مراد سعید میرے بیٹوں اور ان کی بہنیں میری بہنوں کی طرح ہیں

ماضی میں جو کچھ ہوا غلط تھا، ن لیگ کے جاوید لطیف نے وفاقی وزیر مواصلات اور ان کے اہل خانہ سے متعلق کی گئی نازیبا گفتگو پر معافی مانگ لی

muhammad ali محمد علی جمعہ 18 فروری 2022 00:15

مراد سعید میرے بیٹوں اور ان کی بہنیں میری بہنوں کی طرح ہیں
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری 2022ء) میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ مراد سعید میرے بیٹوں اور ان کی بہنیں میری بہنوں کی طرح ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے اہل خانہ سے متعلق نازیبا گفتگو کرنے پر وفاقی وزیر مراد سعید سے معافی مانگ لی۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے کہا کہ مراد سعید میرے بیٹوں اور ان کی بہنیں میری بہنوں کی طرح ہیں، ماضی میں جو کچھ ہوا غلط تھا، میں نے جو الفاظ استعمال کیے تھے تب بھی شرمندہ تھا اور اب بھی معذرت کرتا ہوں۔

اس سے قبل وفاقی وزیر مواصلات اینڈ پوسٹل سروسز مراد سعید نے جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک جاوید لطیف نامی شخص کی جانب سے میرے گھر کی خواتین ، میری بہنوں کے خلاف غلیظ باتیں کی جاتی ہیں، جب دوسری بار الیکشن میں جا رہا تھا تو دوہفتے پہلے یہ مہم شروع کی گئی جو حالیہ غلیظ مہم ہو رہی ہے، لیکن میں الیکشن جیتا اور وزیرمملکت بنا، سو فیصد اہداف حاصل کرتا ہوں لیکن کبھی کسی نے تبصرہ نہیں کیا، ہمیشہ دلیل کے ساتھ بات کی۔

(جاری ہے)

جب نہیں بنتا تو ذات پر حملے کیے جاتے ہیں، کبھی قادر پٹیل ، رفیع اللہ ، کبھی حمداللہ ، رانا ثناء اللہ ان کو اٹھا کر میرے بارے میں غلیظ قسم کی گفتگو کی جاتی ہے ، پھر ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا سوشل میڈیا سیل اس کو پروموٹ کرتا ہے، پھر ان کے نمائندے ٹی وی پر بیٹھ کر کہتے ہیں کہ مراد سعید بھی تو گالی دیتا ہے،میری 8سالہ تقاریرسن لیں کبھی کسی کے خلاف غلیظ گفتگو نہیں کی ۔

پوچھا گیا کہ کب اور کیا گالی دی تو جواب آیا کہ بلاول کو فرزند زرداری کہتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ اچھی کارکردگی دکھانا کتنا بڑا گنا ہ ہے، وزارت مواصلات سے قبل میں اپنی سیاسی جدوجہد بارے بتانا چاہتا ہوں کہ ایسا نہیں ہے کہ 2013میں براہ راست اٹھ کر پارلیمنٹ میں پہنچ گیا، میں پاکستان تحریک انصاف کے اسٹوڈنٹ ونگ کا بانی ہوں، اس کی بنیاد میں نے رکھی تھی،کم عرصے میں اس کو خیبرپختونخواہ کی سب سے مضبوط طلبہ قوت بنایا، چاہے قبائلی اضلاع میں دہشتگردی کی جنگ کے دوران اپنے لوگوں کی مدد کرنا ہو یا پھر آپریشن کے خلاف اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہو، عدلیہ بحالی تحریک ہو، ریمنڈ ڈیوس کا پاکستانیوں کو گولی مارنے کے خلاف باہرنکلنا ہو، ڈرون حملوں اور ظلم وزیادتی کے خلاف جدوجہد کرنی ہو، جیلوں میں گیا، دھمکیاں ملیں، ان تمام چیزوں کو برداشت کیا، آج آئی ایس ایف سے کارکن پارلیمنٹ تک پہنچ رہے ہیں۔

2013کے انتخابات میں جب پارٹی نے مجھ پر اعتماد کیا تو میں سب سے بڑی لیڈ سے جیتا۔پارلیمنٹ میں جی حضوری کرنے نہیں آیاتھا، بلکہ اپنے جیسے ہر شخص کی آواز بننے آیا تھا، جن کی گردن پر طاقت کا انگوٹھا رکھا ہوا ہے، یہ سمجھتے تھے سیاست ان کا کاروبار ہے۔ میں جب پارلیمنٹ پہنچا تو میری ڈگری کا ایشو بنادیا گیا، لیکن عدالت میں کیس جیتا۔ آج میں کیوں بول رہا ہوں اور پہلے کیوں نہیں بولا۔

میں پہلے اس لیے نہیں بولا کہ تب تک آپ مجھے اور میری فیملی کو گالیاں دے رہے تھے اور میری ذات کو نشانہ بنا رہے تھے لیکن اب جب کارکردگی سرٹیفکیٹ دیا گیا توپرفارمنس کی بنیاد پر وزارت کا چہرہ ہوں، یہ سند میرے ہر موٹروے کے سپاہی کیلئے تھی جو قربانی دیتا ہے اور پوسٹ مین کیلئے سند ہے جو منفی ڈگری سردی میں لوگوں کی امانت پہنچا رہا تھا۔ غلیظ گفتگو کیخلاف کاروائی کرنا میرا حق ہے، متعلقہ ادارے نے کیا سوال کیا، یہ ان سے پوچھیں۔

یہ غلیط مہم اس لیے ہے کہ وزارت مواصلات میں کرپشن کے دروازے بند کردیئے، میرے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی، یہ کسی غریب کو آگے آنے کا موقع نہیں دیتے، یہ لوگ مجھے سیاست میں برداشت نہیں کرسکتے، کرپشن بےنقاب کرنے پر میرے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی۔