سپریم کورٹ نے حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا
سیاسی کارکنوں اور سپورٹرز کی بھی غیرقانونی گرفتاریاں نہ کی جائیں، گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس یقینی بنایا جائے اورطاقت کے غیرضروری استعمال سے گریزکیا جائے۔ سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کی پٹیشن پرفیصلہ
ثنااللہ ناگرہ بدھ 25 مئی 2022 20:50
(جاری ہے)
جی این این کے مطابق سپریم کورٹ نے حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کرنے روک دیا، عدالت نے کہا کہ سیاسی کارکنوں اور سپورٹرز کی بھی غیرقانونی گرفتاریاں نہ کی جائیں، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں اور قائدین کو رہا کیا جائے، گزشتہ 48 گھنٹے میں پکڑی گئی بسیں چھوڑنے اور ان کے روٹ بحال کرنے کی بھی ہدایت کی، عدالت نے حکم دیا کہ گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس یقینی بنایا جائے، عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ طاقت کا غیرضروری استعمال کرنے سے گریز کرے۔سیاسی لیڈرشپ پریس کانفرنس اورپروگراموں میں فیصلے کو موضوع بحث نہیں بنائے گی۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 3 گھنٹے میں پی ٹی آئی جلسے کیلئے ایچ نائن جلسہ گاہ میں سکیورٹی کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وقت عدالتی حکم میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے اور حکم واپس لیا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی کے مطابق قبل ازیں وقفے سے قبل سماعت کے دوران معززعدالت نے راستوں کی بندش اور شہریوں کے گھروں میں چھاپوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور قراردیا کہ وزارت داخلہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے حساس اداروں کی جانب سے رپورٹس ملی ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومت تحریک انصاف کے راہنماؤں اور کارکنوں کو حفاظت کے لیے گرفتار کررہی ہے؟.
سپریم کورٹ نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو تحریک انصاف کو احتجاج کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے اور ٹریفک پلان بنا کر اڑھائی بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے . جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں، آئی جی صاحب آپ چار دن پہلے تعینات ہوئے آئی جی صاحب آپ پر پہلے ہی بہت کیسز اور الزامات کا بوجھ ہے اپنے آپ میں رہیں، اپنی ذمہ داریاں سمجھیں اور پوری کریں جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ اگر تحریک انصاف کو گرفتاری کا خطرہ ہے تو ہمیں نام بتائیں ہم حفاظتی حکم دیں گے سپریم کورٹ نے سب کا تحفظ کرنا ہے، کوئی کہیں بھی ہو، پاکستان ادھر ہی ہے. اٹارنی جنرل پاکستان اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ تحریک انصاف نے سری نگر ہائی وے پر دھرنے کی درخواست دی جو مسترد کر دی گئی اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے، حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق عمران خان پر خودکش حملے کا خطرہ ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ اصل ایشو سے دور جا رہے ہیں، کیا پولیس چھاپے مار کر لیڈرز اور کارکنوں کو حفاظتی تحویل میں لے رہی ہے؟ راتوں کو گھروں میں چھاپے مارنے سے کیا ہوتا ہے؟ حکومت کو سری نگر ہائی وے کا مسئلہ ہے تو لاہور، سرگودھا اور باقی ملک کیوں بند ہے؟. مسٹرجسٹس اعجاز الاحسن نے چیف کمشنر اسلام آباد سے کہا کہ پی ٹی آئی کو متبادل جگہ کی پیشکش کریں اور مذاکرات کے بعد عدالت کو آگاہ کریں، چیف کمشنر اسلام آباد پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے متبادل جگہ کا تعین کرکے اڑھائی بجے تک رپورٹ کریں جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ چیف کمشنر اسلام آباد پلان بنا کر لائیں کہ جلسہ کہاں ہو گا اور ٹریفک پلان کیا ہو گا. سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے وکیل کو بھی قیادت سے ہدایات لے کر آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملک ہے تو ہم ہیں، آپس کی لڑائیوں میں شہریوں کو مشکل میں مت ڈالیں صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے عدالت میں کہا کہ ایک سڑک بند ہونے سے بچانے کے لیے پورا ملک بند کر دیا گیا جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ انتظامیہ مکمل پلان پیش کرے کہ احتجاج بھی ہو اور راستے بھی بند نہ ہوں. جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ اگر اتنا خطرہ ہے تو حکومت ہدایات جاری کر دے کہ کوئی مارچ نہیں ہو گا کیا سیاسی قیادت کو خطرہ صرف سری نگر ہائی وے پر ہی ہے؟ جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ سیکرٹری داخلہ صاحب جو کچھ ملک میں ہو رہا ہے اسکی ذمہ داری لیتے ہیں؟. جس پر وفاقی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ لاءاینڈ آرڈر صوبوں کا کام ہے جس پر جسٹس مظاہر نقوی نے کہ کہ کیا وزارت داخلہ صرف ڈاکخانے کا کام کرتی ہے؟ جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا وزارت داخلہ نے کوئی پالیسی ہدایات جاری کی ہیں؟. وفاقی سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے صوبوں کو کوئی ہدایت نامہ جاری نہیں کیا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سب بہاریں پاکستان کی وجہ سے ہیں جسٹس اعجازالاحسن نے پوچھا کہ سکیورٹی تھریٹ کی رپورٹ کس نے دی ہے؟ جس پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ دو انٹیلی جنس ایجنسیوں اور نیکٹا نے سکیورٹی تھریٹ رپورٹ دی ہے. جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ایسا پلان دیں کہ مظاہرین پرامن طریقے سے آئیں اور احتجاج کے بعد گھروں کو لوٹ جائیں عدالت کو یقین دہانی کرائیں کہ تشدد نہیں ہو گا اور راستے بھی بند نہیں ہوں گے قبل ازیں جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، اسکول اور ٹرانسپورٹ بند ہے، معاشی لحاظ سے ملک نازک دور اور دیوالیہ ہونے کے درپے ہے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ عدالت معیشت سے متعلق آبزرویشن دینے سے گریز کرے جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے وہ سب کو نظر آ رہا ہے کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟. جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق تمام امتحانات ملتوی، سڑکیں اور کاروبار بند کر دیے گئے ہیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے تفصیلات کا علم نہیں معلومات لینے کا وقت دیں جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب کیا آپ کو نظر نہیں آ رہا ملک میں کیا حالات ہیں؟ سپریم کورٹ کا آدھا عملہ راستے بند ہونے کی وجہ سے پہنچ نہیں سکا. اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ سکولوں کی بندش کے حوالے سے شاید آپ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دے رہے ہیں میڈیا کی ہر رپورٹ درست نہیں ہوتی جس پرجسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ سکولوں کی بندش اور امتحانات ملتوی ہونے کے سرکاری نوٹیفکیشن جاری ہوئے ہیں جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ بنیادی طور پر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہ رہی ہے. اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خونی مارچ کی دھمکی دی گئی ہے بنیادی طور پر راستوں کی بندش کے خلاف ہوں لیکن عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں، راستوں کی بندش کو سیاق و سباق کے مطابق دیکھا جائے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.