الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عوام کو شدید مایوسی ہوئی ہے، حافظ نعیم الرحمن

سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا رویہ جموریت دشمن رویہ ہے، شدید احتجاج کریں گے، امیر جماعت اسلامی کراچی

بدھ 13 اکتوبر 2021 22:28

الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عوام کو شدید مایوسی ہوئی ہے، حافظ نعیم الرحمن
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سندھ حکومت سے حلقہ بندی اور بلدیاتی نظام سے متعلق قانون میں ترمین کے نوٹیفیکیشن کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے اور متعلقہ ڈیٹا بیس و بروقت ترمیم کر کے نوٹیفیکیشن جاری نہ کرنے کی صورت میں مقدمہ دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کرنے کے فیصلے پر کہا ہے کہ اس سے کراچی کے عوام کو شدید مایوسی ہوئی ہے اور الیکشن کمیشن کا آئینی تقاضہ پورا کرنے کے بجائے سندھ حکومت کو بلدیاتی انتخابات سے راہِ فرار اختیار کرنے اور تاخیر میں معاونت فراہم کر نے کا کردار سامنے آ رہا ہے۔

الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے لیے سندھ حکومت کی معاونت کے بجائے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے، بلدیاتی انتخابات میں مسلسل تاخیر سراسر غیر آئینی طرز عمل ہے،جب آئین کے تحت مقررہ وقت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ضروری ہے تو الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات کے انعقاد کویقینی بنائے اور اگر اس کے اختیارات کا مسئلہ ہے تو اسے واضح طور پر اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت سے عوام کو انصاف دلانے کے لیے اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیئے۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر دوبارہ مقدمہ چلا کر بلدیاتی انتخابات کا فیصلہ کیا گیا تو یہ تاخیری حربہ ہی شمار ہو گا، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ایک متعین وقت کے اندر حلقہ بندیاں کرنے اور آئین کے مطابق انتخابات کے اعلان کا پابند کرے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔

یہ بلدیاتی انتخابات کرانا ہی نہیں چاہتی اور ان کا طرز عمل اور رویہ غیر جمہوری اور آمرانہ ہے اورکیونکہ یہ اپنے وجود اور ساخت میں کے اعتبار سے ہی جاگیردارانہ، آمرانہ اور موروثی سوچ رکھتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہمارا سندھ حکومت سے بھی مطالبہ ہے کہ سندھ بھر میں فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کرائے اور کراچی میں با اختیار شہر حکومت قائم کی جائے۔

اگر کراچی میں با اختیار شہری حکومت قائم نہ کی گئی تو سندھ حکومت کا رویہ اور طرز عمل بھی وہی قرار پائے گا جو 18ویں ترمیم سے قبل سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی وفاق کے بارے میں کہا کرتی تھی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ تمام حکمران طبقہ عوام کو بلدیاتی اور جمہوری حقوق سے محروم رکھنے کا کھیلکھیل رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر سندھ حکومت نے فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا اعلان نہ کیا تو جماعت اسلامی احتجاج کے تمام جمہوری اور آئینی طریقے اختیار کرے گی اور سندھ حکومت و پیپلز پارٹی کے آمرانہ اور جاگیردارانہ طرز عمل کو عوام کے سامنے بے نقاب کرے گی۔