Live Updates

پنجاب کابینہ میں رد و بدل کا امکان

جہانگیر ترین گروپ کے وزرا سے قلمدان واپس لے لیے جائیں گے۔ ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 11 ستمبر 2021 12:34

پنجاب کابینہ میں رد و بدل کا امکان
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 ستمبر 2021ء) : پنجاب کابینہ میں رد و بدل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ کے کئی وزرا کے محکموں میں ردوبدل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر ترین گروپ کے وزرا سے قلمدان واپس لیے جانے کا امکان ہے جبکہ صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ سے وزارتیں واپس لی جا سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ حافظ ممتاز کی وزارت میں بھی ردوبدل کا امکان ہے۔ پنجاب کابینہ کے 3 سے 4 دیگر وزرا کے محکموں کی تبدیلی بھی متوقع ہے۔ وزیر محنت انصر مجید نیازی کا ممکنہ تبدیلی کی زد میں آنے کاامکان ہے ، وہ اپنے تنقیدی رویے کا کابینہ اجلاس میں برملا اظہار کرچکے ہیں۔ لیکن اس حوالے سے صوبائی وزیر انصر مجید نے کہا کہ محکموں میں تبدیلی وزیراعلیٰ پنجاب کا آئینی اختیار ہے تاہم میری وزارت کی تبدیلی پر ایوان وزیراعلیٰ سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب میڈیا ذرائع نے بتایا کہ 5 وزرا کی وزارتیں خطرے سے دوچار ہوگئیں، وزیر اعظم پاکستان کی حتمی منظوری کے بعد وزیراعلی پنجاب اقدام اٹھائیں گے۔ پنجاب میں کئی صوبائی وزرا کی 3 سالہ کارکردگی غیر تسلی بخش کے بعد صوبائی وزرا کے محکموں میں ردوبدل کاامکان ہے، وزرا کی کارکردگی کے بارے میں مستند اداروں کی رپورٹس مرتب کرلی گئیں۔ وزرا کے محکموں میں ردو بدل انکی 3 سالہ کارکردگی کی بنا پرہوگا۔

وزیراعظم عمران خان کی حتمی منظوری کے بعد وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اقدام اٹھائیں گے۔ قومی اخبار روزنامہ دنیا کی رپورٹ کے مطابق عبدالعلیم خان بارے بھی پنجاب کے ایوان اقتدار کے اعلی حلقے ناخوش ہیں۔ وزیر خوراک بجٹ کے پہلے اجلاس کے بعد اسمبلی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، عبدالعلیم خان کچھ عرصہ سے کابینہ کے اجلاسوں میں بھی شریک نہیں ہو رہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب کھچی کا بھی ممکنہ تبدیلی کی زد میں آنے کا امکان ہے ، وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی وزارت کے حوالے سے بھی غیر یقینی صورتحال ہے۔ وزیر لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن راشد حفیظ کی کارکردگی بارے بھی تحفظات ہیں، باو رضوان کی وزارت ماحولیات کی کارکردگی بارے بھی تحفظات کااظہار کیا جا رہا ہے۔

تاہم اتحادی جماعت کی وزارت ہونے کے باعث حتمی فیصلہ نہ ہوسکا۔ وزارتوں میں پارٹی رہنماؤں کو اسپیشل کوآرڈینیٹر لگانے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ پارٹی رہنماوں کو وزرا کے ساتھ مل کر کام کرنے ٹاسک سونپا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ دو روز قبل یہ خبر موصول ہوئی تھی کہ پنجاب میں اعلیٰ افسران کے بعد اب وزرا کی کُرسیاں خطرے میں پڑنے کا امکان ہے اور اس کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیر اعظم عمران خان سے اہم امور پر رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کابینہ میں وزرا کے محکموں میں ردو بدل کے حوالے سے بھی وزیر اعظم سے رہنمائی لیں گے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج اسلام آباد روانہ ہوئے جہاں وہ وزیر اعظم عمران خان سےاہم ملاقات کریں گے ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس میں بھی شریک ہوں گے، اعلیٰ سطح پر انتظامی تبدیلیوں کے بعد وزیر اعلیٰ سیاسی سطح پر متعدد قدامات کے لئے وزیر اعظم سے گائیڈ لائنز لیں گے۔

وزیر اعلیٰ عثمان بزدار پنجاب کابینہ میں وزرا کے محکموں میں ردو بدل کے حوالے سے بھی وزیر اعظم عمران خان کی رہنمائی حاصل کریں گے۔ قبل ازیں پنجاب حکومت نے بیوروکریسی میں بھی تبدیلیاں کی تھیں جس کے تحت چیف سیکرٹری پنجاب کے لیے کامران علی افضل جب کہ آئی جی پنجاب کے لیے ڈاکٹر سردار علی خان کے نام کی منظوری دی گئی تھی۔ آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی کے تبادلے کا فیصلہ کرتے راؤ سردار علی خان کو نیا آئی پنجاب تعینات کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا تھا۔

راؤ سردار علی مینجنگ ڈائریکٹر سیف سٹی اتھارٹی پنجاب ہیں۔ سیکرٹری صنعت و پیدوار اور ڈویژن کامران علی کا تبالہ کرتے ہوئے انہیں چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کیا گیا۔ راؤ سردار گذشتہ تین سالوں میں تعینات ہونے والے چھٹے آئی جی پنجاب ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات