پیر پنجال پیس فاؤنڈیشن کا مقبوضہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہا تشویش

کل جماعتی حریت کانفرنس یا اس کی اکائی تنظیموں یاجماعتوں پر بھارتی کالے قوانین کے تحت پابندی لگانا آزادی کی خاطر عوام کی حقیقی سیاسی آواز کاگلا گھونٹنے کے مترادف ہے

اتوار 29 اگست 2021 14:40

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اگست2021ء) غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںآج سرنکوٹ کے علاقے گونتھل میںجموںو کشمیر پیر پنجال پیس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ایک اجلاس ہوا جس کی صدارت چیئرمین فاؤنڈیشن محمد حنیف کالس نے کی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق اجلاس میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری نسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدیدتشویش کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد حنیف کالس نے کہا کہ بھارتی حکام سرکاری زمین کا بہانہ بنا کرمحکمہ مال کے ذریعے غریب لوگوں کو ان کی زمینوں سے بیدخل کررہے ہیں۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے مبینہ طور پر کل جماعتی حریت کانفرنس اور میر واعظ عمر فاروق کی زیر سرپرستی حریت فورم پر پابندی لگانے کے منصوبے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس یا اس کی اکائی تنظیموں یاجماعتوں پر بھارتی کالے قوانین کے تحت پابندی لگانا آزادی کی خاطر عوام کی حقیقی سیاسی آواز کاگلا گھونٹنے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جموںو کشمیر کے حریت پسند عوام اس ظالمانہ حکمنامے کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں اور ایسے اقدام کی مزاحمت کی جائے گی اور ریاستی عوام کی نمائندہ آواز کو دبانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے دنیا بھر کے انصاف پسندوں اور عالمی اداروں کو اس معاملے میں مداخلت کرنے اور بھارت کو ان مذموم مقاصدسے روکنے کی اپیل کی۔