اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06 ستمبر 2021ء) : ملک بھر میں آج
یوم دفاع ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 توپوں کی سلامی سے کیا گیا جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21, 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
یوم دفاع
پاکستان کے حوالے سے مزار قائد پر
پاک فضائیہ کی جانب سے گارڈز کی تبدیلی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
مزار قائد پر گارڈز کے فرائض
پاکستان ایئر فورس کے کیڈٹس نے سنبھال لیے۔
ائیروائس مارشل محمد قیصر جنجوعہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے اور انہوں نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔
دوسری جانب نیول ہیڈ کوارٹرز
اسلام آباد میں بھی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ نیول چیف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
(جاری ہے)
نیول افسران، چیف پیٹی افسران، سیلرز اور شہدا کے اہلخانہ نے تقریب میں شرکت کی۔
1965ء کی جنگ، قومی تاریخ کا درخشاں باب، دشمن کو عبرت ناک شکست اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم ہوئی۔ جنگ ستمبر کی یاد میں نیول ہیڈ کوارٹرز
اسلام آباد اور تمام نیول، ائیر بیسز اور چھاؤنیوں میں بھی خصوصی تقریبات ہوں جن میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔
اس موقع پر دفاعی ساز و سامان کی نمائش بھی کی جائے گی۔
یوم دفاع وشہدا کا مقصد شہیدوں اور غازیوں کو خراج تحسین پیش کرنا اور اس عزم کا اظہار کرنا ہے کہ تمام خطرات میں مادر وطن کا دفاع کیا جائے گا۔ 1965ء میں آج ہی کے دن
بھارتی فوجیوں نے
پاکستان پر
حملہ کرنے کیلئے رات کے اندھیرے میں بین الاقوامی سرحد عبور کی لیکن قوم نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔
1965ء کی جنگ میں وطن کے سپوتوں نے صرف زمین پر ہی دشمن کے دانت کھٹے نہیں کیے تھے بلکہ فضاؤں میں بھی وہ تاریخ رقم کی جو آج تک سنہرے حرفوں میں چمکتی دکھائی دے رہی ہے۔
1965ء کی جنگ کے 56 سال مکمل ہونے پر
یوم دفاع کی خصوصی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔
یوم دفاع کی اہم تقریب جنرل ہیڈ کورٹرز راولپنڈی میں ہوگی جس سے آرمی چیف
جنرل قمر جاوید باجوہ خطاب کریں گے۔
تقریب میں شہداء کے اہل خانہ بھی شریک ہوں گے۔
یوم دفاع و شہدا کے موقع پر
صدر مملکت ڈاکٹر
عارف علوی اور
وزیراعظم عمران خان نے بھی پیغامات جاری کیے۔
صدر مملکت ڈاکٹر
عارف علوی نے کہا ہے کہ افواج
پاکستان نے پوری قوم کی مدد سے دشمن کو ہر محاذ پر شکست دی۔
صدر مملکت ڈاکٹر
عارف علوی نے
یوم دفاع و شہدا کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ
یوم دفاع جرات، بہادری اور حب الوطنی سے لگن کی علامت ہے۔
افواج
پاکستان نے جراتمندی سے دشمن کےعزائم کو خاک میں ملایا۔
انہوں نے کہا کہ افواج
پاکستان نے پوری قوم کی مدد سے دشمن کو ہر محاذ پر شکست دی جبکہ دفاع وطن کی خاطرافسروں اور جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ شہدا کے خاندانوں کو ان کے حوصلے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ مسلح افواج اور سیکیورٹی اداروں نے ملک کو درپیش چیلنجز پر کامیابی سے قابو پایا۔
انہوں نے کہا کہ مسلح افواج اور سیکیورٹی ادارے ملکی داخلی سلامتی میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ ہماری مسلح افواج
اقوام متحدہ کے پرچم تلے عالمی امن برقرار رکھنے میں تعاون کر رہی ہیں۔
ڈاکٹر
عارف علوی نے کہا کہ
پاکستان اپنے اردگرد ہونے والی تمام تبدیلیوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور ہم
مقبوضہ کشمیر پر اپنے اصولی مؤقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جبکہ
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ زندہ قومیں آزمائشوں سے گزر کر اور زیادہ مضبوط ہو جاتی ہیں، 1965 میں پاکستانی قوم مضبوط چٹان کی طرح دشمن کے سامنے ڈٹ گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے
یوم دفاع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 6 ستمبر کو
بھارت نے
پاکستان پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کی، پوری قوم اٹھ کھڑی ہوئی، بہت سے لوگ نہتے پیدل ہی سرحدوں کی جانب چل پڑے، بہادر افواج نے ثابت کیا وطن کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، ہمارے جوان جان کی پرواہ کیے بغیر جرات و بہادری سے لڑے۔
انہوں نے کہا 6 ستمبر مسلح افواج کے شہدا اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا دن ہے، ہمارے شہدا اور غازی ہمیشہ سے قوم کی امید اور فخر رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وطن کی سلامتی، جانوں کا نذرانہ دینے والوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے، دشمن نے کبھی بھی پر امن بقائے باہمی کا مظاہرہ نہیں کیا، دشمن نے قیام
پاکستان سے لے کر آج تک کئی جنگیں مسلط کی ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دشمن نے کبھی پرامن بقائے باہمی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ دشمن نے قیام
پاکستان سے لے کر آج تک
پاکستان پر کئی جنگیں مسلط کیں۔دشمن
پاکستان میں تخریبی کارروائیوں اور سائبر وار فیئر کے ذریعے پروپیگنڈہ کررہا ہے۔ بدقسمتی سے
بھارت افغان سرزمین کو
پاکستان میں بدامنی اوردہشتگرد کارروائیوں کےلیے استعمال کرتا رہا۔
آج کے دن ہم ان گھناونے ہتھکنڈے اپنانے والے عناصر کی مذمت کرتے ہیں۔ اقوام عالم کو اس جارحانہ رویے پر
ہندوستان کو ذمہ دار ٹھرانا چاہیئے۔ہمیں فخر ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے
ہندوستان کا اصل چہرہ
دنیا کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔
دنیا جان گئی ہے کہ کس طرح وہ علاقائی اور خاص طور پر
پاکستان کے امن کو تہہ و بالا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کی موثر خارجہ پالیسی کی وجہ سے عالمی برادری اب جان چکی ہے کہ کس طرح
بھارتی حکومت پورے
ہندوستان میں اقلیتوں اور
مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔ امن کا واحد راستہ
مسئلہ کشمیر کا
اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہے۔
ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو ان کا حق رائے دہی دینا پڑے گا۔
ہم
ہندوستان کا انتہاپسندانہ چہرہ
دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے۔ عالمی برادری کے معتبر حلقے، امن کی خاطر کی جانے والی ہماری کوششوں کو تسلیم کررہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ اس موقع پر میں ایک بار پھر یہ بات واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہماری امن کی خواہش کو ہماری کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے ۔اس خطے کے لوگوں کی خوشحالی اوربہتری کیلئے اس کا جواب اسی مثبت انداز میں دیاجانا چاہئیے۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آج کے دن میں اپنی بہادر مسلح افواج کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے
پاکستان کا دفاع مضبوط اور ناقابل تسخیر بنانے کے لئے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ہماری باحوصلہ قوم اورمضبوط مسلح افواج نے بارہا یہ ثابت کیا ہے کہ ہم دفاع وطن کی نہ صرف بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ بلکہ کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔