اوپننگ کو بطور چیلنج لیا ورنہ میرا ٹی ٹونٹی کیریئر ختم ہو جاتا: محمد رضوان

لوگ میری پیٹھ کے پیچھے کہتے تھے کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے قابل نہیں ہے: وکٹ کیپر بلے باز

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعہ 28 جنوری 2022 13:15

اوپننگ کو بطور چیلنج لیا ورنہ میرا ٹی ٹونٹی کیریئر ختم ہو جاتا: محمد ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 28 جنوری 2022ء ) پاکستان اور ملتان سلطانز کے اوپننگ بلے باز محمد رضوان نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اوپننگ کو چیلنج کے طور پر لیا ورنہ ان کا ٹی ٹونٹی کیریئر ختم ہو جاتا۔ کرک انفو کو انٹرویو کے دوران محمد رضوان کا کہنا تھا کہ یہ ایک چیلنج تھا اور میں ہمیشہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہا ہوں، یا تو میں بطور اوپنر کامیاب ہوتا ورنہ میرا ٹی ٹونٹی کیریئر ختم ہو جاتا ۔

وکٹ کیپر بلے باز نے 2021ء میں سب سے زیادہ ٹی ٹونٹی رنز سکور کیے لیکن انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ نیوزی لینڈ میں کھلنے کے لیے انہیں خود پر بھروسہ کرنا پڑا۔ محمد رضوان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں اوپننگ کرنے سے قبل میں نے اپنے کیریئر میں صرف آٹھ بار اوپننگ کی تھی اور وہ سوئی نادرن گیس پائپ لائن کی جانب سے ایک ٹورنامنٹ میں، لیکن میں پراعتماد تھا، میں نے 5، 6،7 ،8 اور حتی کہ 9 نمبر پر بھی بلے بازی کررکھی ہے، اس لیے میں صرف سوچا کہ اوپننگ میں بھی اچھا ہی کروں گا ۔

(جاری ہے)

رضوان نے مزید کہا کہ نئی گیند سوئنگ ہوگی لیکن میں اس دباؤ کو سنبھال سکتا ہوں۔ رضوان کا مزید کہنا تھا کہ جب وہ کراچی کنگز کی پلیئنگ الیون میں نہیں تھے تبھی لوگوں نے انہیں ایسا کھلاڑی قرار نہیں دیا تھا جو انٹرنیشنل کرکٹ میں چل نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ میری پیٹھ کے پیچھے کہتے تھے کہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے قابل نہیں ہے۔ محمد رضوان کا کہنا تھا کہ میں اس وقت اپنی پی ایس ایل فرنچائز کراچی کنگز کے لیے نہیں کھیل رہا تھا۔

میں نے نیشنل ٹی 20 ٹورنامنٹ کھیلا تھا اور اس کے بعد مصباح الحق نے مجھے موقع دیا لیکن نیشنل ٹی 20 اور انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت فرق ہے۔ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں اوپننگ کے اقدام نے رضوان کا کیریئر بدل دیا کیونکہ انہوں نے نیوزی لینڈ کیخلاف تیسرے اور آخری T20I میں 59 گیندوں پر 89 رنز بنائے اور اس کے بعد سے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔