پاکستان اور چین کے تعاون کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے ، وزیر داخلہ

چینی شہریوں اور پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنائیں گے ، چینی شہریوں کی حفاظت کے لئے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں، چینی سفیر سے ملاقات میں شیخ رشید احمد کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی اتوار 22 اگست 2021 16:47

پاکستان اور چین کے تعاون کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں ..
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 اگست 2021ء ) وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے باہمی تعاون اور ترقی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات چین کے سفیر نونگ رونگ وفاقی وزیر داخلہ کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں کی ناصرف ملاقات ہوئی بلکہ اس موقع پر شیخ رشید احمد نے چینی سفیر اور دیگر سفارتی عملے کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا ، اس موقع پر وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ چینی شہریوں اور پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنائیں گے ، چینی شہریوں کی حفاظت کے لئے مشترکہ حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں ، پاکستان اور چین کے باہمی تعاون اور ترقی کو دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغانستان میں تبدیل ہوتے حالات کے پیش نظر ہمارا خطہ اور زیادہ اہمیت اختیار کرچکا ہے ، افغانستان میں پائیدار امن خطے کے ترقی اور دنیا کی سلامتی کے لئے اہم ہے ، پاکستان افغان امن اور وہاں مستحکم حکومت کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ، وزارت داخلہ افغانستان سے نکلنے والوں کو بھر پور معاونت دے رہی ہے۔ دوسری طرف وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور چین کے وزیرخارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں دونوں رہنماوَں نے افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ، اس موقع پر وزیرخارجہ نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس بارے چینی ہم منصب کو آگاہ کیا ، اس دوران افغانستان کی بدلتی صورتحال پرقریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ٹیلیفونک رابطے میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان عوام اور ان کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ضروری ہے ، افغانستان کے سیاسی حل کیلئے افغانیوں کو مل کر کام کرنا چاہیے ، عالمی برادری کو افغانستان کی معاشی معاونت بر قرار رکھنی چاہیئے ، پاکستان اور چین نے امن کوششوں کو آگے بڑھانے میں معاونت کی کیوں کہ پرامن اورمستحکم افغانستان خطےکے لیے اہمیت کاحامل ہے۔