
نئے چہرے نظر آنے چاہئیں ،علی محمد خان وزراء کو ایوان میں لیکر آئیں، چیئر مین سینٹ کی ہدایت
ْہم آرمڈ فورسز کے خلاف نہیں ہیں سول اداروں کی ملٹرائزیشن قبول نہیں ہے، سینیٹر رضا ربانی
منگل 18 جنوری 2022 14:48

(جاری ہے)
سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ میرے سوال میں واضح موجود ہے اور آرمڈ فورسز کے ریٹائرڈ ملازمین کو پرکشش مراعات پر بھرتی کیا گیا۔
سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ آخر حکومت اس سوال کا جواب کیوں نہیں دیتی ہمارے نوجوان بے روزگار ہیں۔ علی محمد خان نے کہاکہ تازہ سوال جمع نہیں کرایا گیا اور پرانے سوال کو دوبارہ چھاپ دیا گیا، آرمڈ فورسز جو ملکی سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے اس سے اتنی نفرت کیوں ہے۔ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ اینٹی نارکوٹکس فورس کے ڈائریکٹر، اسپارکو، ایرا کے چیئرمین اور پی آئی اے کے چیئرمین کا تعلق آرمڈ فورسز سے ہے۔ انہوںنے کہاکہ چیئرمین واپڈا، اقتصادی مشاورتی کونسل، ائیرپورٹ سیکیورٹی فورس، این ڈی ایم اے کا تعلق آرمڈ فورسز سے ہے۔ انہوںنے کہ اکہ ہم آرمڈ فورسز کے خلاف نہیں ہیں سول اداروں کی ملٹرائزیشن قبول نہیں ہے۔ علی محمد خان نے کہاکہ میں سوال کا جواب دے رہا ہوں اور ممبر کے سوال پر ہم نے کوئی بات نہیں کی۔ علی محمد خان نے کہاکہ سول ملٹری ایمبیلنس ہمیں نہ سکھائیں ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کے پہلے سول مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر تھے۔ انہوںنے کہاکہ بے نظیر بھٹو کو بھی وزارت داخلہ چلانے نصیر اللہ بابر کی ضرورت تھی۔ علی محمدخان نے کہاکہ اگر یونیفارم پرسن کو تعینات کیا جاتا ہے تو وہ ڈیلیور کررہے ہیں، اگر کوئی 25 سال بارڈر پر گولی کھانے کیلئے تیار ہوتا ہے کیا اس کا حق نہیں ہے،نفرت کی بنیاد پر سیاست کرنا درست نہیں ہے۔ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ منسٹرز کو یہاں آکر بیٹھنا چاہیے سارا بوجھ علی محمد خان پر ہے، گزشتہ روز ایک منسٹر کا دیدار میری وجہ سے ہوا۔قائد ایوان سینیٹ ڈاکٹر شہزاد وسیم نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ جہاں پالیسی بیان دینے کی ضرورت ہوتی ہے شاہ محمود قریشی وہاں جاتے ہیں، کوئی اس خوش فہمی میں نا رہے کہ آپکی زیارتوں کیلئے کوئی یہاں آتا ہے، آپ نادرا کا سوال ملٹری پر لے گئے ملٹری بھی تو اسی ملک کی ہے،آپ کا کبھی محبت اور کبھی نفرت کا دور شروع ہوجاتا ہے، کسی نے کہاکہ ہاتھ اٹھ گیا ہے، ہاتھ کی بات کرتے ہیں کوئی بولا ہاتھ سرک گیا ہے، جو کہہ رہے تھے ہم ہاتھ کرنے جارہے ہیں ہاتھ انکے ساتھ ہو گیا،انکا فخر بھی ہاتھ ہی ہے وہ ہاتھ کی صفائی ہے، قانون کے بھی لمبے ہاتھ ہیں، وردی اور بغیر وردی والی بات چھوڑیں ۔اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم فوج کے خلاف نہیں یہ پاکستان کی فوج ہے، ،مسئلہ کشمیر جو عالمی ایشو ہے اس پرشاہ محمود کیوں نہیں آئے۔اجلاس کے دور ان سابق چیئر مین سینٹ سینیٹر رضا ربانی نے کہاکہ حکومت نے پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر نیشنل سیکیورٹی پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ،نیشنل سیکیورٹی پالیسی کو پارلیمان کے اندر لایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ جس پالیسی کو اعلان کیا گیا اس سے صوبوں کو بھی اعتماد میں نہیں کیا گیا ،پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر ملک کی سیکیورٹی پالیسی کیسے بنائی جا سکتی ہے ۔ قائد ایوان نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ پالیسی قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش ہوئی،اپوزیشن نے اس کمیٹی کا بائیکاٹ کیا ۔ انہوںنے کہاکہ یہ پالیسی سینٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع میں پیش کی جا چکی ہے ،مشیر قومی سلامتی اس پر بریفنگ بھی دے چکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے پہلی بار ملک میں قومی نیشنل سیکیورٹی پالیسی بنائی ،پ اس پالیسی کی رپورٹ ایوان میں پیش کریں۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیامزید اہم خبریں
-
خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری کی سوات میں پولیو ٹیم پر حملے کی مذمت
-
فوج کا دشمن نہیں‘ بطور سیاستدان پالیسی پر تنقید کرتا ہوں تاکہ کوئی حل نکلے، عمران خان
-
چیئرمین سینیٹ سے مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی کی ملاقات،باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال
-
حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس،وزارتِ ریلوے میں پشاور ریلوے ڈویژن کے امور پر گفتگو
-
امریکا کے ساتھ ٹیرف معاہدے پرکامیاب مذاکرات خوش آئند ہیں، وزیرخزانہ
-
فلسطینی عوام کی آزادی، عزت اور خوشحالی پاکستان کی بنیادی ترجیح ہے،وزیراعظم
-
گوگل کا بھارت میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
-
پنجاب کے تمام ٹول پلازوں پر پرچی سسٹم ختم، مکمل ڈیجیٹلائزیشن کا فیصلہ
-
پی آئی ٹی بی کی جانب سے سروائیکل کینسر بارے آگاہی سیشن کا انعقاد
-
وزیراعظم شہباز شریف کی سوات کے علاقے مٹہ میں انسداد پولیو ٹیم پر دہشتگرد حملے کی مذمت
-
گورنر نے استعفیٰ وصول کرلیا تو وزیراعلیٰ مستعفی تصور ہوگا، چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ
-
غزہ امن معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل، قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی، آگے کیا ہو گا؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.