مہران یونیورسٹی آ ف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کے سینیٹ کے 40ویں اجلاس میں مالی سال 2021-22کے لئے 3776.558 ملین روپے کا بجٹ پیش اور منظور کرلیا گیا

پیر 3 جنوری 2022 19:36

حیدرآباد۔3جنوری  (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی - اے پی پی ۔03 جنوری2022ء) :مہران یونیورسٹی آ ف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کے سینیٹ کا 40واں اجلاس مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر وفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی کی زیرِ صدارت منعقد ہواجس میں مالی سال 2021-22کے لئے 3776.558 ملین روپے کا بجٹ پیش اور منظور کیا گیا۔ جامعہ مہران کے ڈائریکٹر فنانس ذیشان احمد میمن نے بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کے جامعہ کے ملازمین، اساتذہ و افسران کی تنخواہ و دیگر سہولیات کے لئے 2382.967 ملین، ریٹائرڈ ملازمین کے لئے 595.200ملین روپیہ رکھے گئے ہیں جبکہ جامعہ کے دیگر اخراجات میں یوٹلٹی بلوں کی مد میں 182.200ملین، تحقیقی معاملات کی مد میں 45.000 ملین، طلبہ کی اسکالرشپ کے لئے 20.500 ملین رکھے گئے ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ شہید ذوالفقار علی بھٹو کیمپس خیرپور میرس کی 624.157 ملین روپیہ کا بجٹ پیش اور منظور کیا  گیا۔

(جاری ہے)

  اس موقع پر ڈائریکٹر فنانس ذیشان میمن نے سینیٹ ہائوس کو بتایا کے ہایئر ایجوکیشن کمیشن پاکستان سے 2306.041 ملین روپیہ کی مانگ کی گئی ہے جبکہ حکومتِ سندھ نے 2016 ءکے بعد شہید ذوالفقار علی بھٹو کیمپس خیرپور میرس کے بجٹ کے لئے ایک روپیہ نہیں دیا ، حکومتِ سندھ سے 500ملین روپیہ بجٹ میں رکھنے کا مطالبہ کیا گیاہے ۔ ڈائریکٹر فنانس نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ حکومتِ سندھ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اگر مطلوبہ بجٹ نہ رکھا تو صوبہ کی دیگر جامعات کی طرح جامعہ مہران بھی مالی مشکلات کا  شکا ر ہو جائے گی ، اس دوران جامعہ مہران کے وائس چانسلر پروفسیر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے اور مجموعی طور پر مہنگائی بڑھنے کے باعث جامعات کے اخرجات پر بہت گہرا اثر ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ مہران  نے بینکوں سے قرضہ نہ اٹھانے کی  کوشش کی ہے، لیکن اگر حالات ایسے ہی رہے تو سرکاری جامعات کی طرح جامعہ مہران بھی مالی مشکلات کا شکار ہو جائے گی ۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہاکہ جامعہ میں اکشریت دیہات سے تعلق رکھنے والے غریب طالب علموں کی ہے، وائس چانسلر نے سینیٹ ہاوٗس کی منظوری سے 6 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جو جامعہ کو مالی طور پر مزید مضبوط کرنے کے لئے اپنا کام کرے گی ۔

اس موقع پر سینیٹ ممبران نے جنوری کے آخری ہفتہ میں وائس چانسلر شپ کا دور مکمل کرنے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی کی خدمات کو سراہا اور ان کی خدمات کے عوض ان کو ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان بھی کیا جبکہ سینیٹ کے اجلاس میں ریٹائرڈ اساتذہ، افسران و ملازمین کی خدمات کو بھی سراہا گیا اور فوتی ملازمین کے لئے دعائے مغفرت کی گئی ۔

سینیٹ کے اجلاس میں پرو وائس چانسلر مرکزی کیمپس پروفیسر ڈاکٹر طحہٰ حسین علی، خیرپور میرس کیمپس کے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالسمیع قریشی، رجسٹرار لچھمن داس سوٹھر، فیکلٹی کے ڈینز اور سینیٹ کے دیگر ممبران نے شرکت کی ۔ اجلاس کے دوران معزز ممبران کی جانب سے جامعہ  کے  تدریسی و تحقیقی منصوبہ جات اور کارکردگی کے حوالے سے اپنی آراو تجاویزبھی پیش کیں۔