گیٹ نمبر 5 کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوا اور مینار پر چڑھ گیا، ہجوم نے سیکیورٹی اہلکاروں پر پتھراوَ کیا، گارڈز کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

(جاری ہے)

متن میں مزید کہا گیا کہ ہجوم کو مینار پاکستان سے باہر دھکیل دیا گیا لیکن رات 2 بجے پھر ہنگامہ ہوا۔ ہجوم نے لیڈی کیبن اور ایک موٹرسائیکل کو آگ لگا دی، 5 ہزار افراد کے ہجوم کیخلاف  فساد برپا کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ہجوم نے واک تھرو گیٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور لائٹیں  بھی توڑ دیں، مقدمہ توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔

یاد رہے لاہور گریٹر اقبال پارک میں 14 اگست کو ٹک ٹاکر عائشہ سے بدسلوکی کا واقعہ بھی پیش آیا۔ پولیس نے خاتون سے بدسلوکی اور دست درازی کے کیس میں مزید 36 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ آئی جی پنجاب انعام غنی کے مطابق اب تک 66 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ملزمان کو ویڈیو اور تصاویر میں شناخت ہونے پر گرفتار کیا گیا۔ گرفتار تمام ملزمان کی پہلے نادرا سے شناخت کروائی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق کیس میں 100 سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کے واقعہ میں دو دفعات کا اضافہ کر دیا گیا۔ مجموعی طور پر ایف آئی آر میں چھ دفعات شامل ہیں۔