بھارتی انتظامیہ کے سرکاری ملازمین کے حوالے سے تازہ احکامات انتقام گیری پر مبنی ہیں، یوسف تاریگامی

ہفتہ 18 ستمبر 2021 16:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھارتی انتظامیہ کے تازہ احکامات من مانی اور انتقام گیری پر مبنی ہیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ ایک سرکاری ملازم حکومت کی پالیسیوں کو نافذ کرنے کا ایک ذریعہ ہے اور اگر اسی پر شک کیا جاتا ہے اور اسے بار بارشک کی ٹوکری میں ڈال دیا جاتا ہے تو اس سے اسکے کام پر منفی اثر پڑے گا۔

انہوںنے کہا کہ اگر کوئی ملازم قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسکے ساتھ پہلے سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق نمٹا جانا چاہیے۔ محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ محض کسی کیس کی بنیاد پر کسی کو پاسپورٹ کی فراہمی سے انکار قطعاً انصاف نہیں ہے جبکہ نظام عدل کے سب سے مقدس اصولوں میں سے ایک یہ ہے کہ ایک شخص اس وقت تک بے گناہ ہے جب تک کہ وہ مجرم ثابت نہ ہو جائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا بھارتی انتظامیہ کی طرف سے جاری آمرانہ احکامات جموںوکشمیر کے تمام خطوں اور برادریوں کے لوگوں کے مفادات کے خلاف ہیںاور حکومت کو اس طرح کے احکامات جاری کرنے کے بجائے لوگوں کے حقوق اور معاش کا تحفظ یقینی بنانا چاہیے ۔یاد رہے کہ مقبوضہ علاقے میں قابض انتظامیہ نے ایک نیا حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق اگر کوئی بھی سرکاری ملازم ، اسکے رشتہ دار یا جان پہچان والے بلواسطہ یا بلا واسطہ طورپر جاری جدوجہد آزادی میں ملوث پائے گئے تو اسے سرکاری ملازمت سے برطرف کردیا جائے گایاوہ عہدے میں مزید ترقی کا اہل نہیں رہے گا۔