ڈپٹی کمشنر جہلم کامران خان نے پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلانے سے متعلق تصدیق کی جائے اور کسی گھر میں پانچ سال تک کی عمر کا بچہ پولیو کے قطرے پیے بغیر نہیں رہنا چاہئے

Tariq Majeed Khokhar طارق مجید کھوکھر جمعہ 27 مئی 2022 12:31

ڈپٹی کمشنر جہلم کامران خان نے پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی2022ء) ڈپٹی کمشنر جہلم کامران خان نے پولیو ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلانے سے متعلق تصدیق کی جائے اور کسی گھر میں پانچ سال تک کی عمر کا بچہ پولیو کے قطرے پیے بغیر نہیں رہنا چاہئے،ٹرانسپورٹ اڈوں پر آنے جانے والی ہر گاڑی پر نظر رکھیں اور والدین کے ہمراہ سفر کرنے والے بچوں کی انگلیوں پر مارکنگ کو چیک کیا جائے، پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری والدین کے بچوں کو قائل کیا جائے تاکہ ریفیوزل کیسز کو کور کر کہ سو فیصد کوریج یقینی بنائی جاسکے۔

یہ ہدایات انہوں نے پولیو مہم کے چوتھے روز کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ ڈپٹی کمشنر نے پولیو مہم میں اب تک ہونے والی پیشرفت اور ضروری انتظامات کا جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر میاں مظہر حیات، کامنیٹ یونیسیف سبطین اعوان اور تمام متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر میاں مظہر حیات نے بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع جہلم میں پولیو مہم کے دوران تقریباً 2 لاکھ 17 ہزار سے زائد پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلانے کا ٹارگٹ ہے جبکہ مہم کےپہلے چار روز کے دوران اب تک 2 لاکھ 13 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جا چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ مہم کے آخری روز  رہ جانے والے بچوں کو قطرے پلا کر سو فیصد کوریج کو یقینی بنایا جائے گا، 24 ریفیوزل کیس سامنے آئے جن میں سے تمام کو کور کر لیا گیا ہے۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لیے معاشرے کا ہر فرد مہم کو اپنا قومی فریضہ سمجھ کر اپنے فرائض سر انجام دے، معاشرے کے تمام مکتبہ فکر اور خصوصی طور پر والدین مہم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بچے ہمارے مستقبل کے معمار ہیں ان کے زندگیوں کو محفوظ بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :