کسی حکومت نے جبری گمشدگیوں پرایکشن نہیں لیا، ہرحکومت کا آئینی خلاف ورزیوں پرافسوسناک رویہ ہوتا تھا
آپ کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے، جب آپ حکومت میں تھیں تو اس سے زیادہ برے واقعات ہوئے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کو رہا کرنے اور وفاقی حکومت کو جوڈیشل انکوائری کرانے کا حکم دے دیا
محمد علی اتوار 22 مئی 2022 00:18
(جاری ہے)
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ جب تک انکوائری نہیں ہوتی شیریں مزاری کو رہا کیا جائے۔ اس سے قبل جب سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا تو عدالت پہنچائے جانے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جبری گمشدگی کو خود محسوس کیا، مجھے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے حکم پر گرفتار کیا گیا۔
پولیس والوں نے مجھے گاڑی سے گھسیٹا، پولیس کے ساتھ سادہ کپڑوں میں بھی لوگ تھے، میں 70 سالہ ہوں اور بیمار ہوں، یہ مجھے لاہور لے کر جا رہے تھے، مجھ پر تشدد کیا گیا عدالت میں سب بتاوں گی۔ یہ مجھے چکری لے گئے تھے، تشدد کر کے میرے ناخن توڑ دیے گئے۔ میرا موبائل چھین لیا گیا جو ابھی تک واپس نہیں کیا گیا، میں نے پولیس کو بیٹی کو کال کرنے کا کہا اس کی بھی اجازت نہ ملی، پوچھنے پر بتایا گیا کہ آپ پر کرپشن کا کیس ہے لاہور یا راجن پور لے جائیں گے۔ مجھے گرفتاری کے دوران کوئی وارنٹ بھی نہیں دکھایا گیا۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری کے غیرقانونی اغواء کیخلاف درخواست پرحکم نامہ جاری کیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کی درخواست پر حکم نامہ جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا کہ سیکرٹری داخلہ یقینی بنائیں کہ شیریں مزاری کو رات ساڑھے 11بجے عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت نے سیکرٹری داخلہ ، آئی جی اسلام آباد ،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے،اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹسز جاری کردیے گئے، پیش ہوکر بتایا جائے کہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟ دوسری جانب حکام اینٹی کرپشن پنجاب کا کہنا ہے کہ شیریں مزاری کو قانون کے مطابق گرفتار کیا گیا تھا، شیریں مزاری کو جواب دینے کیلئے متعدد بار بلایا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے احکامات پرعمل کرتے ہوئے شیریں مزاری کو رہا کیا جارہا ہے، شیریں مزاری سے قانون کے مطابق تحقیقات کی جائیں گی کیس ابھی ختم نہیں ہوا۔ واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازشریف نے پی ٹی آئی رہنماء شیریں مزاری کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اپنے جاری کردہ حکم میں کہا کہ شیریں مزاری بطور خاتون قابل احترام ہیں، شیریں مزاری کی گرفتاری کے عمل سے اتفاق نہیں کرتا، کسی بھی خاتون کی گرفتاری معاشرتی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتی، تفتیش اور تحقیقات میں گرفتاری ناگزیر ہے تو قانون اپنا راستہ خود بنا لے گا، شیریں مزاری کو گرفتار کرنے والے اینٹی کرپشن عملے کیخلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی رہنماء ڈاکٹر شیریں مزاری کو اینٹی کرپشن کی ٹیم نے ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کرلیا تھا، بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو ڈیرہ غازی خان میں زمین پر قبضے کا مقدمہ درج ہونے پر گرفتار کیا گیا، انہیں اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان کی ٹیم نے گرفتار کیا، شیریں مزاری کی گرفتاری کے وقت اینٹی کرپشن کی ٹیم کو مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔مزید اہم خبریں
-
وزیر داخلہ محسن نقوی کا اسلام آباد پولیس خدمت مرکز 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
-
ایف بی آر، وزارت داخلہ کو تیل کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت
-
ن لیگ پنجاب نے نو از شریف کو پارٹی کی قیادت دوبارہ سنبھالنے کی درخواست کر دی
-
روپیہ مستحکم رکھنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر خریدے
-
پابند سلاسل خواتین کیلئے ریلی نکالنا چاہتے ہیں، یہ قیدی وین کے دروازے کھولے کھڑے ہیں، عمرایوب
-
پڑوسیوں میں مخاصمانہ رویہ رکھنے والے ممالک کی وجہ پاکستان کو مضبوط دفاعی صلاحیتوں کی ضرورت ہے ،سردار مسعود خان
-
مذہبی سیاحت کو فروغ دے کر سکھوں سمیت مذہبی مقامات پر غیر ملکیوں کو راغب کیا جاسکتا ہے ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی
-
سینٹ ، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ ادا کرنے کی تحریک منظور
-
منفی پروپیگنڈا، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کرنے سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
-
وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں برطانیہ کی معروف جامعات کے وفد کی ملاقات
-
بینک دولتِ پاکستان کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
کل ہمارے یوم تاسیس پر پولیس کیک بھی اٹھا کر لے گئی تھی،بیر سٹر گوہر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.