نیوزی لینڈ نے خطرناک مثال قائم کی‘ دونوں بورڈز کے تعلقات متاثر ہوں گے، وسیم خان

سیکیورٹی ایجنسیوں سے رابطے میں واضح ہوا کوئی تھریٹ نہیں، نیوزی لینڈ بورڈ کو خط لکھ دیا معاملہ آئی سی سی میں اٹھائیں گے، امید ہے انگلینڈ کی ٹیم پاکستان آئے گی۔ سی ای او پاکستان کرکٹ بورڈ

Sajid Ali ساجد علی اتوار 19 ستمبر 2021 17:12

نیوزی لینڈ نے خطرناک مثال قائم کی‘ دونوں بورڈز کے تعلقات متاثر ہوں ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 ستمبر 2021ء ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ نے دورہ ختم کرنے کے یکطرفہ فیصلے کی غلط مثال قائم کی ، فیصلے سے دونوں بورڈز کے تعلقات متاثر ہوں گے، نیوزی لینڈ بورڈ کو خط لکھ دیا معاملہ آئی سی سی میں اٹھائیں گے، سری لنکا اور بنگلادیش نے رضا مندی ظاہر کی ، وقت کی قلت اورلاجسٹک مسائل کی وجہ سے دورہ ممکن نہیں ہوا، امید ہے انگلینڈ کی ٹیم پاکستان آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ 48 گھنٹے ہمارے لیے بہت مشکل تھے ، کچھ حقائق منظر عام پر لانا چاہتا ہوں ، جمعہ کو ای ایس آئی سیکیورٹی کے سربراہ رگ ڈکیسن نے کال کی، رگ ڈکیسن نے ہمیں بتایا کہ نیوزی لینڈ ٹیم پر حملے کا خدشہ ہے جب کہ ہمیں یا ہماری سیکیورٹی ایجنسیوں کو تھریٹ کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔

(جاری ہے)

وسیم خان نے بتایا کہ جب اس معاملے پر سیکیورٹی ایجنسیوں سے رابطہ کیا تو واضح ہوا کوئی تھریٹ نہیں ہے ، جس کے بعد دورہ آن رکھنے کیلئے بہت کوشش کی ، نیوزی لینڈ کو بتایا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے ، نیوزی لینڈ کا سریز منسوخ کرنا یکطرفہ فیصلہ تھا نیوزی لینڈ ٹیم کی واپسی کا معاملہ آئی سی سی میں اٹھایا جائے گا ، جب کہ ہم مسجد حملے کے باوجود نیوزی لینڈ گئے اور اپنے دورے میں نیوزی لینڈ میں 14 روز قرنطینہ کیا۔

ادھر نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کولاحق خطرے کی تفصیلات نہ پاکستان کو بتائی گئیں اور نہ ہی بتائی جائیں گی ، یہ پی سی بی کے لیے انتہائی مشکل وقت ہے لیکن ہمارے پاس دورہ منسوخ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا، ہمیں جو ہدایات ملیں وہ ٹیم کو درپیش ممکنہ خطرے سے متعلق ایک ذمہ دار اور انتہائی محتاط ذریعے سے ملنے والی رپورٹس کا نتیجہ تھیں۔

نیوزی لینڈ کرکٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کیوی بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے کے لیے پرعزم تھی کیونکہ اس سے قبل پاکستان کی سکیورٹی صورتحال کا تفصیلی جائزہ اور خطرات سے نمٹنے کے لیے کیے گئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا تھا لیکن جمعے کے روز ہر چیز بدل گئی، اس حوالے سے دی گئی ہدایات اور ممکنہ خطرے کے پیش نظر حالات بھی بدل گئے، نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورے کی منسوخی کی مختصر وجوہات پاکستان کرکٹ بورڈ کو بتائی گئی ہیں تاہم تفصیلی انداز میں نہ تو انہیں بتایا گیا ہے اور نہ ہی بتایا جائے گا۔