بی جے پی حکومت نے کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرکے ڈوگروں کی تذلیل کی ہے‘ ہرش دیو سنگھ

جموں وکشمیر کو اس کی ریاستی حیثیت سے محروم کیے جانے سے سابقہ ڈوگرہ ریاست کی تجارت، سیاحت اور معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے

اتوار 28 نومبر 2021 13:35

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرکے ڈوگروں کی تذلیل کی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہرش دیو سنگھ نے جموں کے علاقے رام نگر میں مختلف عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کو اس کی ریاستی حیثیت سے محروم کیے جانے سے سابقہ ڈوگرہ ریاست کی تجارت، سیاحت اور معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ علاقے کی معیشت تیزی سے بکھر گئی اور ترقی رک گئی ہے جبکہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری ہندوتوا حکمرانی کی واحد قابل ذکر خصوصیت معلوم ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ انتخابات کے دوران اپنے وعدوں کا احترام کرنے کے بجائے بی جے پی کی حکومت اختلافی آوازوں کودبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اپنے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اقتدار کے بھوکے حکمرانوں کے مکروہ عزائم کے سامنے نہ جھکیں۔

انہوں نے کہا این پی پی کی قیادت ہربرے اور اچھے وقت میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی اور بی جے پی کی سیاسی منافقت اور تخریب کاری کو بے نقاب کرتی رہے گی۔ ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کئی کالے قوانین کا نفاذ خاص کرباہر کے لوگوں کے لیے زمینوں اور ملازمتوں کا حصول جموںوکشمیرکے عوام کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں کے بے روزگار نوجوان سب سے زیادہ مایوس ہوئے ہیں کیونکہ سروسز میں ان کا حصہ انتہائی کم ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے، ٹھیکیدار، کم آمدن والے افراد سمیت تمام لوگ بی جے پی حکومت کی دھوکہ دہی محسوس کررہے ہیں۔