پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے

پی ڈی ایم پیپلزپارٹی کے بغیربحال، فعال ہی نہیں میدان عمل میں بھی ہے، پیپلزپارٹی پی ڈی ایم میں واپسی کیلئے مولانا فضل الرحمان سے رجوع کرے، جس تالی میں کھایا اس میں چھید کرنا مناسب نہیں، پی ڈی ایم رہنماء حافظ حمداللہ کا قمرالزمان کائرہ کو جواب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 9 نومبر 2021 19:25

پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 نومبر2021ء) پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے رہنماء حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم پیپلزپارٹی کے بغیر بحال، فعال اور میدان عمل میں ہے، پیپلزپارٹی اگر پی ڈی ایم میں واپس آنا چاہتی ہے تو مولانا فضل الرحمان سے رجوع کرے، جس تالی میں کھایا اس میں چھید کرنا مناسب نہیں۔

انہوں نے پیپلزپارٹی رہنماء قمر الزمان کائرہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا کہ پی ڈی ایم پی پی پی کے بغیر بحال بھی، فعال بھی اور میدان عمل میں بھی ہے، پیپلز پارٹی نے سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے حصول کے لئے پی ڈی ایم کی پیٹ میں چھرا گھونپا، جس دن پی پی سینٹ سے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفیکیشن حاصل کر رہی تھی اسی دن جاتی امراء میں ناشتہ میں بھی شریک تھی، قمرزمان کائرہ اور پی پی پی یہ بتائیں کیا یہ ایک ٹکٹ میں دو مزے لینے کی کوشش نہیں تھیں؟ قوم کو بتایا جائے کہ کیا یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے ووٹوں سے سنیٹر نہیں بنا؟ پی پی پی نے صادق سنجرانی کو جتوایا اور عبدالغفورحیدری کو ہروایا کیا ایسا نہیں تھا؟ پی پی پی ڈی ایم پر تنقید کرکے حکومت کی نہیں اپوزیشن کی اپوزیشن کررہی ہے، پی پی پی پی ڈی ایم میں واپس آنا چاہتی ہے تو مولانا فضل الرحمان اور پی ڈی ایم کی قیادت سے رجوع کرے، پی پی مہربانی کرے جس تالی میں کھایا اسی میں چھید کرنا مناسب نہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے آج میڈیا سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے ساتھ مخلص ہیں تو بیک ڈور رابطے ختم کروائیں۔ اپنے ساتھیوں کو دیکھیں کہ وہ کس کے ساتھ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ئے انتخابات کی بات کرتے ہیں تو ساتھی پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے متعلق بات کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ڈی ایم اب عملاً ختم ہو چکی ہے، جب تک پاکستان پیپلز پارٹی پی ڈی ایم میں تھی تب تک پی ڈی ایم میں جان تھی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اوربےروزگاری نے لوگوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے اور حکومت دوسرے ممالک سے پاکستان کا موازنہ کررہی ہے۔ موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غریب عوام کا بھوک سے بُرا حال ہو گیا ہے اوریہ کہتے ہیں آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔ چینی، آٹا، تیل اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور مزید اضافہ ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیراعظم قیمتیں بڑھا کرکہتے ہیں ہم سیکھ رہے ہیں، ہمیں مہنگائی میں دنیا کی مثالیں نہ دیں غریب کوریلیف دیں، چینی کی قیمت میں اضافہ ہوا،اس میں کہاں سے ڈالر کا عمل دخل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورتحال سے نکلنے کا واحد حل حکومت سے چھٹکارا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے مابین ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں کے مابین حکومت کو ٹف ٹائم دینے کی حکمت عملی تیار کرنے پر اتفاق ہوا تھا۔