کوٹ بھلوال جیل : ساتھی قیدی کے ماورائے عدالت قتل پر قیدیوںکی بھوک ہڑتال

جمعرات 18 اگست 2022 22:40

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2022ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں قید ایک سیاسی نظربند کی جعلی مقابلے میں ماورائے عدالت قتل کے خلاف جیل کے قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پولیس نے ایک سیاسی قیدی محمد علی حسین کو جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر ٹوف ارنیا(Toph Arnia)کے علاقے میں لے جاکر اسے جعلی مقابلے میں شہید کر دیا۔

بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد علی حسین آزاد جموںوکشمیر کا رہائشی تھا اور وہ ٹوف ارنیا کے علاقے میں فائرنگ کے ایک واقعے میں مارا گیامحمد علی حسین کاجیل سے دور علاقے میں بہیمانہ قتل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کا ایک اور افسوسناک واقعہ ہے۔

(جاری ہے)

یہ آزاد جموں و کشمیر کے کسی شہری کا مقبوضہ علاقے میں دوسرا ماﺅرائے عدالت قتل ہے۔

قبل ازیں راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی قیدی ضیاءمصطفی کو بھارتی فوجیوں نے اکتوبر2021 میںجموں کوٹ بھلوال جیل سے نکال کر پونچھ کے جنگلات میںلا کے جعلی مقابلے میں شہید کیا تھا۔ محمد علی حسین کو2006میں میسور سے گرفتار گیا تھا گیا تھا۔انہیں مختلف جیلوں میں رکھنے کے بعد آخر میں کوٹ بھلوال جیل جموں منتقل کیا گیا تھا۔ جب انہیں ریمانڈ کے نام پر کوٹ بھلوال جیل سے لے جایا جا رہا تھا تو انہوں نے اپنے ساتھی قیدیوں سے کہا تھا کہ انہیں جعلی مقابلے میں قتل کر دیا جائے گا۔

انکے قتل کی خبر کوٹ بھوال جیل پہنچنے ہی تمام قیدیوں نے پولیس کی اس بہیمانہ کارروائی کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی۔ جموں جیل میں ایک سال کے عرصے کے دوران قیدیوں کے ماورائے عدالت قتل کا یہ دوسراواقعہ ہے۔ اکتوبر 2021میں بھارتی فوجیوں نے اسی جیل سے آزاد جموں و کشمیر کے ایک قیدی ضیا مصطفی کو پونچھ کے جنگل میں لے جاکر گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔کشمیریوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات کا نوٹس لے اور جنگی جرائم کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔