غلط اقتصادی ترجیحات ملک کو دیوالیہ کر رہی ہیں،میاں زاہد حسین
پاکستان کواب بھی اقتصادی دلدل میں ڈوبنے سے بچایا جا سکتا ہے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس
جمعرات 9 دسمبر 2021 15:13
(جاری ہے)
اہم ترین اقتصادی فیصلے بھی سیاسی بنیادوں پرکئے جاتے ہیں اور کاروباری برادری سے مشاورت کے نام پرمذاق کیا جاتا ہے مگر وسائل کے زیاں کا یہ سلسلہ زیادہ عرصہ تک نہیں چل سکتا کیونکہ اب معیشت بے جان ہو رہی ہے۔
پاکستان پہلا ملک نہیں ہے جسے اشرافیہ کی شاہ خرچیوں، غلط فیصلوں، اور خراب گورننس نے دیوالیہ کردیا ہے۔ ماضی میں بڑی شان وشوکت والی سلطنتیں بھی اپنی آمدنی سے زیادہ اخراجات کرکے ختم ہوچکی ہیں۔ برصغیر کی غلامی کی اہم ترین وجہ بھی آمدنی سے زیادہ اخراجات تھی۔ اس وقت پاکستان 45 ارب ڈالر کے ٹریڈ ڈیفیسٹ کے خطرے کا شکار ہے، 32 یا 33 ارب ڈالر کی ممکنہ ریمیٹینسز کے بعد بارہ سے پندرہ ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا امکان ہے جبکہ اس سال 12 ارب ڈالر کے پرانے قرضے بھی واپس کرنے ہیں۔ 75 ارب ڈالر کی امپورٹس کے مقابلے میں صرف 30 ارب ڈالر کی ایکسپورٹس کی وجوہات میں مہنگی کاروباری لاگت، ایف بی آر کا رویہ، پالیسیوں میں عدم تسلسل، خراب گورننس، کاروبار شروع کرنے میں مشکلات اور گیس کی قلت وغیرہ شامل ہیں۔ اس وقت پاکستان فوڈ آئٹمز کا نیٹ امپورٹر بن چکا ہے اور پچھلے سال ہمیں کراپ کی ناکامی کے بعد کاٹن بھی درآمد کرنا پڑی ہے۔ بجلی کے شعبہ کے نقصانات چھ سے سات سو ارب روپے، بجلی کا گردشی قرضہ ڈھائی ٹریلین روپے، گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ سات سو ارب روپے تک پہنچ گیا ہے مگر اصلاحات کے بجائے توانائی کا ٹیرف بڑھانے کا شارٹ کٹ استعمال کیا جاتا ہے جوعوام اور معیشت کے لئے تباہ کن ہے۔ ایل این جی کی درآمد میں نا اہلی کی وجہ سے ملک وقوم کوکئی سوارب روپے کا نقصان ہوا مگرکسی افسرکوشوکازنوٹس تک نہیں ملا۔ سرکاری کارپوریشنزکو مصنوعی طور پرزندہ رکھنے کے لئے سالانہ چارارب ڈالرضائع کردئیے جاتے ہیں۔ مختلف ادارے سالانہ ساٹھ ارب ڈالر تک کی خریداری کرتے ہیں جس میں ایک اندازے کے مطابق پندرہ ارب ڈالرکی کرپشن ہوتی ہے جس کونصف بھی کردیا جائے تو ملک کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔ کسی زمانہ میں بھارتیوں کے لئے پاکستانیوں کا معیارزندگی ان کے لئے ایک خواب تھا مگراب بھارت ہمیں بہت پیچھے چھوڑچکا ہے۔ بھارت کی آبادی ہم سے تقریباً پانچ گنا زیادہ ہے مگراسکی معیشت پاکستان کی معیشت سے تقریباً دس گنا بڑی ہے۔ پاکستان کوہردوسرے تیسرے سال کشکول اٹھانا پڑتا ہے جبکہ بھارت کوگزشتہ تیس سال سے آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑی ہے۔ جنھیں ہم کبھی بھوکا بنگالی کہتے تھے اب ہم انکی دھول کوبھی نہیں پاسکتے۔ اس وقت انکا جی ڈی پی 324 ارب ڈالرجبکہ ہمارے جی ڈی پی کا حجم تقریباً263 ارب ڈالررہ گیا ہے۔ اب چین سے تین فیصد سود پرقرضہ لیا جاتا ہے، جب چین انکار کردے توسعودی عرب سے چارفیصد سود پرمہنگا قرضہ لیا جاتا ہے اور ادھار تیل لینے پربھی 3.8 فیصد سود ادا کیا جائے گا جبکہ متحدہ عرب امارات سے بھی مہنگا قرضہ لینے کی تیاریاں کی جا رہی ہے جبکہ کچھ لوگ معیشت کی زبردست ترقی کا ڈھول بجا رہے ہیں۔ اگرملک ترقی کررہا ہے تومہنگائی 18 فیصد، بے روزگاری پانچ فیصد اورغربت 39 فیصد کیوں ہے اورقرضے لینے کے نئے ریکارڈ کیوں قائم کئے جا رہے ہیں۔ اگر شاہانہ اخراجات کم کیے جائیں، حکومت زراعت کو فروغ دے، کرپشن کوکسی حد تک کنٹرول کرے، کاروبار کرنا آسان، پالیسیوں میں تسلسل اور ایف بی آر کو کاروبار دوست بنایا جائے تو روزگار پیداوار برآمدات اورمحاصل بڑھیں گے اورہمیں کسی ملک یا ادارے سے زلت آمیزشرائط پرقرض نہیں لینا پڑے گا اورغریب عوام پرٹیکس کا بوجھ کم کیا جاسکے گا۔مزید تجارتی خبریں
-
ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 11روپے 88پیسے کی کمی
-
انٹربینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر سستا
-
سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان
-
ایس ای سی پی اوربلوچستان کے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
-
ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کی کمی
-
اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 828ملین ایس ڈی آر( 1.1ارب ڈالر)موصول
-
کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر کام کر نا ہوگا، ایازمیمن
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی،100 انڈیکس 298 پوائنٹ اضافے کے ساتھ 71 ہزار993پوائنٹ کی نفسیاتی حد عبور کرگیا
-
برائلر گوشت کی قیمت میں17روپے کلو کمی
-
پاکستان میں موبائل فون کی درآمد میں بڑا اضافہ ہوگیا
-
سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان
-
پاکستان اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار73ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے کے بعد مندی کا شکار ہو گئی اور انڈیکس 72ہزار پوائنٹس کی سطح سے نیچے گر گیا جبکہ 100انڈیکس میں 1ہزار پوائنٹس سے زاید کی کمی دیکھنے ..
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.