وزیر اعلی سندھ کو رکن اسمبلی شبیر قریشی کا خط، حلقہ میں پانی کی فراہمی کا مطالبہ

ایم پی اے نے غیر قانونی پانی کنکشن، منگھو پیر سڑک کو تباہ کرنے میں ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا

جمعرات 28 اکتوبر 2021 15:58

وزیر اعلی سندھ کو رکن اسمبلی شبیر قریشی کا خط، حلقہ میں پانی کی فراہمی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اکتوبر2021ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی نے اپنے حلقہ پی ایس 114 میں پانی کی قلت، غیر قانونی پانی کے کنکشن اور تعمیر شدہ منگھو پیر روڈ کو توڑ کر پانی کی چوری کرنے والے مافیا کے خلاف سخت ایکشن لینے کیلئے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ اور کیماڑی کے غریب عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں اور اس سلسلے میں ضلع غربی اور کیماڑی بالخصوص حلقہ پی ایس 114 کے مکین سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں حتی کہ بارہا احتجاج کے باوجود بھی پانی کی فراہمی میں کچھ بہتری نہیں آئی ہے اور دوسری طرف جرائم پیشہ عناصر اور پانی چور مافیا نے پانی کی فراہمی کی مین لائنوں سے غیر قانونی کنکشن حاصل کرنے کے لیئے کروڑوں روپوں کی لاگت سے نئے تعمیر شدہ منگھو پیر روڈ کی کھودائی کر کے غیر قانونی کنکشن کے لئیسڑک کو تباہ کر کے پانی کی فراہمی پوری طرح ڈسٹرپ کردی ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے پانی چور مافیا کے سرکردہ اور پست پناہی کرنے والے عناصر کے خلاف فیصلہ کن عملی کاروائی عمل میں لانے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو بھی آگاہی خط ارسال کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے ترقیاتی منصوبے اور تعمیراتی کاموں کو پانی چور مافیا کے ہاتھوں تباہ ہونے نہیِں دیں گے سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حلقہ پی ایس 114 کی پینے کے پانی سے محروم پیاسی عوام کو فوری پانی فراہم کرنے کے لئیے اقدامات کئے جائیں اور تعمیر شدہ سڑکوں کو پانی چور مافیا کے ہاتھوں تباہ ہونے سے بچانے کے لئے مافیا کی پست پناہی کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ تعمیر شدہ منصوبوں کو مافیا کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کے ہاتھوں تباہی سے بچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

علاہ ازیں رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی نے اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف تھانہ پاک کالونی میں اپنی مدیت میں ایک ایف آئی آر نمبر 2021/304 درج کروائی ہے جس میں 34/430/427/341 دفعات شامل ہیں۔